اسرائیل کے جنوبی علاقے بئر السبع کی مرکزی بس اسٹیشن پر حملے سے خوف و ہراس پھیل گیا اور شہری مدد کے لیے چیختے ہوئے بھاگ کھڑے ہوئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملے میں بس کے انتظار میں کھڑے مسافروں کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی اہلکار اور طبی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
امدادی کاموں کے دوران جائے وقوعہ سے 10 سے زائد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک خاتون نے خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دوران علاج دم توڑ دیا۔
اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جوابی کارروائی میں حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا جس کی شناخت کا عمل جاری ہے تاہم وہ حلیے سے عرب لگتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں زخمیوں کے جسم پر موجود زخموں سے اندازہ ہوتا ہے کہ زیادہ تر پر چاقو کے وار کیے گئے اور چند ایک کو گولی بھی ماری گئی۔
یاد رہے کہ 31 مارچ کو بھی اسی علاقے کے بس اسٹیشن پر حملے میں چھٹیوں پر آرمی بیس سے گھر آنے والا اسرائیلی فوجی ہلاک اور 2 راہگیر زخمی ہوگئے تھے۔
اسرائیل کی 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر وحشیانہ بمباری کے بعد اسرائیل میں انفرادی حملوں کی تعداد بڑھ گئی ہے جب کہ چند ایک ممالک میں قائم اسرائیلی سفارت خانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