عید الفطر کیلئے خواتین کی تیاریوں سے متعلق اہم انکشاف

سچ ٹی وی  |  Mar 26, 2025

پاکستان میں عید الفطر یعنی میٹھی عید کی میٹھاس کھیر، فیرنی اور پھینیوں کے ساتھ بچوں اور خواتین کے رنگین لباس اور حناء کی خوشبو میں بھی محسوس ہوتی ہے۔

اور خواتین کی تیاریاں تو رمضان کی ابتداء سے ہی شروع ہو جاتی ہیں۔ جبکہ رمضان کے آخری عشرے میں عید کی خریداری زور پکڑ لیتی ہے جو چاند رات تک جاری رہتی ہے۔

رمضان المبارک جیسے جیسے اختتام کی طرف بڑھتا ہے تو لوگوں میں شوال کی پہلی تاریخ کی بے چینی بھی بڑھتی جاتی ہے۔ روزے رکھنے کی استطاعت تو سب کو نہیں ہوتی اور نہ ہی سب پر روزے فرض ہوتے ہیں مگر عید الفطر کی خوشیاں سب ہی حسب توفیق مناتے ہیں۔ بچوں اور خواتین میں یہ جذبہ بہت نظر آتا ہے۔ میٹھے اور رسیلے پکوانوں کے ساتھ آرائش و زیبائش پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے۔

کانچ کی رنگین چوڑیاں پاور بلب کی روشنی میں ہیرے کی مانند آنکھوں کو خیرہ کر دیتی ہیں۔ خواتین چاہے جس عمر کی ہوں چوڑیاں انہیں لبھاتی ہیں۔ جلد کی رنگت اور عید کا جوڑا چوڑیوں کے انتخاب میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ کسی پر پیلے، کسی پر لال اور کسی پر ہرے رنگ کی چوڑیاں جچتی ہیں۔ اور کوئی قوس قزح کے رنگ پسند کرتا ہے۔ ’ان کے گھر‘ سے آنے والی چوڑیوں کی کھنک تو دل کی دھڑکن کو بے ترتیب کر دیتی ہے۔

مہندی کے بغیر عید کا رنگ بھلا کیسے چڑھ سکتا ہے۔ سانسوں میں حناء کی خوشبو اور ہاتھوں پر حناء کے رنگ نے ویسے ہی تو اردو شاعری میں اپنا مقام پیدا نہیں کر لیا ہے۔ گورے ہاتھوں پر حناء سے بنے بیل بوٹے خزاں میں بہار کا رنگ بھر دیتے ہیں۔

اگرچہ بازار میں تیار کپڑوں کی بھرمار ہوتی ہے پھر بھی زیادہ تر لوگ درزی سے کپڑے سلوانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ عید درزیوں کے لئے شب بیداری لے کر آتی ہے اور ان کی نیندیں اڑ جاتی ہیں۔ خاص کر آخری عشرہ تو اعتکاف میں بیٹھنے والوں اور درزیوں کا ایک ہی طرح گزرتا ہے۔ کوئی نیکیاں سمیٹتا ہے تو کوئی نوٹ چھاپتا ہے۔

مردوں کے لئے بھی عید کا سامان کم نہیں ہوتا۔ تاہم زندگی کی عام ڈگر کے مطابق ان کے ہاں رنگینی کا گزر ذرا کم ہوتا ہے۔ پھر بھی کچھ چمک دمک کا اہتمام ہوجاتا ہے۔ مرد جوتوں میں نت نئے ڈیزائین کے ساتھ پائیداری بھی چاہتے ہیں۔ تاہم کچھ لوگ عید پر روایتی طرز کو ترجیح دیتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More