Getty Images
کرسٹیانو رونالڈو پرتگالی قومی فٹبال ٹیم کے ڈاکٹر جوس کارلوس نورونہا کو اکثر ایک پیغام بھیجتے ہیں کہ ’ہیلو ڈاکٹر، کیا کوئی ایسا سائنسی متن ہے جو مجھے پڑھنے کے لیے آپ تجویز کرتے ہوں۔۔۔‘
پرتگال کے جزیرے مادیرا میں پیدا ہونے والے سپر سٹار بارہا اعتراف کر چکے ہیں کہ وہ مطالعہ کرنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں اور اس لیے ڈاکٹر نورونہا کو رونالڈو کا ایسا پیغام ملنا حیرانی کا باعث نہیں کیونکہ وہ فٹ بال کی دنیا کے بین الاقوامی شہرت یافتہ پلیئر کو مانچسٹر یونائیٹڈ کے اپنے ابتدائی دنوں سے جانتی ہیں۔
ڈاکٹر نورونہا نے رونالڈو کو ایک بہت متجسس شخص کے طور پربیان کیا۔ ’وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا میرے پاس غذائیت یا اسی طرح کے موضوعات پر کوئی نئی سائنسی معلومات ہیں۔ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر اعلیٰ ترین سطح پر رہنے کے لیے جو کچھ بھی کرتے ہیں اسی نے ان کو مثالی انسان بنایا۔‘
دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سوشل میڈیا پر پچھلے سال ان کے فالوورز کی تعداد تقریباً ایک ارب سے زیادہ تھی۔
رونالڈو کی مثال اس آدمی کی ہے جس نے کبھی خود اعتمادی کی کمی کی معمولی سی علامت بھی نہیں دکھائی۔
انھوں نے ہسپانوی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ میں فٹبال کی تاریخ کا سب سے مکمل کھلاڑی ہوں۔ یہ میری رائے ہے اور مجھے لگتا ہے کہ میں وہی ہوں۔ میں فٹ بال میں سب کچھ اچھا کرتا ہوں۔‘
’یقینا یہ اپنی اپنی پسند کا بھی معاملہ ہے، ہوسکتا ہے کہ آپ کو میسی، میراڈونا یا پیلے پسند ہوں۔ میں اسے سمجھتا ہوں اور فینز کی رائے کا کا احترام کرتا ہوں لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ رونالڈو پرفیکٹ نہیں۔ میں نے اپنے سے بہتر کوئی نہیں دیکھا، میں یہ بات پورے دل سے کہتا ہوں۔‘
کاروباری سلطنت کی تعمیرGetty Imagesپرتگال نے کرسٹیانو رونالڈو کی موجودگی میں یورو 2016 جیتا، جو ان کا فٹبال کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹائٹل ہے
رونالڈو کی کھیل کے میدان سے کامیابیوں اور مزید خوابوں کے بارے میں بات کرنے سے قبل پہلے یہ جان لیں کہ ان کے پاس ایک پرکشش تجارتی پیشکش موجود ہے جس کا انھوں نے ابھی تک جواب نہیں دیا اور وہ ہے النصر کے ساتھ معاہدے میں توسیع جو انھیں سعودی کلب کا شریک مالک بنا دے گی۔
یاد رہے کہ دسمبر 2022 میں مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہونے کے بعد سے وہ صرف ایک ٹرافی (2023 عرب چیمپئنز کپ) جیت پائے ہیں اور یہی چیز ممکنہ طور پر کرسٹیانو رونالڈو کے فیصلے پر اثر انداز ہو رہی ہے۔
ان کی خواہش ہے کہ وہ اپنے کیرئیر کے آخری سالوں کے دوران ایسی جگہ پر جائیں جہاں وہ ٹرافی جیت سکیں۔
انھوں نے گلوب سوکر کی تقریب میں کہا کہ ’میں ابھی بھی نوجوان ہوں اور میرے سامنے بہت سارے خواب اور منصوبے ہیں لیکن یہ یاد رکھیں کہ ایک دن میں ایک بڑے کلب کا مالک بن جاؤں گا۔‘
