پاکستان کے 10 غیرفعال ایئرپورٹس پر پروازیں کب بحال ہوں گی؟

اردو نیوز  |  Apr 15, 2025

پاکستان میں ہوابازی کا شعبہ کئی دہائیوں سے نشیب و فراز کا شکار رہا ہے۔ ملک بھر میں بنائے گئے متعدد ایئرپورٹس آج بھی مکمل یا جزوی طور پر غیرفعال ہیں، اور ان پر ماہانہ کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ جبکہ ان ایئرپورٹس سے کوئی باقاعدہ پروازیں بھی نہیں جاتیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق اس وقت ملک بھر میں ایسے 10 غیرفعال ایئرپورٹ موجود ہیں جن پر ماہانہ ایک کروڑ 25 لاکھ 42 ہزار 176 روپے کے اخراجات آ رہے ہیں۔

وزارتِ ہوابازی اور ایوی ایشن حکام کے مطابق ان ہوائی اڈوں کی فعالی کا انحصار مختلف عوامل پر ہے، جن میں ایئرلائنز کی دلچسپی، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور سکیورٹی کی صورتحال کی بہتری شامل ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان پہلوؤں پر جامع حکمتِ عملی کے تحت کام جاری ہے جس کے بعد ہی پروازوں کی بحالی ممکن ہو سکے گی۔

دوسری جانب ہوا بازی کے ماہرین سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں غیرفعال ایئرپورٹس کی بنیادی وجوہات میں تجارتی اعتبار سے ان کی عدم افادیت، سکیورٹی چیلنجز، سہولیات کی کمی اور حکومتی ترجیحات میں تبدیلی شامل ہیں۔

ان کے مطابق اگر ان ہوائی اڈوں کو کارآمد نہ بنایا جا سکا تو ان پر اٹھنے والے اخراجات میں مزید اضافہ ہو گا اور یہاں سے پروازوں کا بحال ہونا ایک خواب ہی رہے گا۔

غیرفعال ایئرپورٹس اور اُن پر آنے والے اخراجاتخضدار ایئرپورٹاُردو نیوز کو ملنے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق خضدار ایئرپورٹ سنہ 2002 سے مکمل طور پر غیرفعال ہے جہاں تعینات عملے کی تعداد چھ ہے، جبکہ ماہانہ اخراجات 10 لاکھ روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔

مظفرآباد ایئرپورٹسنہ 2006 سے غیرفعال مظفرآباد ایئرپورٹ پر 9 اہلکاروں کا عملہ موجود ہے، جبکہ سالانہ اخراجات 16 لاکھ 46 ہزار 698 روپے رپورٹ کیے گئے ہیں۔

راولاکوٹ ایئرپورٹراولاکوٹ ایئرپورٹ بھیسنہ 2006 سے بند ہے، تاہم یہاں 10 افراد پر مشتمل عملہ بدستور تعینات ہے جبکہ ایئرپورٹ پر ہر ماہ 17 لاکھ روپے سے زیادہ کے اخراجات آ رہے ہیں۔

پاڑہ چنار ایئرپورٹاسی طرح پاڑہ چنار ایئرپورٹ سنہ 2002 سے مکمل طور پر غیرفعال ہے۔ یہاں پانچ افراد پر مشتمل عملہ موجود ہے اور اس پر ماہانہ آٹھ لاکھ روپے سے زائد کی رقم خرچ ہو رہی ہے۔

جیوانی ایئرپورٹبلوچستان کے علاقے میں واقع جیوانی ایئرپورٹ بھی سنہ 2004 سے بند ہے۔ یہاں تین اہلکاروں پر مشتمل عملے کے لیے ماہانہ چار لاکھ 45 ہزار روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔

پاڑہ چنار ایئرپورٹ سنہ 2002 سے مکمل طور پر غیرفعال ہے۔ (فائل فوٹو: ایکیس)اوماڑہ ایئرپورٹصوبہ بلوچستان میں ہی موجود اوماڑہ ایئرپورٹ سنہ 2010 سے غیرفعال ہے، اگرچہ اس کا قیام 2004 میں عمل میں آیا تھا۔ یہاں تین اہلکاروں پر مشتمل عملہ تعینات ہے اور ماہانہ اخراجات پانچ لاکھ 11 ہزار روپے سے زیادہ ہیں۔

سیہون شریف ایئرپورٹسنہ 2010 میں بننے والا سیہون شریف ایئرپورٹ بھی بیشتر وقت غیرفعال رہا ہے۔ یہاں چار اہلکار تعینات ہیں، تاہم مالی برس 24-2023 میں یہاں سے 18 پروازیں آپریٹ ہوئیں۔ ایئرپورٹ پر آنے والے اخراجات پانچ لاکھ 87 ہزار روپے سے زائد ہیں۔

سبی ایئرپورٹسبی ایئرپورٹ بھی اس فہرست کا حصہ ہے جو سنہ 2010 سے غیرفعال ہے۔ ایئر پورٹ پر ایک ہی اہلکار موجود ہے اور ایئر پورٹ کا ماہانہ خرچ دو لاکھ 10 ہزار روپے بتایا گیا ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان ایئرپورٹصوبہ خیبر پختونخوا میں موجود ڈیرہ اسماعیل خان ایئرپورٹ بھی سنہ 2021 سے بند ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق اس ایئرپورٹ پر 24 اہلکاروں پر مشتمل عملہ تعینات کیا گیا ہے جبکہ ایئرپورٹ پر ماہانہ بنیادوں پر آنے والے اخراجات 55 لاکھ سے زائد ہیں۔

سنہ 2006 سے غیرفعال مظفرآباد ایئرپورٹ پر 9 اہلکاروں پر مشتمل عملہ تعینات ہے۔ (فائل فوٹو: ایکس)حکومتی موقف اور مستقبل کی حکمتِ عملیوزارتِ ہوابازی کے مطابق، غیرفعال ایئرپورٹس پر اٹھنے والے اخراجات کو کم کرنے اور ان کے متبادل استعمال کے لیے نئی پالیسی پر کام ہو رہا ہے۔

سنہ 2023 میں متعارف کردہ اس پالیسی کے تحت، اگر کسی نان فنکشنل ایئرپورٹ پر کسی نجی ایئرلائن کو لینڈنگ کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ صرف پانچ فیصد صلاحیت کے تحت ہو گی، تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان ہوائی اڈوں کو فعال بنانے کے لیے ایئرلائنز کو ترغیب دی جا رہی ہے اور سکیورٹی و سہولیات کے شعبے میں بہتری کے اقدامات جاری ہیں۔

ہوابازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان ایئرپورٹس کو مکمل طور پر فعال نہیں بنایا جا سکتا تو انہیں صنعتی، تجارتی یا تربیتی مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جانا چاہیے، تاکہ قومی خزانے پر پڑنے والا مالی بوجھ کسی فائدے میں تبدیل ہو سکے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More