بیرون ملک بہترین ڈرائیور بھیجنے کے لیے پاکستان میں عالمی معیار کی تربیت کا آغاز

اردو نیوز  |  Jan 09, 2025

پاکستان میں ٹرک ڈرائیور ہوں یا پھر عام کار یا گاڑی چلانے والے ڈرائیور ان میں سے اکثریت کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ وہ بیرون ملک روزگار حاصل کر کے وہاں گاڑی چلائیں اور بہتر آمدن حاصل کر سکیں۔

یہی وجہ ہے کہ کام یا روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں میں عام مزدوروں کے بعد دوسری بڑی کیٹیگری ڈرائیورز کی ہے۔

بیورو آف امیگریشن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دو سال میں چار لاکھ کے لگ بھگ پاکستانی ڈرائیوروں نے بیرون ملک ملازمت حاصل کی۔ 

اعداد وشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر دو لاکھ کے لگ بھگ ڈرائیورز بیرون ملک بالخصوص خلیجی ممالک میں روزگار حاصل کرتے ہیں۔ یہ ڈرائیور اگرچہ ماہر اور لائسنس یافتہ ہوتے ہیں لیکن پاکستان کا لائسنس بیرون ملک تسلیم نہیں کیا جاتا جس وجہ سے ان میں سے اکثر کو دوبارہ سے ٹیسٹ دے کر لائسنس حاصل کرنا پڑتے ہیں۔ 

اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اور عالمی منڈی میں پاکستانی ڈرائیوروں کی مانگ مزید بڑھانے کے لیے این ایل سی نے بین الاقوامی سرٹیفیکیشن کا آغاز کیا ہے۔ 

نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (این ایل سی) کے دینہ میں واقع این ایل سی ڈرائیونگ سکول کو سوئٹزرلینڈ کی انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ یونین (آئی آر یو) اکیڈمی کی ایسوسی ایٹ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کی حیثیت حاصل ہوگئی ہے۔ 

این ایل سی کے اس سکول میں پاکستانی ڈرائیورز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت فراہم کی جائے گی۔

این ایل سی ڈرائیونگ سکول نے حال ہی میں اپنے انسٹرکٹرز کو انٹرنیشنل روڈ یونین اکیڈمی کے ماہرین کے ذریعے ایک خصوصی تربیتی پروگرام کے تحت ٹریننگ دلوائی۔ اس تربیت میں حادثات کی روک تھام اور محفوظ ڈرائیونگ کے جدید طریقے شامل تھے۔

این ایل سی کے انسٹرکٹرز نے نہ صرف یہ تربیت مکمل کی بلکہ بین الاقوامی معیار پر مبنی عملی اور تحریری امتحانات بھی پاس کیے۔ اب یہ انسٹرکٹرز دیگر ڈرائیوروں کو عالمی معیار کے مطابق تربیت فراہم کرنے کے لیے مکمل طور پر مجاز ہیں۔

این ایل سی کا کہنا ہے کہ حادثات کی روک تھام اور محفوظ ڈرائیونگ کے حوالے سے چار ہفتوں کی مدت پر مشتمل کورسز کا آغاز کرے گا۔ اس کورس کے شرکا کو آئی آر یو اکیڈمی کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرٹیفکیٹس دیے جائیں گے، جو آن لائن بھی قابل رسائی ہوں گے۔

یہ سرٹیفکیٹس ڈرائیورز کے لیے بین الاقوامی سطح پر ملازمت کے حصول کے مواقع بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

این ایل سی کے مطابق عالمی سطح پر ہنرمند اور تصدیق شدہ ڈرائیورز کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور یورپ میں تاہم، پاکستانی ڈرائیورز اکثر بین الاقوامی سطح پر درکار سرٹیفیکیشن اور مہارت کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔ این ایل سی کے اس نئی اقدام کا مقصد اس خلا کو پُر کرنا ہے اور پاکستانی ڈرائیوروں کو عالمی معیار کے مطابق تیار کرنا ہے۔

 دینہ میں واقع این ایل سی ڈرائیونگ سکول کو بین الاقوامی ڈرائیونگ انسٹیٹیوٹ کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ فوٹو: این ایل سی

اس سلسلے میں این ایل سی نے بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (بی ای او ای) سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسی پالیسی گائیڈ لائنز جاری کرے، جس کے تحت بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند ڈرائیورز کے لیے آئی آر یو سرٹیفیکیشن کو لازمی قرار دیا جائے۔

یہ اقدام نہ صرف پاکستانی ڈرائیورز کے لیے ملازمت کے مواقع میں اضافے کا سبب بنے گا بلکہ پاکستان کی افرادی قوت کو عالمی سطح پر قابل قبول بنانے میں بھی مدد دے گا۔

این ایل سی کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ر) امجد جمیل اقبال نے اس اقدام کو قومی فریضہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف پاکستانی افرادی قوت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ یہ عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے کردار کو بھی مزید نمایاں کرے گا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ زیادہ سے زیادہ ڈرائیورز اس تربیتی پروگرام میں حصہ لیں تاکہ وہ اپنے مستقبل کو بہتر بنا سکیں اور بین الاقوامی سطح پر ملازمت کے بہتر مواقع حاصل کر سکیں۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز نے این ایل سی کے اقدام کے حوالے سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا اغاز کر دیا ہے۔ 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More