وزیر ریلوے حنیف عباسی نے واضح کیا ہے کہ وزیر سمیت کسی شخص کیلئے ٹرین لیٹ نہیں ہو گی۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلا س میں ریلوے انفراسٹرکچر اور ڈویژنز کی کار کردیگی کا جائزہ لیا گیا، انہوں نے ہدایت دی کہ کیماڑی، حیدرآباد سیکشن پر فوری طور پر کام شروع کیا جائے۔
ایم ایل ون پر انجینئرنگ ریسٹرکشنز کے خاتمے کیلئے ایک سال کا ٹاسک دے دیا گیا، ٹریک بحالی پراجیکٹس پر کام تیز کرنےاور 4 ٹیمپنگ مشینیں قابل استعمال بنانے کی ہدایت کی گئی۔ بڑے ریلوے اسٹیشنز پر ایلی ویٹر بھی لگانے کا فیصلہ کیا گیا جس کی ابتدا راولپنڈی اسٹیشن سے کی جائے گی، حنیف عباسی نے مزید ہدایت دی کہ مال گاڑیوں سے زیادہ ریونیو حاصل کیا جائے، لیکج روکی جائے۔
مسافر ٹرینوں کی آن لائن بکنگ کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنایا جائے گا،اس کے علاوہ فریٹ ٹرینوں کی بکنگ آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر ریلوے نے ریلوے کالونیوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی لسٹ مانگ لی، غیر متعلقہ افراد، ریٹائرڈ افسران کی ریلوے ریسٹ ہاؤسز میں رہائش پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ۔
تجاوزات کے خاتمہ کیلئے پنجاب اور سندھ سے آپریشن بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا،وزیر ریلوے نے کمرشل پوٹینشل کی حامل ریلوے زمینوں کا بریک اپ مانگ لیا۔ تمام ڈویژنز کو ریلوے کی لِیز کی گئی زمینوں کی تفصیل جمع کروانے کی ہدایت بھی جاری کردی گئی ۔