’اسرائیل کے دفاع‘ کے لیے بھیجا جانے والا امریکی تھاڈ میزائل ڈیفینس سسٹم کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Oct 14, 2024

Getty Images

رواں ماہ اسرائیل پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملے کے بعد امریکہ نے اسرائیل میں میزائل ڈیفینس سسٹم ’تھاڈ‘ نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ’اسرائیل کے دفاع‘ کے لیے دفاعی میزائل سسٹم ’تھاڈ‘ عملے سمیت اسرائیل بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔

یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر 200 کے قریب بیلسٹک میزائل داغے تھے اور ایرانی پاسداران انقلاب نے دھمکی دی تھی کہ ’اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو ایران مزید حملے کرے گا۔‘

ان حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل نے اپنے تمام میزائل دفاعی نظام استعمال کیے جن میں کم فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں کے لیے بنائے گئے آئرن ڈوم سسٹم سے لے کر ایرو سسٹم بھی شامل ہے جو فضا اور خلا سے داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اس حملے کے بعد اسرائیلی وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا جوابی حملہ ’مہلک اور عین نشانے‘ پر ہوگا۔

پینٹاگون کا کہنا ہے امریکہ کا تھاڈ سسٹم بھجوانے کا فیصلہ اس کے اسرائیل اور وہان مقیم امریکیوں کو ممکنہ ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں سے بچانے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

آئرن ڈوم اور دیگر اسرائیلی دفاعی نظام کیا ہیں اور وہ کیسے کام کرتے ہیں؟’ٹاور 22‘، فضائی اڈے اور بحری بیڑے: امریکی افواج مشرقِ وسطیٰ میں کہاں اور کیوں موجود ہیں؟’400 سیکنڈ میں تل ابیب‘: عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے ’اسرائیل تک پہنچنے والے‘ ہائپرسونک میزائل کیسے بنائے؟دریائے نیل سے نہرِ فرات تک پھیلے ’گریٹر اسرائیل‘ کا تصور صرف ’شدت پسندوں کا خواب‘ ہے یا کوئی ٹھوس منصوبہ

اس سے قبل گذشتہ سال سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد امریکہ نے تھاڈ سسٹم مشرقِ وسطیٰ بھجوایا تھا۔ یاد رہے کہ 2019 میں بھی امریکہ نے ٹریننگ اور دفاعی مشقوں کے لیے تھاڈ سسٹم اسرائیل بھجوایا تھا۔

ایران کا کہنا تھا کہ اس کا یکم اکتوبر کا حملہ حزب اللہ رہنما حسن نصراللہ اور بیروت میں پاسدارانِ انقلاب کے سینیئر رہنما کے قتل اور تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کا جواب تھا۔

حالیہ ہفتوں میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں میں ڈرامائی حد تک اضافہ دیکھنےمیں آیا ہے۔ اسرائیل جنوبی اور مشرقی لبنان اور بیروت پر فضائی حملے کر رہا ہے جبکہ اس کی زمینی فوج بھی لبنان میں داخل ہو چکی ہے، دوسری جانب حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملے جاری ہیں۔

اتوار کے روز اسرائیلی فوجی اڈے پر حزب اللہ کے ڈرون حملے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی اسرائیل میں حیفہ کے جنوب میں تقریبا 33 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے بنیامینہ سے متصل ایک اسرائیلی فوجی اڈے پر حملے میں چار فوجی ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے سات کی حالت تشویش ناک ہے۔

حزب اللہ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس نے تل ابیب اور حیفہ کے درمیان واقع علاقے میں آئی ڈی ایف گولانی بریگیڈ کے تربیتی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

تھاڈ میزائل سسٹم کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

تھاڈ نظام کے ذریعے مختصر اور درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلسٹک میزائل کو اس وقت مار گرایا جا سکتا ہے جب وہ اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہوتا ہے۔

اس نظام کی رینج 200 کلومیٹر ہے اور یہ 150 کلومیٹر کی بلندی تک کام کرتا ہے۔

BBC

دشمن کی جانب سے میزائل داغے جانے کی صورت میں تھاڈ کا ریڈار سسٹم اس کا پتا لگا لیتا ہے۔

تھاڈ کا ریڈار سسٹم یہ معلومات اپنے کمانڈ اور کنٹرول سسٹم کو بھیجتا ہے جو فوراً ایک انٹرسیپٹر میزائل لانچ کرنے کی ہدایت جاری کرتا ہے۔

انٹرسیپٹر میزائل کو دشمن کی جانب سے داغے گئے میزائل کی جانب فائر کیا جاتا ہے۔ بیلیسٹک میزائل کو اس کی پرواز کے آخری مرحلے میں مار گرایا جاتا ہے۔

تھاڈ کے ایک لانچر ٹرک پر آٹھ انٹرسیپٹر میزائل نصب ہوتے ہیں۔

باہمی مفادات یا حکمت عملی: امریکہ ہر معاملے میں اسرائیل کی حمایت اور مدد کیوں کرتا ہے؟اسرائیل اور ایران میں سے عسکری اعتبار سے زیادہ طاقتور کون ہے؟ایران اور اسرائیل کے درمیان دوستی ’خونیں دشمنی‘ میں کیسے بدلی’داؤد کی غلیل‘: موساد کے دفتر کو حزب اللہ کے میزائل سے بچانے والا ’جادو کی چھڑی‘ جیسا اسرائیلی دفاعی نظام کیا ہے؟ اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا سراغ کیسے لگایا اور انھیں کیسے نشانہ بنایا گیا؟غیرملکی سرزمین پر عسکری کارروائیاں کامیاب بنانے والا اسرائیلی انٹیلیجنس نیٹ ورک کیسے کام کرتا ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More