اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاسی حالات بہتر کرنے کے لیے ارباب اختیار کو عہدوں سے مبرا ہو کر بات کرنا ہوگی۔ ملک کو آگے لے جانے کے لیے ایک نئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام پاکستان پارٹی نے آج ایک مباحثے کا اہتمام کیا تھا۔ جس کا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ پاکستان کو کس طرح آگے لے کر جایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مباحثے میں مسلح افواج اور بیوروکریسی کے سابق لوگ بھی شریک تھے۔ مباحثے میں تین چیزیں سامنے آئی ہیں اور تمام شرکا کا اتفاق تھا۔ کہ ملک کو ایک نئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاسی حالات بہتر کرنے کے لیے ارباب اختیار کو عہدوں سے مبرا ہوکر بات کرنا ہو گی۔ اگر یہی حالات رہے تو نہ ملک ترقی کرسکتا ہے اور نہ ہی معیشت ترقی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر نظام میں ناکامی اور خرابی ہے۔ اس خرابی کو دور کرنے کے لیے نظام کو مکمل اصلاحات کی ضرورت ہے۔ نیشنل ڈائیلاگ کے بعد ملکی معاملات میں اصلاحات کی بھی ضرورت ہے۔ ملک میں ہر نظام میں سیاسی جمود ختم کر کے آئین کے اندر رہ کر مسائل کا حل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگرمیرے استعفے سے کسی کو فائدہ ہو تو میں تیار ہوں، گورنر خیبر پختونخوا
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک اس طرح نہیں چلتے۔ مسودے کے 28 صفحات میں عوام کے بجائے ساری باتیں اشرافیہ سے متعلق ہے۔ آج ملکی پالیسیاں اشرافیہ کے لیے بنائی جاتی ہیں اور اس کی بدترین مثال آئینی ترامیم ہیں۔ آج اشرافیہ کہتی ہے ہم ترامیم کریں گے اور عوام کو بتائیں گے بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترامیم کا مقصد اشرافیہ کے قبضے کو مضبوط کرنا ہے۔ آج ملک کو نئے سوشل کنٹریکٹ کی ضرورت ہے اور آئینی ترامیم اشرافیہ کے بجائے عوام کی سہولیات کیلیے ہونی چاہئیں۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ ملک میں نفاق کو ختم کرنے کے بجائے اتفاق پیدا کرنا ہو گا۔ سب کو اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹنا پڑے گا جبکہ سیاست دان، عدلیہ سمیت سب حالات کو سمجھیں۔
انہوں ںے کہا کہ یہ ترامیم عوام پر قبضہ مضبوط بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ ترامیم کا جو مسودہ سامنے آیا ہے ان میں عوام کی کوئی بات نہیں۔ ترامیم صرف اس لیے ہیں کہ کس طرح قبضے کو مضبوط کرنا ہے۔