چیمپئنز ٹرافی: آئی سی سی اور پی سی بی کے درمیان ہائبرڈ ماڈل پر اتفاق کا امکان

اردو نیوز  |  Dec 07, 2024

چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی سے متعلق انڈیا اور پاکستان کے درمیان اختلافات اب حل کے قریب پہنچ رہے ہیں۔

ای ایس پی این کرک انفو کے  مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے درمیان ایک اتفاق رائے پیدا ہونے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2027 تک انڈیا اور پاکستان میں ہونے والے آئی سی سی کے گلوبل ایونٹس کے لیے انڈیا اور پاکستان کے کرکٹ بورڈز کا  آئی سی سی کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل کے لیے معاہدہ ہو سکتا ہے۔

اس معاہدے کے تحت فریقین کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ دونوں ممالک (پاکستان اور انڈیا) میں منعقد ہونے والے ایونٹس کے اپنے انفرادی میچز کسی نیوٹرل وینیو میں کھیل سکیں۔

ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق اس کے ایک سے زائد ذرائع نے چیمپئنز ٹرافی پر جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے اس حل کی تصدیق کی ہے تاہم پی سی بی کی جانب سے تاحال اس پر کسی قسم کی رائے کا اظہار نہیں کیا گیا۔

ابھی تک یہ بات بھی سامنے نہیں آئی ہے کہ ہائبرڈ ماڈل کا اطلاق مرد اور خواتین دونوں ٹورنامنٹس پر ہو گا یا پھر ہائبرڈ ماڈل صرف مینز کرکٹ ٹیم کے لیے ہو گا۔

آئی سی سی کے جاری کمرشل سائیکل کی مدت 2024 سے 2027 تک ہے اور اس دوران دونوں ممالک میں  تین گلوبل ایونٹس کا انعقاد ہو گا۔

ان میں آمدہ سال کے فروری اور مارچ میں پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی منعقد ہو گی جبکہ 2025 کے آخر میں انڈیا میں ویمنز او ڈی آئی ورلڈ کپ منعقد ہو گا۔

اسی طرح سے 2026 میں انڈیا سری لنکا کے ساتھ ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔

ای ایس پی این کے مطابق ہائبرڈ ماڈل پر معاہدے کی تجویز پر اتفاق رائے کا امکان جمعرات کو چیئرمین محسن نقوی اور آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ کی ملاقات کے بعد ہوا ہے۔

یہ غیررسمی ملاقات اس وقت ہوئی جب جے شاہ اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ آئی سی سی ہیڈکواٹرز دبئی کا دورہ کر رہے تھے۔

دوسری جانب چیمپئنز ٹرافی کی تنازع حل کرنے کے لیے سات دسمبر کو بورڈ میٹنگ طلب کی گئی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More