جیل رولز میں تبدیلی: کیا عمران خان کو بھی آبائی علاقے کی جیل میں منتقل کیا جائے گا؟

اردو نیوز  |  Feb 11, 2025

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی وزارت داخلہ نے حال ہی میں جیل رولز میں بڑی تبدیلیوں کی منظوری دی ہے۔

پیر کو ہونے والے ایک اعلٰی سطح کے اجلاس میں ان رولز پر عمل درآمد کی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ان رولز میں سب سے اہم بات یہ کہ سزا یافتہ قیدیوں کو ان کے آبائی علاقوں میں قائم جیلوں میں سزا پوری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

اس سے پہلے جیل رولز کے مطابق جس علاقے میں کوئی جرم سرزد ہوتا تھا تو مجرم کو اس علاقے کی جیل میں سزا پوری کرنا ہوتی تھی۔ تاہم اب ان رولز کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب اگر پنجاب کے کسی بھی حصے میں بھی کوئی شخص جرم کرتا ہے اور جرم ثابت ہونے پر اسے سزا ہو جاتی ہے تو ایسے مجرم کو واپس اس کے علاقے میں موجود جیل میں بھیجا جائے گا۔

خیال رہے کہ اب پنجاب کے تمام اضلاع میں ضلعی اور تحصیل سطح پر بھی جیلیں موجود ہیں۔

تو ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا ان نئے رولز کے اطلاق کے بعد بانی چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جیل بھی تبدیل ہو گی؟ اس حوالے سے جب محکمہ داخلہ کے مختلف افسران سے رابطہ کیا گیا تو اس موضوع پر آن دی ریکارڈ بات کرنے کے لیے کوئی بھی تیار نہیں تھا۔

تاہم ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’رولز تو بن چکے ہیں لیکن ہائی پروفائل کیسز کی صورت حال مختلف ہے۔ عمران خان پہلے بھی عدالت سے اس حوالے سے رجوع کر چکے ہیں اور سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کو یہ اجازت نہیں ملی تھی۔ اب بھی رولز کی تبدیلی کے بعد اگر ان کا مستقل رہائشی پتہ لاہور کا ہے تو بھی میرے خیال میں ان سے متعلق ان کی سکیورٹی کو زیادہ اہمیت دی جائے گی۔‘

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ قیدیوں کو بامشقت سزا پوری کرنے کے بدلے رقم بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ (فوٹو: پنجاب پریزنز)البتہ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ ’نئے رولز اس وقت لاگو ہیں اور ان پر بڑی حد تک عمل درآمد بھی شروع ہو گیا ہے۔ لیکن اب جیلوں سے قیدیوں کی منتقلی کے لیے کیس ٹو کیس دیکھا جا رہا ہے۔ محکمے کے پاس کچھ ایسی درخواستیں بھی آئی ہیں جن میں مجرمان اپنی موجودہ جیل کو تبدیل نہیں کروانا چاہتے ہیں۔ نئے رولز پر عمل درآمد کے لیے کئی طرح سے اسے دیکھا جا رہا ہے اور اس کے لیے سکیورٹی اداروں کی آرا کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے۔‘

پنجاب کی وزارت داخلہ اب جیل میں قید اسیران کو مشقت کے بدلے معاوضہ بھی دے رہی ہے۔ کیونکہ نئے رولز کے تحت اب جیلوں میں قیدی مفت کام نہیں کریں گے۔ اس حوالے سے مختلف جیلوں میں ان ہاؤس فیکٹریاں بھی قائم کر دی گئی ہیں جہاں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سے مختلف مصنوعات تیار کی جا رہی ہیں۔ اور ان مصنوعات کو مارکیٹ میں بیچ کر قیدیوں کو معاوضہ بھی فراہم بھی کیا جا رہا ہے۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ قیدیوں کو بامشقت سزا پوری کرنے کے بدلے رقم بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More