چیمپیئنز ٹرافی، بائیکاٹ کے مطالبات کے بیچ افغان کرکٹ سکواڈ کا اعلان

اردو نیوز  |  Jan 13, 2025

بائیکاٹ کے مطالبات کے بیچ افغانستان نے چیمپینز ٹرافی کے لیے اپنے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ابراہیم زدران کو ٹخنے کی انجری سے فٹ ہونے کے بعد ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تاہم ہاتھ میں موچ آنے کے باعث انجری کا شکار ہونے والے سپنر مجیب الرحمان کو ایک روزہ میچز کے ایونٹ سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کی جگہ اے ایم غضنفر کو شامل کیا گیا ہے۔

افغانستان نے چیمپیئنز ٹرافی کے لیے میدان میں اترنے والی ٹیم کے لیے سابق پاکستانی کرکٹر اور کپتان یونس خان کی خدمات بطور مینٹور حاصل کر رکھی ہیں، اور ان کی تیارکردہ ٹیم پہلی بار ایونٹ میں شریک ہو رہی ہے جس میں دنیا کی آٹھ ٹیمیں شامل ہیں۔

افغانستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین میرویس اشرف کا کہنا ہے کہ ’افغانستان کی ٹیم نے آئی سی سی کے پچھلے ایونٹس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پچھلے سال حاصل کی جانے والے دو فتوحات کے بعد ٹیم کا مورال بلند ہے اور اس بار بھی ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی۔‘

حشمت اللہ شاہدی کی قیادت میں ایونٹ کا حصہ بننے والی ٹیم کے حوالے سے خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کو پاکستان میں کچھ مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے کیونکہ گروپ بی میں شامل انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کی جانب سے افغانستان کے ساتھ میچز کے بائیکاٹ کے مطالبات سامنے آ چکے ہیں۔

جنوبی افریقہ کے وزیر کھیل گیٹن مک کنزی بھی افغانستان کے ساتھ میچ نہ کھیلنے کا مطالبہ کر چکے ہیں (فوٹو: گیٹی امیجز)

انگلینڈ کرکٹ بورڈ اور کرکٹ ساؤتھ افریقہ دونوں ہی افغانستان کے ساتھ میچز کے بائیکاٹ کے مطالبات کو مسترد کر چکے ہیں۔

دونوں بورڈز کا کہنا ہے کہ وہ آئی سی سی کے ارکان کے لیے مرتب کیے گئے اجتماعی طریقہ کار کی پابندی کریں گے۔

افغانستان کی ٹیم میں حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمت شاہ، رحمان اللہ گُربز (وکٹ کیپر)، اکرام علی خیل، ابراہیم زردان، صدیق اللہ اتل، عظمت اللہ عمرزئی، محمد نبی، گلبدین نائب، راشد خان، اے ایم غضنفر، نور احمد فضل حق فاروقی، نوید زردان اور فرید احمد ملک شامل ہیں۔

خیال رہے سات جنوری کو برطانیہ کے سیاست دانوں نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو خط لکھ کر افغانستان کے ساتھ میچ کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

160 سے زائد سیاست دانوں کی جانب سے خط میں ای سی بی کے سربراہ رچرڈ گولڈ کو مخاطب کیا گیا تھا اور بائیکاٹ کی وجہ ’طالبان حکومت میں خواتین کی حق تلفی‘ بتائی گئی تھی۔

 

برطانوی سیاست دانوں کی جانب سے لکھے گئے خط میں ای سی بی کے سربراہ رچرڈ گولڈ کو مخاطب کیا گیا تھا (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)

خط میں کہا گیا تھا کہ ’2021 میں طالبان کے حکومت میں آنے کے بعد سے افغانستان میں خواتین کی سپورٹس ایونٹس میں شرکت کو موثر طور پر غیرقانونی قرار دیا گیا ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کے تحت افغانستان کرکٹ بورڈ، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار پاتا ہے۔‘

افغانستان کا انگلینڈ کے ساتھ میچ 26 فروری کو لاہور میں شیڈولڈ ہے۔

اسی طرح 9 جنوری کو جنوبی افریقہ کے وزیر کھیل گیٹن میککنزی نے افغانستان کے ساتھ میچ کھیلنے سے انکار کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے آئی سی سی پر اپنے ہی قوانین کی پاسداری کا نہ کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔

افغانستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ 21 فروری کو کراچی میں ہوگا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More