انڈیا کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا بدھ کو ممبئی کے ایک ہسپتال میں چلے بسے ۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندراسیکارن نے بدھ کو رتن ٹاٹا کی موت کی تصدیق کی۔
رتن ٹاتا کو بدھ کی صبح نازک حالت میں ممبئی کے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
ایک بیان میں این چندراسیکارن کا کہنا تھا کہ ’ہم انتھائی دکھ کے ساتھ مسٹر رتن نیول ٹاٹا کو الوداع کہتے ہیں، جو کہ ایک غیرمعمولی رہنما تھے جن کی گوناگوں خدمات نے نہ صرف ٹاٹا گروپ بلکہ ہماری قوم کی بنیادیوں کو استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔‘’ٹاٹا گروپ کے لیے رتن ٹاٹا ایک چیئرمین سے بڑھ کر تھے۔ میرے وہ مینٹور، رہنما اور دوست تھے۔ انہوں نے اپنے عمل سے لوگوں کو انسپائر کیا۔ مسٹر ٹاٹا کی فلاحی کاموں اور معاشرے کو ترقی دینے کے عزم نے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کیا۔ تعلیم سے لے کر صحت تک ان کے فلاحی کاموں اور اقدامات نے ایسے نقوش چھوڑے ہیں جن سے آنے والی نسلیں مستفید ہوں گی۔ ‘رتن ٹاٹا 1991 میں گاڑیوں اور سٹیل کی صنعت سے منسلک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین بنے اور 2012 تک گروپ اس عہدے پر فائز رہے۔رتن ٹاٹا نے ٹاٹا گروپ کے کاروبار کو نہ صرف وسعت دی بلکہ دنیا کی ’سستی ترین‘ گاڑی متعارف کرانے کا اعزاز بھی گروپ کو دلایا۔2012 رتن ٹاٹا گروپ کے چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہوئے جس کے بعد ٹاٹا سنز، ٹاٹا انڈسٹریز، ٹاٹا موٹرز، ٹاٹا سٹیل اور ٹاٹا کیمیکلز کا چیئرمین ایمیریٹس بنایا گیا تھا۔انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا کہ ’رتن ٹاٹا ایک بصیرت افراز کاروباری شخصیت اور ایک غیر معمولی انسان تھے، انہوں نے انڈیا کے سب سے پرانے اور معروف کاروباری اداروں میں سے ایک کو مستحکم قیادت فراہم کی۔‘