ایک ماہ بعد بھی بکنگ مکمل نہ ہوسکی کیونکہ ۔۔ چترال میں سیاحوں کا سفاری ہیلی کاپٹر اُڑان کیوں نہ بھر سکا؟

ہماری ویب  |  Jul 26, 2024

خیبر پختونخوا کے محکمہ سیاحت نےچترال کے سیاحتی مقامات کی سیر کے لیے ہیلی کاپٹر سروس متعارف کرائی مگر کرایہ زیادہ ہونے کی وجہ سے پہلی پرواز کے لیے بکنگ مکمل نہ ہو سکی۔

محکمہ سیاحت نے چترال میں سفاری ہیلی سروس کے لیے نجی ایوی ایشن کمپنی پیٹرو نیٹ سے معاہدہ کیا تھا جس نے سیاحوں کے لیے چار مختلف کرایوں کے ساتھ سفاری پیکج متعارف کیے۔

چترال میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیاحت کے لیے کم سے کم کرایہ 2 لاکھ روپے مقرر کیا گیا جبکہ سب سے زیادہ کرایہ شندور کی سیر کا مقرر کیا گیا جو 7 لاکھ 35 ہزار روپے ہے۔ اس سفر کا دورانیہ 90 منٹ یا ڈیڑھ گھنٹے پر محیط ہے۔

سفاری ہیلی کاپٹر کیوں اڑان نہ بھر سکا؟

محکمہ سیاحت نے گذشتہ ماہ 10 جون سے سفاری ہیلی کاپٹر سروس کے لیے بکنگ کا اعلان کیا مگر ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود کسی سیاح نے سیر کے لیے ہیلی سروس کا استعمال نہیں کیا جس کی بڑی وجہ مقرر کردہ کرائے ہیں۔

نجی ایوی ایشن کمپنی پیٹرونیٹ کے ڈائریکٹر ضرار خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ سفاری ہیلی کاپٹر سروس کے لیے کرایہ زیادہ ہیں اسی لیے سیاحوں کی جانب سے بکنگ نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہیلی کاپٹر کی پرواز مہنگی ہے مگر ٹوارزم کے لیے اس سروس کو کامیاب بنانے کے لیے کرایوں میں کمی کرنی پڑے گی۔

خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے ترجمان سعد بن اویس نے اپنے موقف میں کہا کہ شندور فیسٹیول کے لیے سیاح ہیلی سروس کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے تھے مگر فیسٹیول منسوخ ہونے کی وجہ سے بکنگ نہ ہو سکی۔ اگر یہ میلہ منعقد ہوتا تو سفاری ہیلی سروس کا تجربہ کامیاب ہو جاتا۔

ضرار خان نے بتایا کہ اگر سکردو سے چترال کے لیے ہیلی سفاری سروس شروع کی جائے تو سیاحوں کو آسانی ہوگی اور چترال کی سیاحت کو فروغ بھی ملے گا۔

واضح رہے کہ صوبائی محکمہ سیاحت نے ابتدائی طور پر چترال کی فضائی سیر کے لیے سفاری ہیلی کاپٹر سروس متعارف کی تھی جس کی کامیابی کے بعد دیگر سیاحتی مقامات کے لیے اس سروس کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More