دنیا کے مضبوط اور کمزور ترین پاسپورٹس کی فہرست جاری؛ پاکستانی پاسپورٹ کا نمبر کیا ہے؟

اردو نیوز  |  Jul 24, 2024

دنیا بھر کے ممالک کے پاسپورٹس کی رینکنگ جاری کرنے والے ادارے ’ہینلے اینڈ پارٹنرز‘ پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق سنگاپور مضبوط ترین پاسپورٹ رکھنے والا دنیا کا واحد ملک بن گیا ہے۔

منگل کو جاری ہونے والی تازہ ترین درجہ بندی میں سنگاپور نے دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کے طور پر اپنا اعزاز دوبارہ حاصل کیا۔

سنگاپور نے ایک نیا ریکارڈ سکور بھی قائم کیا جس کے تحت سنگاپور کے شہری اب دنیا بھر کے 227 میں سے 195 سفری مقامات تک بغیر ویزا کے رسائی حاصل کر سکیں گے۔

اس سے قبل اس فہرست میں پہلے نمبر پر سنگاپور کے ساتھ فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور سپین شامل تھے جو اب دوسرے نمبر پر آ چکے ہیں۔ ان ممالک کے پاس 192 مقامات تک ویزہ فری رسائی ہے۔

 پاسپورٹ انڈیکس کی فہرست میں تیسرے نمبر پر 7 ممالک ہیں جن میں آسٹریا، فن لینڈ، آئرلینڈ، لکسمبرگ، نیدرلینڈز، جنوبی کوریا، اور سویڈن شامل ہیں۔ ان تمام ممالک کو پیشگی ویزا کے بغیر 191 مقامات تک رسائی حاصل ہے۔

برطانیہ بیلجیئم، ڈنمارک، نیوزی لینڈ، ناروے اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے، باوجود اس کے کہ اس کا ویزا فری سکور 190 تک گر گیا ہے۔

پانچوں نمبر پر آسٹریلیا اور پرتگال ہین جن کے پاسپورٹس پر 190 ممالک میں بغیر ویزا سفر کیا جا سکتا ہے۔

دنیا کے چھٹے نمبر پر سب سے طاقتور پاسپورٹس گریس اور پولینڈ کے ہیں۔ ساتویں نمبر پر کینیڈا، زیکیا، ہنگری اور مالٹا ہیں۔

دوسری طرف امریکی پاسپورٹ کوایک دہائی سے تنزلی کا سامنا ہے جو اس وقت انڈیکس پر 8ویں نمبر پر گر گیا ہے۔ امریکی شہری اب صرف 186 مقامات تک بغیر ویزا کے سفر کر پائیں گے۔ سابق پاسپورٹ پاور ہاؤسز تصور کیے جانے والے برطانیہ اور امریکہ نے 10 سال پہلے 2014 میں مشترکہ طور پر انڈیکس میں پہلا مقام حاصل کیا تھا۔

پاسپورٹ انڈیکس میں 9ویں نمبرایستونیا، لیتھوینیا اور متحدہ عرب امارات ہیں جبکہ دسویں نمبر پر آئس لینڈ، لیٹویا اور سلوواکیا ہیں۔

دوسری جانب دنیا کے 10 کمزور ترین پاسپورٹس کی رینکنگ میں 97ویں نمبر پر بنگلہ دیش، فلسطین، 98ویں نمبر پر لیبیا اور نیپال، 99 نمبر پر صومالیہ، 100ویں پر پاکستان اور یمن، 101 نمبر پر عراق، 102ویں پر شام ہیں۔

 فہرست کے آخر میں 103ویں نمبر پر افغانستان ہے جو 19 سالہ انڈیکس کی تاریخ میں اب تک کا سب سے کم سکور ہے۔

عرب ممالک اور پاکستان کی پاسپورٹ رینگنگعرب دنیا میں متحدہ عرب امارات کا پاسپورٹ 9 ویں نمبر پر ہے۔ امارات کے پاسپورٹ پر 185 ممالک کا ویزے کے بغیر سفر کیا جا سکتا ہے۔

دیگر عرب ممالک میں قطر 46ویں، کویت 49ویں، سعودی عرب  56ویں اور بحرین 57ویں، اور عمان 58ویں نمبر پر ہے۔

انڈیکس رینکنگ کے مطابق 103 ممالک میں پاکستانی پاسپورٹ 100ویں نمبر پر ہے، پاکستانی شہری صرف 33 ممالک کا ویزہ فری سفر کر سکتے ہیں۔  اس ہی فہرست میں انڈیا 82ویں نمبر پر ہے جس کے شہری 58 ممالک میں ویزہ کے بغیر سفر کر سکتے ہیں۔

دنیا بھر کے پاسپورٹس کو کیسے رینک کیا جاتا ہے؟بین الاقوامی فرم ہینلے اینڈ پارٹنرز دنیا بھر کے پاسپورٹس کو رینک  کرتی ہے۔ انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) اس سے متعلق ڈیٹا فراہم کرتی ہے۔

ویب سائٹ ہینلے اینڈ پارٹنرز کے مطابق دی ہینلے اوپن نیس انڈیکس (ایچ او آئی) کے پاس دنیا بھر کے 199 ممالک کے پاسپورٹس کی رینکنگ جاری کرنے کا اختیار ہے۔ ہینلے اور پارٹنرز کی جانب سے پاسپورٹ کو دو طریقوں سے رینک کیا جاتا ہے۔

فری ویزا ایکسساگر کسی ایک ملک کا پاسپورٹ ہولڈر، دوسرے ملک میں بغیر ویزا لیے داخل ہو سکتا ہے تو اِس صورت میں ویزا دینے والے ملک کو ایک کا سکور دیا جاتا ہے۔

اس صورت حال میں ویزا آن ارائیول یعنی دوسرے ملک پہنچ کر ویزا حاصل کرنا، پرمٹ حاصل کرنا اور الیکٹرونک ٹریول اتھارٹی یعنی (ای ٹی اے) کا ویزا شامل ہے جس میں روانگی سے قبل حکومت سے ویزا لینا ضروری نہیں ہوتا۔

ایسے ویزے دوسرے ملک کے ویزا ویور پروگرام کے ماتحت ہوتے ہیں۔

ویزا ریکوائرمنٹاگر دوسرے ملک جانے سے پہلے کسی ملک کے پاسپورٹ ہولڈر کو اُس ملک کی حکومت سے منظور شدہ الیکٹرونک ویزا (ای ویزا) درکار ہو تو اس صورت میں ویزا دینے والے ملک کو صفر سکور دیا جاتا ہے۔اگر کسی پاسپورٹ ہولڈر کو ویزا آن ارآئیول سے قبل اُس ملک کی حکومت سے منظوری لینا پڑے تو اس صورت میں بھی ویزا دینے والے ملک کو صفر سکور دیا جائے گا کیونکہ اس سسٹم کو ویزا فری تصور نہیں کیا جائے گا۔

اسی طرح ہر ملک کا مجموعی اوپن نیس سکور دوسرے ملک سے اُسے فری ویزا ملنے کے بعد طے کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More