وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ میرے حوالے سے تاثر ہے کہ میں مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں،میں کبھی بھی مذاکرات کیخلاف نہیں ہوں،سیاست میں مذاکرات ہی آگے بڑھنے کاواحد راستہ ہے۔
خواجہ محمد رفیق کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے 15دن میں ایسا کیا ہوا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے راضی ہوئی ہے،کہا جاتا تھاکہ حکومت اس قابل نہیں کہ ان سے مذاکرات کیے جائیں۔
چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 5 (سی-5) کیلئے تعمیراتی لائسنس جاری
نوازشریف خود چل کر ان کے گھر گئے،شہبازشریف جب اپوزیشن لیڈر تھے تب بھی مذاکرات کی حمایت کی،ہم جب پاور میں آئے تب بھی کہا کہ مذاکرات ہونے چاہئیں،سب نے اعادہ کیا کہ مذاکرات ہونے چاہئیں،قومی مباحثہ ہوناچاہیے۔
دوڈھائی سال میں یہی کہا گیا کہ ہم تو اسٹیبلشمنٹ سے ہی مذاکرات کریں گے،مسلم لیگ ن نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی،ایک شخص کی تاریخ ہے کہ اس نے کسی سے وفا نہیں کی۔
دعا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں مگر کہیں ہم استعمال نہ ہوجائیں،مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت کاپاس رکھا ہوا ہے،یہ ایوان میں کرسی موڑ کر بیٹھتے تھے۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی کی تشکیل،ن لیگ کے چیف وہپ کا پی ٹی آئی کوتیسرا خط
طاقت کی پوزیشن میں کوئی مذاکرات کرتا ہے تو اس کی سنجیدگی پر غور کرنا چاہیے،یہ پہلا سیاست دان ہے جو امریکا کے ترلے کر رہا ہے،کسی سیاستدان نے امریکا کے ترلے نہیں کیے،ذوالفقار علی بھٹو نے بھی آنکھیں دکھائیں۔
افغانستان کی جنگ میں ہمارا کوئی کام نہیں تھا،پاکستان کے علاوہ سارے خطے میں امن قائم ہوچکا ہے،اس شخص کی وجہ سے 40 ہزار بندے واپس آئے۔
اس شخص نے کہا کہ شہبازشریف نے معیشت بحال کردی،انہوں نے سب کو خط لکھے کہ انہیں پیسے نہ دیں۔