Getty Imagesاللو ارجن کی پشپا: دی رائز نے جو کامیابی حاصل کی تھی اس سے کہیں زیادہ اس کا سیکوئل پشپا-2: دی رول نے کامیابی حاصل کی
جنوبی انڈیا کے معروف اداکار اور سپر سٹار اَللو اَرجن کو ایک حادثے کا مورد الزام ٹھہراتے ہوئے پہلے تو گرفتار کیا گيا لیکن پھر اس کے بعد انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گيا۔
ایک نئی فلم پشپا ٹو کے پریمیئر کے دوران بھگدڑ میں ایک خاتون کی ہلاکت ہوئی تاہم فینز نے اس پر اَللو اَرجن کی گرفتاری کو ناانصافی قرار دیا۔
سنیچر کے روز حیدرآباد کے چانچلگوڈا سینٹرل جیل سے رہائی کے بعد اللو ارجن نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 'میرا قانون اور انصاف پر پورا یقین ہے اور آپ کی دعاؤں اور پیار کے لیے میں آپ کا شکرگزار ہوں۔‘
خیال ہے کہ پشپا-2 اپنی ریلیز کے پہلے ہفتے میں 1000 کروڑ کمانے والی پہلی انڈین فلم بن گئی ہے۔
اللو ارجن تیلگو فلم انڈسٹری کے سب سے بڑے سٹارز میں سے ایک ہیں۔ گذشتہ ہفتے حیدرآباد (دکن) شہر میں ہونے والی سکریننگ میں ان کے اچانک آ جانے سے بھگدڑ مچ گئی تھی۔
فلم پشپا سے متاثر ہو کر صندل کی مہنگی لکڑی ’سمگل کرنے والا گروہ گرفتار‘’پشپا‘ کے 14 دن میں 234 کروڑ، جنوبی انڈین فلمیں اتنی مقبول کیوں ہیں؟’12ویں فیل‘ سے شہرت پانے والے اداکار کی ریٹائرمنٹ پر مداحوں کو ’سیاسی دباؤ‘ کا شبہماں بننے کے بعد دپیکا پہلی بار منظرِ عام پر، دلجیت دوسانجھ کے کانسرٹ میں ’سادگی اور حسن کا راج‘
حادثے میں ایک 39 سالہ خاتون کی موت ہو گئی جبکہ خاتون کا نو سالہ بیٹا شدید زخمی ہوگیا۔ ایک عدالت نے ادارکار کو ابتدائی طور پر 14 دن کی پولیس حراست کی سزا سنائی تھی لیکن چند گھنٹوں بعد ہائی کورٹ نے انھیں ضمانت دے دی۔
پولیس نے اداکار، ان کی سکیورٹی ٹیم اور تھیٹر کے انتظامی عملے کے خلاف مجرمانہ قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ اس سے قبل تھیٹر کے مالک اور دو ملازمین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
جمعے کو پولیس اداکار کے گھر پہنچی اور انھیں اپنی تحویل میں لے لیا، جس کے بعد انھیں مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
انڈیا میں اکثر ہجوم کی وجہ سے حادثات کی اطلاعات سامنے آتی رہتی ہیں جہاں حفاظتی اقدامات اور بھیڑ کے ناقص انتظام کی وجہ سے اموات ہوتی ہیں۔ لیکن بڑی مشہور شخصیات کا اس طرح کے مقدمات میں گرفتار ہونا غیر معمولی بات ہے۔
تاہم اللو ارجن کے فینز نے اعتراض اٹھایا ہے کہ اگر اللو ارجن جیسے سپر سٹار ایک شخص کی موت کی وجہ سے گرفتار ہو سکتے ہیں تو سینکڑوں افراد کی موت کے لیے وزیر کو کیوں گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔
تھیٹر میں بھگدڑ مچنے سے خاتون کی موت کا واقعہ
'پشپا 2: دی رول' سنہ 2021 میں آنے والی بلاک بسٹر 'پشپا: دی رائز' کا انتہائی متوقع سیکوئل ہے جو رواں ماہ کے شروع میں سینما گھروں میں ریلیز ہوا۔ اس فلم نے کمائی کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اللو ارجن مرکزی دروازے سے مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے نو بجے تھیٹر پہنچے تھے۔
