وزیر اعلی خیبرپختونخوا کا صوبے میں طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان

ہم نیوز  |  Oct 31, 2024

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبے میں طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے پشاور کے گورنمنٹ کالج میں سولرائزیشن پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناکامی کے بعد ناامید نہیں ہونا چاہیئے۔ پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہے اور آج ملک میں خود مختاری نہیں۔ جبکہ ہم اپنے فیصلے خود نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں انصاف سے تمام مسائل حل ہوجاتے ہیں۔ جبکہ محرومی قوموں کو ہمیشہ نیچے لے کر جاتی ہے۔ مقابلہ کرنے کی جرات سے آپ کی سوچ بڑھے گی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی چیئرمین ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں۔ جہاں کوئی محرومی نہ ہو۔ جب آپ گھبراہیں نہیں تو آپ عظیم بنیں گے۔ اور اس لیے ناامید نہیں ہونا اور آگے بڑھنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن میں ملوث ایف آئی اے امیگریشن کے 2 افسران برطرف، متعدد کی تنزلی

وزیراعلی خیبرپختونخوا نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ طلبا یونین کو بحال کر کے لیڈرز پیدا کریں گے۔ ہمارے وسائل محدود ہیں لیکن پھر بھی نوجوانوں پر انویسٹمنٹ کر رہے ہیں۔ ہرشعبے کی باگ دوڑ طلبہ نے سنبھالنی ہے۔ اور نوجوانوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کس طرف لے جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ذات سے نکل کر ملک کے لیے سوچنا ہو گا۔ طلبا کو وسائل کی رسائی تک سرکاری حق دیں گے۔ طلبہ ملک کی قیادت کریں گے۔ حق مانگنے پر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور ظلم کیا جاتا ہے۔ حقیقی آزادی کے لیے جنگ جاری ہے اور جاری رہے گی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ قوم اور نسلوں کے لیے حقیقی آزادی کی جنگ جیتیں گے۔ اور حقیقی آزادی مانگنے کی سزا بانی چیئرمین جیل میں بھگت رہا ہے۔ اپنے فیصلے خود کرنے کے لیے ہمیں حقیقی آزادی کی جدوجہد جاری رکھنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کا فیصلہ کن وقت قریب ہے۔ اور اس بار جب ہم نکلیں گے تو گھروں میں بتا کر نکلیں گے۔ کہ اگر ہم واپس نہ آئیں تو ہمارے جنازے پڑھ لیں کیونکہ اس بار فیصلہ کن معرکے کے لیے نکلیں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More