Getty Imagesٹیکنالوجی پر تحقیق کرنے والی ’سی ایس ایس ان سائٹ‘ نامی فرم نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال صرف برطانیہ میں چار لاکھ کے قریب فیچر فون فروخت ہوں گے
کیا آپ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو موبائل فون کا نیا ماڈل آنے کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں؟ اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو ہم سال کے اس حصے میں آ چکے ہیں جس میں ٹیکنالوجی کمپنیاں جدید ترین سمارٹ فون مارکیٹ میں متعارف کروا رہی ہیں۔
یہ کمپنیاں شوقین صارفین کو نت نئے طریقوں سے اپنا مواصلاتی آلہ تبدیل کرنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں گوگل کی جانب سے ’پکسل 9 سمارٹ فون‘ متعارف کروایا گیا ہے جبکہ ایپل نے آئی فون 16 لانچ کیا ہے۔
جولائی میں سام سنگ نے اپنے ’زی فلپ 6‘ (Z Flip6) اور ’زی فولڈ 6‘ (Z Fold6) نامی فولڈ ایبل فون کی جدید ترین اقسام متعارف کی ہیں۔
جدید ٹیکنالوجی والے سمارٹ فون بنانے کی دوڑ میں ہواوے کمپنی بھی پیچھے نہیں ہے۔ ہواوے نے چین میں ’میٹ ایکس ٹی‘ (Mate XT) کے نام سے سمارٹ فون بنایا جو کہ ایک فولڈنگ فون ہے۔
دنیا بھر میں سمارٹ فون کی فروخت میں کمی کا رجحان دیکھتے ہوئے کمپنیوں نے اپنی مارکیٹنگ سٹریٹجی کو مزید بہتر بنایا ہے۔ ایپل کے ٹم کُک نے وعدہ کیا ہے کہ آئی فون 16 سمارٹ فون کی دُنیا کو بدل کر دکھ دے گا۔
گوگل پروڈکٹ مینجمنٹ کے نائب صدر برائن راکوسکی نے اپنے پکسل 9 کے ’دلکش‘ ڈیزائن کی تعریف کرتے ہوئے نہیں تھکے۔
ہواوے نے صارفین کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے اپنے برانڈ کا ایک خاص گیت بھی تیار کیا ہے۔ کمپنی کی طرف سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ گیت ’خوابوں کو پورا کرنے کی جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے۔ خوابوں پر یقین ہی کمپنی کی تمام کامیابوں کا راز ہے۔‘
آئی فون 16 سے دوگنا مہنگے اور ’پانچ برس کی محنت‘ کے بعد تیار ہونے والے ’ہواوے میٹ ایکس ٹی‘ میں خاص کیا ہے؟لبنان دھماکوں میں پھٹنے والے پیجرز اور واکی ٹاکیز تیار کرنے والی کمپنیاں کیا کہہ رہی ہیں؟لندن میں چھینا گیا آئی فون جو ایک ماہ بعد چین پہنچ گیامصنوعی ذہانت، ایکشن بٹن اور جدید چِپ: ایپل کے جدید ترین آئی فون 16 میں نیا کیا ہے
ایپل اور گوگل دونوں کمپنیوں نے سمارٹ فونز میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کو بڑھا دیا ہے۔
گوگل نے سمارٹ فون میں تصاویر میں اپنی مرضی سے تبدیلیاں لانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کر کے ’میجک ایڈیٹر‘ نامی فیچر متعارف کیا ہے۔ مصنوی ذہانت کے ذریعے تصویروں میں مواد کا اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے اور جو چیزیں آپ کو ناپسند ہیں انھیں حذف بھی جا سکتی ہیں۔
(جب میں نے یہ فیچر استعمال کیا تو مجھے کچھ حد تک کامیابی ہوئی، تاہم ہر تصویر اس طرح نہیں بنی جیسی میں دیکھنا چاہتی تھی۔)
آئی فون 16 میں ایپل نے چیٹ جی پی ٹی(ChatGPT)بنانے والی اوپناے آئی (OpenAI) کی ٹیکنالوجی کو اپنے ڈیجیٹل اسسٹنٹ ’سری‘ میں شامل کیا ہے۔ اس فیچر کا لوگوں کو ایک عرصے سے انتظار تھا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ ’سری‘ کو اپ ڈیٹ کی ضرورت ہے۔
لیکن کیا واقعی کسی نے کہا تھا کہ انھیں اپنے سمارٹ فون میں یہ تمام چیزیں درکار ہیں؟
