اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن نے کثرت رائے سے سپریم کورٹ میں چھ ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیٰ آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے کمیشن کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کہ جوڈیشل کمیشن نےچیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو بھی اکثریت رائے سے سپریم کورٹ کا عارضی جج لگانے کی منظوری دے دی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس ہاشم کاکڑ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور اورپشاور ہائی کورٹ کے جسٹس شکیل احمد کی بطور سپریم کورٹ جج تقرر کی منظوری دے دی گئی۔خیال رہے 13 رکنی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ایک ایسے وقت میں ہوا جب چند وکلا تنظیموں بشمول اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار نے جوڈیشل کمیشن کے اس اجلاس کے خلاف ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔
سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی سے قبل تین ہائی کورٹس سے تین ججز کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے بھی کیے گئے تھے، جس سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی لسٹ بھی تبدیل ہو گئی تھی۔
سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ سمیت چار ججوں نے بھی اس اجلاس کو ملتوی کرنے کے لیے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا۔