پاکستان اور جنوبی افریقہ کےدرمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز جمعرات سے شروع ہو رہی ہے اور اس کے لیے سکواڈ میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔سنچورین کے سپر سپورٹ پارک میں 26 دسمبر کو کھیلا جانے والا باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ ہو گا۔ دوسرا ٹیسٹ تین جنوری سے کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق پاکستان کا 13 کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیسٹ سکواڈ 13 دسمبر کو پاکستان پہنچا تھا۔ٹیسٹ سکواڈ میں تجربہ کار فاسٹ بولر محمد عباس کی واپسی ہوئی ہے جنہوں نے آخری مرتبہ پاکستان کے لیے اگست 2021 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ کھیلا تھا۔انہوں نے اس سیزن میں قائداعظم ٹرافی کے پانچ میچوں میں 31 وکٹوں کی عمدہ پرفارمنس کی وجہ سے ٹیسٹ سکواڈ میں جگہ بنائی ہے۔انجری کے باعث انگلینڈ کے خلاف تین میچوں کی ہوم ٹیسٹ سیریز سے باہر ہونے والے فاسٹ بولر خرم شہزاد کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔عاقب جاوید پاکستان مینز ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ ہیں اور گزشتہ ماہ زمبابوے کے خلاف وائٹ بال سیریز میں چارج سنبھالنے کے بعد یہ ان کی پہلی ریڈ بال سیریز ہو گی۔پاکستان ٹیم کو جنوبی افریقہ کے اس دورے میں ٹی20سیریز میں دو صفر سے شکست ہوئی تھی لیکن اس نے ون ڈے سیریز میں جنوبی افریقہ کی سرزمین پر تین صفر کا تاریخی وائٹ واش کیا جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی یہ سیریز بھی دلچسپ ہو گی۔پاکستان ٹیم نے اپنی آخری ٹیسٹ سیریز شان مسعود کی قیادت میں انگلینڈ کے خلاف دو ایک سے جیتی ہے۔پاکستان اور جنوبی افریقہ 1995 سے اب تک 12 ٹیسٹ سیریز کھیل چکے ہیں جن میں سے سات میں جنوبی افریقہ نے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دو میں پاکستان فتح یاب ہوا ہے۔ تین سیریز ڈرا ہوئی ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان جنوری فروری 2021 میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف دو صفر سے کامیابی حاصل کی تھی۔پاکستان ٹیم نے اپنی آخری ٹیسٹ سیریز شان مسعود کی قیادت میں انگلینڈ کے خلاف دو ایک سے جیتی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)پاکستان کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ ’ہم جنوبی افریقہ کے خلاف خود کو جانچنے کے لیے بے تابی سے منتظر ہیں جو ہمیشہ سے دنیا کی سرفہرست ٹیموں میں سے ایک رہی ہے۔ ہمیں انگلینڈ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز اور حالیہ ون ڈے سیریز سے کچھ مومینٹم ملا ہے جس میں ہمارے ٹیسٹ سکواڈ کے متعدد اراکین شامل تھے۔‘انہوں نے کہا کہ ’تیز بولرز خرم شہزاد اور محمد عباس کی واپسی خوش آئند ہے۔ ہم جنوبی افریقہ میں بڑی کامیابیوں کے لیے پرعزم ہیں جو حریف ٹیموں کے لیے چند انتہائی سخت کنڈیشنز میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ جنوبی افریقہ نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ہم نے کم از کم دو ہفتے قبل یہاں پہنچنے کے بعد اس سیریز کے لیے بہترین انداز میں تیاری کی ہے۔‘پاکستان ٹیسٹ سکواڈشان مسعود (کپتان) سعود شکیل (نائب کپتان) عامر جمال، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، حسیب اللہ (وکٹ کیپر) کامران غلام، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر) نسیم شاہ، نعمان علی، صائم ایوب اور سلمان علی آغا۔