Getty Imagesایپل کے ٹم کُک نے وعدہ کیا ہے کہ آئی فون 16 سمارٹ فون کی دُنیا کو بدل کر دکھ دے گا
لندن میں ٹیکنالوجی پر تحقیق کرنے والی ’سی ایس ایس ان سائٹ‘ نامی فرم سے تعلق رکھنے والے سمارٹ فون کے ماہر بین وُڈ نے بتایا کہ اگرچہ مصنوعی ذہانت آپ کی ڈیجیٹل زندگی کو آسان بنانے میں مدد کرتی ہے، تاہم یہ خواہش ہر کسی کی فہرست میں شامل نہیں۔
’میرے خیال میں زیادہ تر لوگوں کو معلوم ہے کہ انھیں اپنے سمارٹ فون سے کیا چاہیے۔ ان میں سے ایک سب سے زیادہ اہم چیز فون کا کیمرہ ہے۔‘
سمارٹ فون ڈیزائن کرنے والے بھی اس بات سے آگاہ ہیں۔ جب بھی کسی سمارٹ فون کا نیا ورژن متعارف کروایا جاتا تو عموماً اس کا کیمرہ پچھلے فون کے مقابلے میں بہتر کر دیا جاتا ہے۔ تاہم اب بہتر کیمرے کی گارنٹی سے بھی ماضی کی طرح سمارٹ فونز کی فروخت میں اضافہ نہیں ہوتا۔
سمارٹ فونز کے ماہر بین وڈ کہتے ہی کہ ’آج کل لوگ اپنا پرانا فون چلانے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔‘
’سال 2013 میں سالانہ تین کروڑ فونز فروخت ہوئے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اس سال ایک کروڑ 35 لاکھ فون فروخت ہوں گے۔‘
اس کی ایک وجہ بڑھتی مہنگائی اور کمزور ہوتی ہوئی لوگوں کی قوت خرید ہے۔
اس کے علاوہ ہر سمارٹ فون کی وجہ سے ماحول کو بھی بھاری نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔ سمارٹ فونز بنانے کے لیے قدرتی نایاب اور قیمتی دھاتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
Getty Images
سمارٹ فونز کی کم فروخت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ لوگوں میں، خاص کر والدین اور نوجوانوں میں سمارٹ فونز کا استعمال کم کرنے اور اس سے دوری اختیار کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
برطانیہ کے متعدد سکول اپنی سمارٹ فون پالیسیوں پر غور کر رہے ہیں۔ کچھ سکولوں نے تو پہلے ہی سمارٹ فونز پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
تاہم اس سال سرکاری سکولوں کے طلبہ کو ریگولر فیچر فون فراہم کیے گئے ہیں، جنھیں اکثر انگریزی میں ’ڈمی‘ یعنی احمق فون بھی کہا جاتا ہے۔ میں نے سنا ہے کہ کئی نجی اور سرکاری سکولوں میں یہی پالیسی متعارف کروائی جا رہی ہے۔
’ای ای‘ نامی برطانوی موبائل نیٹ ورک کے مطابق 11 سال سے کم عمر بچوں کے پاس سمارٹ فون بالکل نہیں ہونا چاہیے۔
لندن میں ’سمارٹ فون فری چائلڈ ہڈ‘ (یعنی سمارٹ فون سے پاک بچپن) نامی مہم شروع کی گئی ہے۔
شہر کے شمال اور مغرب میں مہم چلانے کی ذمہ دار نووا ایسٹ نے بتایا کہ اس مہم میں والدین اور سکولوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اشتراک کے تحت بچوں کو فون دینے میں زیادہ سے زیادہ تاخیر کریں۔
انھوں نے کہا ’ہم اینٹی ٹیکنالوجی نہیں ہے۔ ہم صرف اچھے بچپن کے حامی ہیں۔‘
’ہم چاہتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کمپنیاں بچوں کے لیے محفوظ سمارٹ فون بنائیں۔ اس میں صرف ضروری فیچرز ہوں جیسے کہ کال کرنا، میسج کرنا، میوزک سننا اور نقشے کی سہولت۔ اس میں اور کوئی فیچر نہیں ہونا چاہیے۔‘
مصنوعی ذہانت کے ایک فرم سے منسلک سائنسدان ڈاکٹر ساشہ لوچیونی کہتی ہیں کہ کمپنیوں کو ابھی تک یہ بات سمجھ نہیں آئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ’اس بات پر بحث بڑھ رہی ہے کہ ہم کس طرح ٹیکنالوجی بنائیں اور استعمال کریں کہ ہمیں اس کی لت نہ لگے۔ لیکن لگتا ہے سمارٹ فونز بنانے والے الٹی راہ اپنا رہے ہیں۔‘