حیدرآباد پولیس کے سربراہ سی وی آنند نے کہا: 'تھیٹر انتظامیہ یا اداکار کی ٹیم کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں تھی کہ وہ دورہ کریں گے۔'
پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ان کی ذاتی سکیورٹی ٹیم نے عوام کو دھکیلنا شروع کر دیا جس سے صورتحال مزید خراب ہو گئی کیونکہ تھیٹر میں پہلے سے ہی ایک بہت بڑا اجتماع موجود تھا۔'
دوسری جانب اللو ارجن کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ اداکار کو اس واقعے کے لیے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور یہ کہ کچلنے کا واقعہ جہاں وہ تھے اس جگہ سے دور دوسری منزل پر ہوا۔
پولیس نے بتایا کہ جیسے ہی افراتفری مچی ایک 39 سالہ خاتون اور ان کے نو سالہ بیٹے کو ہجوم سے باہر نکالا گیا کیونکہ ان کا 'دم گھٹ' رہا تھا۔
انھیں ہسپتال لے جانے سے پہلے ابتدائی طبی امداد دی گئی لیکن خاتون کی وہیں موت ہو گئی جبکہ ان کے بیٹے کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
اس واقعے کے فوراً بعد اللو ارجن نے سوشل میڈیا پلیٹفارم ایکس پر لکھا کہ اس 'افسوسناک واقعے' سے وہ 'دلگیر ہیں۔'
انھوں نے لکھا: 'اس ناقابل تصور مشکل وقت میں غمزدہ خاندان کے ساتھ میری دلی تعزیت ہے۔ میں انھیں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ وہ اس غم میں اکیلے نہیں ہیں اور میں ذاتی طور پر خاندان سے ملوں گا۔'
بعد ازاں انھوں نے خاتون کے خاندان کے لیے 25 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا اور ان کے بیٹے کے طبی اخراجات کا خیال رکھنے کا وعدہ کیا گيا۔
فلم کے پیچھے کام کرنے والے سٹوڈیو میتھری مووی میکرز نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 'ہم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہونے اور ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔'
تاہم اس واقعے پر فلم سٹار کو گرفتار کر کے پہلے گاندھی ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ اس کے بعد انھیں عدالت میں پیش کیا گیا۔
اللو ارجن کو پولیس سٹیشن لے جانے سے متعلق ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس انھیں اپنے ساتھ لے جا رہی ہے۔ اس میں اللو ارجن یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ 'میں کپڑے بدل کر واپس آ رہا ہوں، مجھے کچھ وقت دو۔'
اس ویڈیو میں وہ کہہ رہے ہیں کہ بیڈ روم میں گھس کر انھیں لے جانا غلط ہے۔
اس دوران ان کی بیوی سنیہا کی آنکھوں میں آنسو ہیں اور اللو ارجن انھیں ڈھارس بندھاتے نظر آ رہے ہیں۔
اللو ارجن کی گرفتار پر فینز ناراض
اللو ارجن کے کئی فینز نے ان کی گرفتاری پر تنقید کی ہے۔
وینا جین نامی ایک صارف نے لکھا کہ اگر اللو ارجن کو 'لاپرواہی' کے لیے گرفتار کیا جا سکتا ہے تو ایک وزیر کو بھی ایسے واقعات میں سینکڑوں اموات پر گرفتار کیا جانا چاہیے۔
مصنف ہنس راج مینا نے لکھا کہ ’ریلوے حادثے میں 748 افراد کی موت کے باوجود اشونی ویشنو کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ بھگدڑ میں 121 لوگوں نے اپنی جان گنوائی لیکن بھولے بابا کی گرفتاری نہیں ہوئی، وہیں حیدرآباد بھگدڑ میں صرف ایک ہلاکت کے فورا بعد اللو ارجن کو گرفتار کر لیا گیا۔ عجب انصاف ہے!'
