بلا وجہ ڈونلڈ ٹرمپ  سے توقعات نہیں باندھنی چاہیے: شاہ محمود قریشی

اردو نیوز  |  Feb 06, 2025

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لوگوں کو بلا وجہ ڈونلڈ ٹرمپ سے توقعات نہیں باندھنی چاہیے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ہمیں رہائی اپنے موقف اور مقدمات کی پیروی سے ہی مل سکتی ہے۔سابق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ملک میں اصلاحات کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ ’کوئی شخص اکیلے چیلنجز سے نمٹنے کے صلاحیت نہیں رکھتا۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ قیادت ٹھنڈے دل اور دماغ سے ملک کا سوچے، نفرت مٹانے اور خلیج کم کرنے کی ضرورت ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ دو سال سے قید بے گناہی کاٹ رہے ہیں۔’اپنی قبر کی گواہی دے کر کہتا ہوں کہ میں نو مئی کے مقدمے میں بے قصور ہوں۔ میں موقع پر موجود نہیں تھا نہ ایف آئی آر میں تھا۔ ایف آئی آر میں ایک سال کے بعد مجھے ڈالا گیا۔‘شاہ محمود قریشی کے مطابق ان پر سازش اور منصوبہ بندی کا الزام لگایا گیا ہے۔ ’قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ میں نے سازش نہیں کی۔ عمران خان حلفاً کہہ دیں کہ میرا نو مئی پر ان سے کوئی تبادلہ خیال ہوا ہو تو میں سزا کے لیے تیار ہوں۔‘’میں دو سال سے بے گناہ قید کاٹ رہا ہوں۔ عمران خان سے کہا کہ بنی گالہ کے انر کور میں میرے علاوہ کون آپ کے ساتھ کھڑا ہوا ہے؟ عمران خان میری یہ بات سن کر خاموش رہے۔‘شاہ محمود نے کہا کہ اس وقت قومی ایجنڈے کی ضرورت ہے۔’ایک بڑا قومی معاہدہ ہونا چاہیے، جس کے ذریعے تمام جماعتیں ایک آزادانہ اور خود مختار الیکشن کمیشن پر اتفاق کریں، وہ الیکشن کمیشن جس میں آزادانہ اور خود مختار الیکشن کروانے کی صلاحیت بھی ہو۔‘ان کا کہنا تھا کہ آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن سے کسی کو نقصان نہیں ہوسکتا۔ آج اگر کوئی الیکشن ہارتا ہے تو آئندہ وہ جیت بھی سکتا ہے۔’خود مختار عدلیہ اور خود مختار میڈیا سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔‘شاہ محمود نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کو 73 کا آئین بنانے پر یاد رکھا جاتا ہے،  اس طرح آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو آئین کا حلیہ بگاڑنے کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔’ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر جتنا جمہوریت کو نقصان پہنچایا سویلین دور میں اتنا نقصان کبھی کسی نے نہیں پہنچایا۔‘انھوں نے پیکا ترمیم کرکے ملک میں آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹ دیا۔
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More