فٹ بال کے میدان سے باہر نظر ڈالیں تو ان کے خلاف ریپ کے مقدمے کو ایک طویل عرصہ گزر چکا ہے جس کی انھوں نے شروع سے ہی تردید کی اور مقدمے کے اختتام پر وہ ان الزامات سے بری قرار پائے۔
رونالڈو نے ٹیلی ویژن نیٹ ورکس، ہوٹلوں، ہیئر ٹرانسپلانٹ کلینکس، پیڈل ٹینس ریکیٹ اور زیر جامہ سمیت وسیع صنعتوں میں سرمایہ کاری کر کے ایک کاروباری سلطنت بنائی ہے۔
ایک معروف پرتگالی اشاعت ایکسپریسو کے مطابق انھوں نے اپنی کمپنی CR7 SA کے ذریعے ان تنظیموں کی تعداد کو دوگنا کر دیا، جن میں وہ اکثریتی حصص رکھتے ہیں۔ ان کے کل 21 مختلف کمپنیوں میں حصص ہیں۔
رونالڈو کے الفاظ کے مطابق ’جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ میں نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی اور جو میں سب سے زیادہ چاہتا ہوں وہ ہے آگے بڑھنا۔‘
رونالڈو کے یوٹیوب چینل نے تیز ترین وقت میں 10 لاکھ سبسکرائبرز تک پہنچنے کا ریکارڈ توڑا اور اب ان کی تعداد 73 ملین ہو چکی ہے۔
پرتگالی صدارتی انتخابات میں ایک امیدوار نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو وہ رونالڈو کو اپنی کابینہ میں استعمال کریں گے تاہم ایسا دعویٰ کم از کم اس وقت ناممکن دکھائی دیتا ہے۔
رونالڈو اور اُن کی ’پارٹنر‘ کا سعودی عرب میں ساتھ رہنا متنازع کیوں ہو گیا ہے؟رونالڈو کی سعودی کلب میں شمولیت: ’انھیں ہر دن کے ساڑھے پانچ لاکھ یورو ملیں گے‘کرسٹیانو رونالڈو نے سوشل میڈیا پر ایک ارب فالورز کیسے حاصل کیے؟رونالڈو کو اپنے ایک فین کی تلاش: ’یہ میرا جڑواں بھائی ہے، اس کے بدلے مجھ سے ہی مل لیں‘Getty Imagesرونالڈو اپنی ساتھی جارجینا کے ساتھ
رونالڈو کے کچھ اہداف پر نظر ڈالتے ہیں جو ان کے ذہن میں موجود ہیں اور جس کا وہ اظہار بھی کر چکے ہیں۔
2026 کے ورلڈ کپ میں کھیل کر چیمپیئن شپ کی ٹرافی جیتنے کا ہدف جس کے لیے کچھ دن قبل انھوں نے کہا کہ ’میں قومی ٹیم کے لیے ایک اور ٹائٹل جیتنا چاہتا ہوں۔‘923 گول کے سکور کے بعد 1000 تک گول کرنے کی خواہش 250 گیمز میں قومی ٹیم کی کٹس میں گراؤنڈ میں اترنا، وہ اب تک 217 بار پرتگال کی قومی ٹیم کی شرٹ پہن کر کھیلے ہیںاپنے بیٹے کرسٹیانو رونالڈو جونیئر کے ساتھ کھیلنے کے خواب کی تکمیل، رونالڈو کا بیٹا اب 14 سال کا ہے اور النصر کی یوتھ ٹیم کے لیے کھیلتا ہے۔
اور ہاں یاد رہے کہ جب رونالڈو کی بات آتی ہے تو ان کے ہم وطنوں نے ہمیشہ ایک جملہ ذہن میں رکھنا سیکھ لیا ہے جسے وہ بارہا دہراتے ہیں کہ ’کچھ بھی ناممکن نہیں۔‘
النصر میں رونالڈو کے سابق کوچ لوئس کاسترو کہتے ہیں کہ ’رونالڈو بہت کچھ کرتے ہیں لیکن ان کے پاس ان سب کی ایک شعوری وجہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ مزید دو یا تین سال تک جاری رکھیں گے۔‘
’میں دنیا کا بہترین کھلاڑی بنوں گا‘
رونالڈو کے عروج کا اندازہ لگانا کبھی بھی ناممکن نہ تھا کیونکہ اپنے خوابوں کو پائے تکمیل پہنچانے کے عزائم کی جھلک ان میں شروع ہی سے دیکھی جا سکتی تھی۔
