’السلام علیکم میں وزارت مذہبی امور سے حکومت پاکستان کا نمائندہ بات کر رہا ہوں۔ آپ کو خادم حج کے فری ویزا کے بارے میں معلومات دینی ہیں۔ اس ویزا میں آپ کو حجاج کی خدمت کرنا ہوگی جن میں حرم کی صفائی، کجھوروں اور آبِ زم زم کی پیکنگ اور حجاج کے لیے ڈرائیور کا ویزا ہے۔‘
پاکستان میں اگر آپ کو بھی ایسی کوئی کال موصول ہوئی ہے یا آپ کے کسی جاننے والے کو ایسی کال آئی ہے تو خبردار ہو جائیں یہ جعل سازی اور فراڈ ہے جس کے ذریعے حج جیسے مقدس فریضے کے نام پر سادہ لوح لوگوں کو لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان گینگز نے کئی ایک شہریوں کو خدام الحجاج کی ملازمت اور ویزے کا جھانسہ دے کر لوٹ لیا ہے اور یہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سرگودھا کے رہائشی راشد آرائیں کو بھی ایسی ہی کال موصول ہوئی تو ان کے ذہن میں آیا کہ فری ویزا ہے، کمائی اگر کم بھی ہوئی تو کم از کم اس بہانے حرم پاک دیکھنے اور اللہ کے مہمانوں کی خدمت کا موقع ملے گا۔
انھوں نے بتایا کہ جب کال موصول ہوئی تو میں نے حامی بھر لی۔ وہ بار بار کہہ رہے تھے کہ ویزا مفت میں ملے گا۔ میں نے جب ارادہ ظاہر کیا تو مجھ سے دوبارہ رابطہ کیا گیا کہ آپ اپنی رجسٹریشن کرا لیں اور اس کے لیے آپ کو کچھ رقم ادا کرنا ہوگی۔
میں نے رجسٹریشن بھی کرائی اور اس کے لیے دستاویزات کی فوٹو کاپی کے ساتھ 30 ہزار روپے بھی ادا کیے۔ کچھ دنوں کے بعد ویکسین اور میڈیکل کے نام پر بھی پیسے بٹورے اور اس کے بعد سے ان کے نمبرز بند مل رہے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق ان کے نوٹس میں بھی یہ بات آئی ہے کہ جعل ساز متحرک ہو چکے ہیں اور لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ’جعلسازوں کے گروہ خادمینِ حج کے نام پر فری ویزا کا جھانسہ دے کر عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ یہ جعلساز خود کو سرکاری ملازم کے طور پر ظاہر کر کے معصوم شہریوں سے رجسٹریشن کے نام پر رقم بٹور رہے ہیں۔
ترجمان وزارت مذہبی کے مطابق کسی کمپنی کو حجاج کرام کی بھرتی کا اجازت نامہ جاری نہیں کیا۔ فائل فوٹو: پاکستان حج مشن
انھوں نے کہا کہ حج کا انتظام صرف حکومتِ پاکستان یا مستند ٹور آپریٹرز کے ذریعے ممکن ہے۔ کسی بھی غیر مصدقہ فرد یا ایجنٹ کو پیسے نہ دیں۔ اپنا پیسہ، شناخت، اور مقدس سفر جعلسازوں سے محفوظ رکھیں۔
انھوں نے بتایا کہ ایسے جعل سازوں کو پکڑنے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور اس سلسلے میں فیصل آباد میں ایسے منظم گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا ہے۔
گرفتار ملزم کی شناخت محمد غفور کے نام سے ہوئی ہے۔ گرفتار ملزم خواتین کو جھانسہ دے کر اپنے جال میں پھنساتا تھا۔
مذکورہ گینگ خواتین کو مفت بیرون ملک پرکشش ملازمتوں کا جھانسہ دے کر ان سے پیسے بٹور چکا تھا۔ چھاپے کے دوران ملزم کے قبضے سے موبائل فون اور دیگرشواہد بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔
ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب خدام الحجاج کی مفت بھرتی کے نام پرسکینڈل کے حوالے سے ترجمان وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے پاکستان بھر میں کسی کمپنی کو حجاج کرام کی بھرتی کا اجازت نامہ جاری نہیں کیا گیا ایسی کسی کمپنی کے جھانسے میں نہ آئیں، کسی قسم کی رقم نہ ادا کریں اور نہ ہی وزارت ایسی کسی فراہمی کے لیے رابطے کرتی ہے۔
وزارت مذہبی امور کے ساتھ ساتھ بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوور سیز ایمپلائمنٹ نے اعلان کے ساتھ لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ وزارتوں نے عوام کو ہوشیار رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
خادمینِ حج کے نام پر فری ویزا کا جھانسہ دے کر شہریوں سے پیسے لوٹے گئے ہیں۔ فائل فوٹو: فیس بک پی ایچ وی جی
وزارت اوورسیز کے ادارے بیورو آف امیگریشن نے عوام کو مطلع کیا کہ خدام الحجاج کی جعلی بھرتی کرنے والا گروہ پرکشش مراعات مثلاََ مفت ویزا و ٹکٹ وغیرہ کی آفر دے کر لوگوں سے پیسے ہتھیانے کی کوشش کرتا ہے۔ ان جعل سازکمپنیوں کی طرف سے سوشل میڈیا اور اخبارات کے ذریعے جعلی اشتہارات شائع کروا کر لوگوں کو طے شدہ میڈیکل لیب میں چیک اپ کروانے کے لیے کہا جاتا ہے۔
ایسی جعل ساز کمپنیوں، ایجنٹوں کے خلاف ایف آئی اے کو سخت کارروائی کے لیے ہر ایسا کیس بھیجا جاتا ہے اور ملوث موبائل نمبرز، رابطہ نمبرز کو بلاک کرنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمپیونیکیشن اتھارٹی کو بھیجا جا رہا ہ۔
عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ ایسے اشتہار کی صورت میں کسی کو کوئی رقم ادا نہ کریں، بیرون ملک ہر ملازمت کی تصدیق بیورو کی ویب سائٹ www.beoe.gov.pk/foreign-jobs سے کریں۔
خیال رہے کہ خدام الحجاج کے لیے افرادی قوت وزارت مذہبی امور تیار کرتی ہے جو مختلف سرکاری اداروں سے ملازمین کو بذریعہ قراندازی منتخب کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نجی شعبے یا کمپنیوں کے ذریعے خدام بھرتی نہیں کیے جاتے۔