چے کرشنا سی کے نامی ایک صارف نے ایکس پر لکھا: 'اگر اللو ارجن کو ایک غلطی کی وجہ سے گرفتار کر لیا جاتا ہے تو سیاستدانوں کو کووڈ کی بدانتظامیوں، خراب پلوں، ریل حادثوں، بدعنوانیوں وغیرہ کے لیے کب گرفتار کیا جائے گا؟‘
اس کے ساتھ ہی پولیس کا اجازت نامہ بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جب پولیس نے اللو ارجن کو اجازت دی تھی تو پھر انھیں گرفتار کیونکر کیا جا سکتا ہے اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جب پولیس انتظام ناقص تھا تو ایسے میں ذمہ داری کس کی بنتی ہے۔
اس کے ساتھ تیلنگانہ کے وزیر اعلی ریونتھ ریڈی کی کلپ بھی شیئر کی جا رہی ہے جس میں انھوں نے کہا کہ وہ 'کسی کے پرستار نہیں ہیں، جو بھی قانون توڑے گا گرفتار ہوگا۔ میرے لیے امن و امان سب سے اوپر ہے۔'
اس معاملے پر فلمی دنیا کے ناموں نے بھی اللو ارجن کا ساتھ دیا ہے۔
اداکار وویک اوبرائے نے کہا کہ ’کسی کی جان جانا تکلیف دہ ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے لیکن کیا اس واقعے کے لیے اللو ارجن کو گرفتار کرنا درست ہے؟'
انھوں نے مزید لکھا: 'میں آپ سب سے ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں، اگر کسی رہنما کے انتخابی جلسے میں ایسا واقعہ پیش آتا تو کیا پولیس انھیں گرفتار کرتی؟ کیا اسے امن و امان کے معاملات میں ذمہ دار ٹھہرایا جاتا؟ کیا حکومتی نمائندوں کے ساتھ وہی سلوک کیا جاتا جو اللو ارجن کے ساتھ سلوک کیا گیا؟‘
'میں سمجھتا ہوں کہ پولیس اپنا فرض ادا کر رہی ہے لیکن کیا آپ کو نہیں لگتا کہ نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں؟'
اللو ارجن نے حال ہی میں دہلی میں جو بیان دیا تھا اس پر یہ اندازہ لگایا جانے لگا کہ وہ سیاست کے میدان میں اترنے والے ہیں لیکن ان کی ٹیم نے فورا اس تاثر کو رد کیا۔
بالی وڈ فلموں کے ’بے رحم اور شیطان صفت‘ ولن جو اصل زندگی میں نرم مزاج اور ہنس مکھ ہیںماں بننے کے بعد دپیکا پہلی بار منظرِ عام پر، دلجیت دوسانجھ کے کانسرٹ میں ’سادگی اور حسن کا راج‘فلم پشپا سے متاثر ہو کر صندل کی مہنگی لکڑی ’سمگل کرنے والا گروہ گرفتار‘’سیکس کے لیے خود کو دستیاب رکھیں‘: انڈیا کی وہ فلم انڈسٹری جہاں اداکاروں کو کام کے لیے ’سمجھوتہ‘ کرنا پڑتا ہے’دی گوٹ لائف‘ اور کفالہ کا نظام: حقیقی واقعے پر مبنی انڈین فلم سعودی عرب میں بحث کا موضوعفلم کالکی 2898 اے ڈی: انڈین سنیما کی ’تاریخ کی تیسری بڑی اوپننگ‘ کرنے والی فلم میں ایسا کیا خاص ہے؟