پاکستانی اداکارہ نرگس نے اپنے شوہر کے خلاف لاہور میں گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کروایا ہے جس میں ان کا الزام ہے کہ انسپیکٹر ماجد بشیر نے انھیں متعدد بار تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
لاہور کے ڈیفنس سی تھانے میں انسپیکٹر ماجد بشیر کے خلاف ایف آئی آر غزالہ ادریس (نرگس) کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ماجد بشیر نے اپنی اہلیہ سے فارم ہاؤس اور دیگر جائیداد ان کے نام کرنے کا تقاضہ کیا۔
صوبہ پنجاب میں وومن پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن حنا پرویز بٹ کے مطابق انھوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر نرگس سے ملاقات کی ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ’تشدد کے ایسے واقعات بالکل بھی قابل قبول نہیں۔ نرگس کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے گا۔‘
اپنے ریپ کے خلاف 32 سال تک قانونی جنگ لڑنے والی خاتون: ’یہ سوال ہمیشہ میرے ذہن میں رہتا ہے کہ میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا‘پارٹنر کی بدسلوکی کی اطلاع دینے پر متاثرہ خاتون ہی گرفتار: ’وہ جانور تھا، وہ مجھے انسان نہیں بلکہ اپنا غلام سمجھتا تھا‘’برہمن عورت کی بریانی پکانے سے قبل نماز‘ نیٹ فلکس نے ’ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح‘ کرنے والی فلم ہٹا دیکینیڈا میں پاکستانی نژاد خاندان کا قتل: ’ملزم نے روایتی پاکستانی کپڑوں کی وجہ سے انھیں نشانہ بنایا‘
انھوں نے اور دوسرے پیغام میں کہا کہ ’شوہر ماجد بشیر کے خلاف مقدمہ درج، جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔‘
حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ نرگس کے لیے پروٹیکشن آرڈر جاری کیا گیا ہے اور ان کی حفاظت کے لیے پولیس تعینات کی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں کیا ہے؟
لاہور میں درج ایف آئی آر کے مطابق اداکارہ نرگس کا کہنا ہے کہ ’ماجد بشیر نے سرکاری پستول سے میرے منھ پر لگاتار وار کیے، میرا منھ خون میں لت پت ہوگیا۔‘
نرگس نے پولیس کو بتایا کہ انسپیکٹر ماجد بشیر ان کے ایک نو کینال کے پلاٹ پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل بھی ان کے شوہر تین مرتبہ ان کو تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں اداکارہ کے چہرے اور ہاتھوں پر تشدد کے نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔
لاہور پولیس نے انسپیکٹر ماجد بشیر کے خلاف مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 354 اور 506 بی کے تحت درج کی گئی ہے۔ دفعہ 354 خواتین پر مجرمانہ تشدد اور توہین کے حوالے سے ہے جبکہ دفعہ 506 بی کسی کو قتل یا نقصان پہنچانے کی دھمکی دینے سے متعلق ہے۔
پاکستان میں گھریلو تشدد کے حوالے سے متعدد قوانین لاگو نافذ ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ملک میں سالانہ اس قسم کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔
سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس 2023 میں صرف پنجاب میں خواتین پر تشدد کے 10 ہزار 201 واقعات رونما ہوئے تھے۔
نرگس کون ہیں؟
نرگس پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف ساؤنڈ ریکارڈنگ انجیںیئر ادریس بھٹی کی بیٹی ہیں جنھوں نے لالی وڈ کی متعدد مشہور فلموں کے لیے میوزک ریکارڈ کیا۔
