تیسرا ون ڈے: صائم ایوب شاندار سینچری بنانے کے بعد آؤٹ

اردو نیوز  |  Dec 22, 2024

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان جاری تین ون ڈے میچز پر مشتمل سیریز کا تیسرا اور آخری میچ بارش تھمنے کے بعد دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

جوہانسبرگ میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔ پاکستان نے 37 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز بنائے ہیں۔ سلمان علی آغا اور محمد رضوان کریز پر موجود ہیں۔

اس سے قبل جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ بارش کی وجہ سے میچ کا آغاز تاخیر سے ہوا تھا تاہم دوسرا اوور گزرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر سے بارش شروع ہو گئی جس کی وجہ سے میچ روک دیا گیا تھا۔

 

پاکستان کی اننگز

پاکستان نے جنوبی افریقہ کی دعوت پر بیٹنگ کا آغاز کیا تو پہلی وکٹ میچ کی دوسری گیند پر گر گئی۔

عبداللہ شفیق ایک مرتبہ پھر بہتر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔ وہ اس میچ میں بھی صفر پر آؤٹ ہو گئے۔ دورہ جنوبی افریقہ کے دوران عبداللہ شفیق مسلسل صفر پر آؤٹ ہوتے رہے ہیں۔

عبداللہ شفیق ایک ون ڈے سیریز کے تمام میچز میں صفر پر آؤٹ ہونے والے پہلے اوپنر بن گئے ہیں۔

عبداللّٰہ شفیق ایک سال میں سب سے زیادہ انٹرنیشنل ڈکس حاصل کرنے والے پاکستانی اوپنر بھی ہوگئے ہیں۔ 2024 میں عبداللّٰہ شفیق انٹرنیشنل کرکٹ میں 7 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ اس سے قبل عمران نذیر سمہ 2000 میں 6 مرتبہ جبکہ محمد حفیظ سال 2012 میں 6 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔

بابر اعظم ایک مرتبہ پھر سے فام میں نظر آئے۔ وہ سات چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنا کر پویلن لوٹے۔

صائم ایوب نے اپنی فام کو برقرار رکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھر سے جنوبی افریقی بولرز کو ٹف ٹائم دیا۔ صائم ایوب دو چھکوں اور 13 چوکوں کی مدد سے 101 شاندار رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ یہ میچ جنوبی افریقہ کا سالانہ پنک ڈے میچ ہے، اس دن افریقی ٹیم گلابی رنگ کی جرسی (کٹ) میں کھیلتی ہے اور اس دن کو چھاتی کے سرطان کی آگاہی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ 3 ون ڈے میچز کی سیریز کے ابتدائی 2 میچز جیت کر قومی ٹیم پہلے ہی سیریز میں فیصلہ کُن برتری حاصل کر چکی ہے۔

پاکستان کی پلیئنگ الیون

طیب طاہر، محمد حسنین، سفیان مقیم، محمد رضوان(کپتان)، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، بابراعظم ، کامران غلام، سلمان علی آغا، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ پاکستان کی پلیئنگ الیون میں شامل ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More