اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ٹیک اینڈ پے موڈ پر 18 آئی پی پیز سے دو ہفتوں میں معاہدے کا امکان ہے۔ جس سے سالانہ 70 سے 100 ارب روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق 1994 اور 2002 کی پاور پالیسیوں کے تحت 4 ہزار 267 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 18 آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ 2 ہفتوں میں بجلی کی خریداری کے لیے ٹیک اینڈ پے موڈ پر معاہدے ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق موجودہ ٹیک یا پے موڈ کے بجائے بجلی کی خریداری کے لیے 18 آئی پی پیز کو ٹیک اینڈ پے موڈ میں تبدیل کرنے کے امکانات بہت روشن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی اپنی پارٹی کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں، رانا ثنا اللہ
دونوں نئے معاہدوں پر دستخط کرنے میں 2 ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔ جبکہ معاہدے سے سالانہ 70 سے 100 ارب روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔
پاور سیکٹر انڈسٹری اور سرکاری حکام کے مطابق بات چیت خوش اسلوبی سے جاری ہے اور حکومت ٹیک اینڈ پے موڈ کے تحت بجلی کی اصل ترسیل کے مطابق ہی ادائیگی کرے گی۔ آئی پی پیز کو صلاحیت کے مطابق ادائیگی بالکل بھی نہیں کی جائے گی۔