انھوں نے اپنے کیریئر کی پہلی فلم سنہ 1992 میں کی تھی جس کا نام ناگن سپیرا تھا اور اس فلم میں ان کے ساتھ محمد افضل ریمبو نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
Getty Images
بعد میں انھوں نے جنت، سالا بگڑا جائے، عروسہ، لیلیٰ، آج کی لڑکی، انسانیت، اولاد کی قسم، وارث، میڈم رانی، دشمن زندہ رہے، دیور دیوانے، دنیا دیکھے گی، چلتی کا نام گاڑی، کرسی اور قانون، کڑی منڈا راضی، چوریاں، لونگ دا لشکارا، کندن اور یار چن ورگا جیسی فلموں میں کام کیا۔
نرگس نے اب تک سو سے زائد فلموں میں کام کیا ہے۔ سید نور کی فلم چوڑیاں میں نرگس پر بارش میں پکچرائز کیا ہوا گانا اس قدر مقبول ہوا کہ سٹیج کے گلوکار اپنے مکالموں میں اس کا اب تک حوالہ دیتے ہیں۔
نرگس اور ماجد بشیر کی شادی تقریباً آٹھ برس پہلے ہوئی تھی۔
گذشتہ برس لاہور رنگ نامی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نرگس نے کہا تھا کہ انھوں نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہنے کے بعد اپنے شوہر ماجد بشیر کے مشورے پر ایک بیوٹی سیلون کھول لیا تھا۔
اس انٹرویو کے دوران ان کے شوہر ماجد بشیر نے کہا تھا کہ سات سال قبل شادی سے پہلے ’میری پہلی شرط یہی تھی کہ میں شوبز کے ساتھ (اگر نرگس شوبر انڈسٹری نہیں چھوڑتیں تو) شادی نہیں کروں گا۔‘
کینیڈین شہریت رکھنے والی اداکارہ نرگس ماضی میں اس وقت خبروں کی ذینت بنیں جب انھوں نے سنہ 2000 کی دہائی کے اوائل میں متنازع پولیس افسر عابد باکسر پر تشدد کا الزام لگایا تھا۔
سٹیج اداکارہ نرگس کے ساتھ ان کے تعلقات کی خبریں اور پھر کچھ اختلافات کی بنیاد پر مبینہ طور پر اداکارہ کا سر منڈوانے کا واقعہ مہینوں تک خبروں میں رہا۔
تاہم عابد باکسر نے نرگس پر تشدد کرنے کے الزام کی تردید کی تھی۔ ایک انٹرویو کے دوران نرگس کے ساتھ اپنے افیئر سے متعلق بات کرتے ہوئے عابد باکسر نے کہا تھا کہ جب وہ سبزہ زار تھانے میں بطور ایس ایچ او تعینات تھے تو وہاں نرگس سے ایک تفتیش کے دوران اُن سے پہلی ملاقات ہوئی تھی۔
انھوں نے کہا تھا کہ ’میں نے نرگس کے بال نہیں منڈوائے تھے مگر ڈانٹا ضرور تھا۔ انسان سے غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ اس واقعے پر نرگس اور اپنے گھر والوں سے معافی مانگ چکا ہوں اور سنہ 2002 کے بعد سے میرا نرگس سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔‘
ماضی میں نرگس پر رقص کے دوران مبینہ طور پر فحاشی پھیلانے کا الزام بھی لگا اور ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی تھی۔
تاہم لالی وڈ میں سینکڑوں فلموں اور سٹیج ڈراموں میں کام کرنے والی نرگس نے چند برسوں پہلے شوبر انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا۔
’اب مرد ڈریں گے‘: انڈین فلم انڈسٹری میں جنسی استحصال اور مرد اداکاروں کی خاموشی’اگر میری داڑھی ہے تو میں کیا صرف مُلّاکا کردار ہی کر سکتا ہوں‘کیا پنجابی سنیما میں بھی لڑکیوں سے کام کے بدلے ’جنسی تعلقات‘ قائم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے؟ قندھار ہائی جیکنگ پر سیریز اور ’نام‘ کا تنازع: ’لوگ سوچیں گے IC 814 ہندوؤں نے ہائی جیک کی تھی‘’سیکس کے لیے خود کو دستیاب رکھیں‘: انڈیا کی وہ فلم انڈسٹری جہاں اداکاروں کو کام کے لیے ’سمجھوتہ‘ کرنا پڑتا ہے