"ابو کی تنخواہ 30 ہزار ہے اور بجلی کا بل 25 ہزار آیا ہے اور گیس کا 9 ہزار"
لرزتی اور روہانسی آواز میں مہنگائی کا شکوہ کرنے والا نوجوان بے بسی سے بولا. نوجوان کی بے بسی دیکھ کر معروف صحافی اقرار الحسن اس کے گھر گئے تو نوجوان منیب نے بتایا کہ ان تمام بل کے ساتھ والد کو گھر کا کرایہ بھی دینا ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ بمشکل ہی زندگی کی گاڑی کھینچ پارہے ہیں.
منیب کے والد کا کہنا تھا کہ وہ سیکورٹی گارڈ ہیں اور ان کی تنخواہ صرف 30 ہزار روپے ہے. ان کا بجلی کا بل 53 ہزار روپے آگیا تھا اور گھر کا کرایہ اس کے علاوہ ہے جبکہ گیس کا بل بھی 9 ہزار تھا جو ان کے لئے بہت زیادہ ہے.
ان کا کہنا تھا کہ گھر کا خرچ کیسے چل رہا ہے کیا بتاؤں؟ کوئی صورت نظر آرہی کہ ہمارے گھر اور پاکستان کے حالات کب اور کیسے بہتر ہوں گے. میں خود میٹرک کے بعد نہیں پڑھ سکا لیک میری ہر ممکن کوشش رہتی ہے کہ میرے بچے اچھی تعلیم حاصل کریں لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا.