پیرس میں جاری اولمپکس 2024 میں انتظامیہ کی جانب سے سخت سیکیورٹی فراہم کرنے کے باوجود اسرائیلی کھلاڑی خوف کا شکار اور پرچم چھپانے پر مجبور ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل اولمپکس مقابلوں میں میزبان ملک کی فراہم کردہ سیکیورٹی کے ساتھ اپنی علیحدہ سیکیورٹی کو بھی استعمال کرتا ہے۔ اس کے باوجود اسرائیلی کھلاڑیوں کے لیے اولمپکس میں سیکیورٹی خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پیرس جانے سے قبل اسرائیلی کھلاڑیوں کو ای میلز کے ذریعے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی کھلاڑیوں کو پیرس میں کسی ریاستی سربراہ کے طرز پر سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔
اسرائیل نے اپنے دشمنوں کو عبرت ناک جواب دیا ہے، وزیراعظم نیتن یاہو
اس حوالے سے اسرائیل کی ایک خاتون اولمپئن کا کہنا ہے کہ وہ اولمپکس کے دوران کھیل کے علاوہ اپنے ملک کا لباس نہیں پہنتی۔ اسی طرح اپنے بیگ پر بنے جھنڈے کو بھی ٹیپ لگا کر چھپا دیتی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں تہران میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد سیکیورٹی حکام نے پیرس آئے اسرائیلی کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کے لیے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی ذہن میں رہے کہ 1972 میں ہونے والے میونخ اولمپکس میں 11 اسرائیلی کھلاڑیوں اور کوچز کو قتل کیا گیا تھا۔