اس بارے میں بی بی سی نے ایپل، گوگل اور سام سنگ سے بات کی۔ سام سنگ کی جانب سے جواب آیا کہ ’سام سنگ کے صارفین اس بات کا فیصلہ خود کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے گلیکسی (Galaxy) فون کو کس طرح استعمال کرنا چاہتے ہیں۔‘
مثال کے طور پر ’ڈیجیٹل ویل بیئنگ‘ فیچرز صارفین کو سمارٹ فون اس طرح استعمال کرنے میں مدد کرتے ہیں کہ ان کی صحت پر اچھا اثر پڑے۔ انھیں کون سا فیچر کتنی دیر تک استعمال کرنا ہے جیسے کہ سکرین کتنی دیر آن رہے گی، یہ تمام فیچرز سمارٹ فون میں میسر کیے گئے ہیں۔'
Getty Images’ای ای‘ نامی برطانوی موبائل نیٹ ورک کے مطابق 11 سال سے کم عمر بچوں کے پاس سمارٹ فون بالکل نہیں ہونا چاہیے
تاہم ایک کمپنی جو اپنے فونز کے بارے میں شکایات پر توجہ دے رہی ہے وہ ہے فن لینڈ کی کمپنی ایچ ایم ڈی (HMD) جو بلکل بنیادی استعمال کے لیے نوکیا فون بناتی ہے۔ گزشتہ ماہ انھوں نے ایک کھلونے بنانے والی کمپنی کے ساتھ مل کر باربی تھیم کے فون بنائے ہیں۔
میں نے یہ فون استعمال کیا اور اس کے لیے میں دو لفظ استعمال کروں گی۔ ’فعال اور گلابی۔‘
زیادہ تر فیچر فونز کی طرح اس میں کوئی ایپس نہیں ہیں نہ ہی کوئی ایپ سٹور ہے۔ اس میں کوئی سیلفی کیمرہ نہیں ہے اور صرف ایک گیم ہے۔ اگر آپ کو میوزک سننا ہے تو اس میں ایف ایم ریڈیو کی سہولت موجود ہے۔
ٹیکنالوجی پر تحقیق کرنے والے ’سی ایس ایس ان سائٹ‘ نامی فرم نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال برطانیہ میں چار لاکھ کے قریب فیچر فون فروخت ہوں گے۔
ویسے تو یہ مقدار آئی فون کی فروخت سے بہت کم ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ خریدا جانے والا سمارٹ فون ہے تاہم فیچر فون کے لحاظ سے یہ مقدار ٹھیک ہے۔
پچھلے سات دنوں میں میں نے اپنے خود کے سکرین ٹائم کی مدت پر غور کیا۔ اوسطاً میں پانچ گھنٹے فون استعمال کرتی ہوں۔ یہ دیکھ کر مجھے محسوس ہوا کہ میں بہت زیادہ فون استعمال کرتی ہوں لیکن میں سچ بتاؤں تو میں سارا وقت فضول چیزیں نہیں دیکھتی۔
فون کے ذریعے میں اپنے بہت سے کام کرتی ہوں۔ اسی کے ذریعے بینکنگ کرتی ہوں، شاپنگ کرتی ہوں، کس سمت جانا ہے یہ پتہ کرتی ہوں، اپنی صحت پر نظر رکھتی ہیں اور اپنے گھر والوں کے ساتھ جو پلان بنائے ہوتے ہیں ان میں شامل ہوتی ہوں۔ اور ہاں، گیم کھیلنے اور سوشل میڈیا کے لیے بھی فون استعمال کرتی ہوں۔
برطانیہ کی باتھ سپا یونیورسٹی میں نفسیات اور سائنسی مواصلات کے پروفیسر پیٹ ایچلز کا کہنا ہے کہ ’ہم ہمیشہ بھول جاتے ہیں کہ سمارٹ فون استعمال کرنے کے کتنے سارے فوائد ہیں۔‘
پروفیسر پیٹ ایچلز نے ہمارے سکرین ٹائم کے بارے میں کئی جامع تحریر شائع کی ہیں۔
’ہم نقصانات پر بہت زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ٹیکنالوجی ہماری سہولت کے لیے ہے۔ یہ ہماری مدد کرتی ہے۔ اس کے کچھ اچھے پہلو بھی ہیں۔‘
لندن میں چھینا گیا آئی فون جو ایک ماہ بعد چین پہنچ گیالبنان دھماکوں میں پھٹنے والے پیجرز اور واکی ٹاکیز تیار کرنے والی کمپنیاں کیا کہہ رہی ہیں؟آئی فون 16 سے دوگنا مہنگے اور ’پانچ برس کی محنت‘ کے بعد تیار ہونے والے ’ہواوے میٹ ایکس ٹی‘ میں خاص کیا ہے؟مصنوعی ذہانت، ایکشن بٹن اور جدید چِپ: ایپل کے جدید ترین آئی فون 16 میں نیا کیا ہے