مانچسٹر یونائیٹڈ کے سابق منیجر مک کلیگ نے کہا کہ انھوں نے رونالڈو کے ساتھ کام کرنے کے بعد سے بہت سارے عظیم لوگوں کو دیکھا اور ان کے خیال میں کرسٹیانو، لیونارڈو ڈاونچی، البرٹ آئن سٹائن، آئزک نیوٹن، نکولا ٹیسلا اور سٹیفن ہاکنگ جیسے لوگوں کی لیگ میں ہیں۔ وہ کیا تھے؟ ان میں سے ہر کوئی باصلاحیت تھا اور وہ بھی ایک باصلاحیت شخص ہیں۔‘
’مانچسٹر یونائیٹڈ کے جم میں پہلے ہی سیشن میں انھوں نے کہا کہ ’میں دنیا کا بہترین کھلاڑی بنوں گا۔‘ یہ حیرت انگیز ہے۔ اس کا کوئی برابر نہیں۔ اس نے ہر کوچ سے معلومات حاصل کرنے اور انھیں چیلنج کرنے کی کوشش کی۔ اس کا سارا دماغ کچھ سب سے الگ اور بہترین بنانے پر مرکوز تھا۔‘
’کرسٹیانو بھی گوشت اور خون سے بنے انسان ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ان جیسے دوسرے لوگ آئیں؟ مجھے امید ہے کہ ان جیسا کوئی آئے گا، لیکن ابھی ایسا لگتا ہے کہ وہ بہت دور کی بات ہے۔‘
رونالڈو پرتگال کی قومی ٹیم کے 30 فیصد میچوں میں موجود رہے ہیں لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ انھوں نے اس احساس کمتری کو تبدیل کر دیا، جو ٹیم کو آگے جانے سے روکے ہوئے تھا۔
پرتگالی قومی ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اور اب جنوبی کوریا کی قومی ٹیم کے کوچنگ سٹاف کا حصہ بننے والے آروسو کا کہنا ہے کہ ’کرسٹیانو ایک خاص کھلاڑی ہیں۔‘ انھوں نے ایک ایسا انداز بیان کیا، جو ہر طرح سے ریکارڈ توڑنے کی انتھک خواہش اور اس عمر کی نشاندہی کرتا ہے جس میں وہ کھیلنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘
جس طرح میراڈونا اور لیونل میسی منفرد تھے ایسے ہی وہ اپنی وجوہات کی بنا پر منفرد ہیں۔‘
’میں جس نکتے کو اجاگر کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ پرتگال کے لیے رونالڈو جیسا کھلاڑی ہونا ناقابل یقین حد تک اہم ہے۔ ہم ایک چھوٹا سا ملک ہے، جو فٹ بال کے علاوہ دنیا پر شاذ و نادر ہی اثر ڈال سکتا ہے اور وہ کرسٹیانو رونالڈو کی وجہ سے ممکن ہوا کہ ہمارے چھوٹے سے ملک کو ایک عظیم مقصد کے لیے دنیا میں پہچانا گیا۔‘
اس دعوے پر کسی قسم کے شک کی گنجائش نہیں کہ یورو 2016 کے چیمپیئن رونالڈو اگلے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر چکے ہیں اور وہ 2026 کے ورلڈ کپ میں کھیلیں گے۔
یہ سوال بھی ہے کہ کیا وہ 2030 کے ورلڈ کپ میں موجود ہوں گے جس کے میزبانوں میں ان کا ملک بھی شامل ہے۔
پرتگال کے سابق کھلاڑی لوئس کارلس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’مجھے کوئی شک نہیں (وہ ایسا کرے گا) اسے ایک موقع ملے گا جس میں وہ مزید نکھرے گا۔ ‘
رونالڈو کی سعودی کلب میں شمولیت: ’انھیں ہر دن کے ساڑھے پانچ لاکھ یورو ملیں گے‘کرسٹیانو رونالڈو نے سوشل میڈیا پر ایک ارب فالورز کیسے حاصل کیے؟رونالڈو کو اپنے ایک فین کی تلاش: ’یہ میرا جڑواں بھائی ہے، اس کے بدلے مجھ سے ہی مل لیں‘’شاور میں پش اپس، رات دو بجے برفیلے پانی میں نہانا۔۔۔‘ رونالڈو کی وہ خوبیاں جو انھیں ایک عظیم فٹبالر بناتی ہیںسعودی عرب نے رونالڈو پر کروڑوں ڈالرز کی بارش کیوں کی، کیا یہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کا حصہ ہے؟