چوری کی انوکھی واردات جس کے بعد راولپنڈی پولیس کباڑ خانوں پر چھاپے مار رہی ہے

بی بی سی اردو  |  Jul 24, 2024

Getty Images

پیسے چوری ہو گئے، چور گھر کا سامان لے گئے، میری موٹر سائیکل چوری ہو گئی۔۔۔ آپ نے چوری کی بہت سی وارداتوں کے بارے میں ضرور سنا ہو گا اور یہ کوئی انوکھی بات بھی نہیں لیکن آج ہم آپ کو ایک انتہائی انوکھی چوری کی واردات کے بارے میں بتائیں گے۔

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی مییں چور سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے والا سسٹم ہی اٹھا کر لے گئے۔

یہ سسٹم جاپان نے پاکستان کے محکمہ موسمیات کو سنہ 2004 میں تحفے میں دیا تھا اور اسے نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر لگایا گیا تھا۔

راولپنڈی کے تھانہ نیو ٹاؤن پولیس نے چوری کا مقدمہ محکمہ موسمیات کے الیکٹریکل انجینیئر کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ چور تالے توڑ کر قیمتی بیٹریاں، سولر پلیٹس، کاپر کیبلز، بورڈز اور باکس لے اڑے۔

ایف آئی آر کے مطابق اس جدید سسٹم کی چوری کے بعد خودکار سسٹم سے پانی کی سطح کی معلومات سے متعلق ایک ایس ایم ایس بھی موصول ہوا۔

پولیس کے کباڑ خانوں پر چھاپے

اس مقدمے کے تفتیشی افسر سید عدنان حیدر نے بی بی سی کو بتایا کہ تفتیش میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے اور اس ضمن میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی مدد لی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اہل محلہ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی اور ان کے بقول کچھ ایسے افراد کے ملوث ہونے کا بھی احتمال ہے جو نشہ کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پولیس اس چوری شدہ سسٹم کی بازیابی کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں واقع کباڑ خانوں پر بھی چھاپے مار رہی ہے لیکن ابھی تک اس سسٹم کو ریکور نہیں کیا جا سکا۔

عدنان حیدر کے مطابق اس سسٹم کی کل مالیت تین سے چار لاکھ روپے کے درمیان ہے۔

یہ بھی پڑھیےدو گھنٹوں میں 28 ملکوں سے 14 ملین ڈالر کی چوری کی انوکھی اور پیچیدہ واردات13 ہزار ڈالر کے جوتوں کی چوری مگر ایک بھی جوتا چوروں کے کسی کام نہ آیاجرمنی میں چور ٹنوں کے حساب سے چاکلیٹ لے اڑے’اس طرح کے سسٹم نالہ لئی میں اور مقامات پر بھی ہیں‘

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ قمر زمان چوہدری کا کہنا ہے کہ لاہور میں نیشنل فلڈ فورکاسٹنگ سسٹم موجود ہے اور یہ سسٹم واپڈا کے علاوہ دریاؤں میں پانی کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کرنے والے اہلکاروں اور محکمہ انہار کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہوتا ہے اور بارشوں کی وجہ سے سیلاب کی ممکنہ آمد کے بارے میں متعقلہ حکام کو آگاہ کر دیا جاتا ہے۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نالہ لئی سے جو سسٹم چوری ہوا، وہ بھی نیشنل فلڈ فورکاسٹنگ سسٹم کے ساتھ منسلک تھا جس کی وجہ سے سیلاب کی پیشگی اطلاع مل جاتی تھی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے سیلاب کا خطرہ ہے تو ایسی صورتحال میں ضلعی انتظامیہ کو کیسے آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ لوگوں کو سیلاب کی ممکنہ تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے بروقت انتظامات کر سکیں تو قمر چوہدری کا کہنا تھا کہ ’اس طرح کے سسٹم نالہ لئی میں اور مقامات پر بھی لگائے گئے ہیں لیکن وہ شہری حدود سے باہر ہیں۔‘

وہ ترقی یافتہ ملک جہاں ہر پانچ منٹ میں ایک گاڑی چوری ہوتی ہے10 ہزار ڈونٹس سے بھری گاڑی چوری ہونے کی انوکھی واردات جس کے الزام میں ایک خاتون کو گرفتار کیا گیاامریکی پولیس کو مفرور بینک چور کی تلاش میں نصف صدی لگ گئی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More