افغانستان دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کرے: شہباز شریف

اردو نیوز  |  Jul 04, 2024

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن ہمارا مشترکہ ہدف ہے، افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ بامعنی طور پر بات چیت کرنا ہوگی تاکہ وہاں کے عوام کے مسائل حل ہوں۔

جمعرات کو قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل کے سربراہی اجلاس میں خطاب میں پاکستان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان دہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات کرے تاکہ اس کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ’شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) خطے کےعوام کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے، ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرنا ہے۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ ’ایس سی او ترقیاتی منصوبوں کے لیے متبادل فنڈنگ کا طریقہ کار وضع کرے، ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی جائے،غزہ میں انسانیت سوز مظالم جاری ہیں۔ اسلامو فوبیا اور لسانیت کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے موجود ہیں۔ ہمیں سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان رواں سال اکتوبر میں ایس سی او سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا، پاکستان ایس سی او کو متحرک تنظیم بنانے اور اہداف کے حصول میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ ’ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرنا ہے۔ خطے کے روشن مستقبل کے لیے ہمیں جغرافیائی سیاسی محاذآرائی سے خود کو آزاد کرنا ہوگا۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے محل وقوع کے اعتبار سے تجارت کی اہم گزرگاہ ہے، سی پیک کے ذریعے ترقی و خوشحالی کی منزل کے حصول کی جانب گامزن ہیں۔ ماحولیات کے تحفظ کے لیے ایس ای او کا اقدام لائق تحسین ہے۔ بیلا روس کو ایس سی او میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپ سے مخاطب ہو کر خوشی ہو رہی ہے، آستانہ ایک خوبصورت شہر ہے، بہترین مہمان نوازی پر شکر گزار ہیں۔ گزشتہ ایک سال سے ایس سی او کی چیئر کی حیثیت سے قزاقستان نے بہترین کردار ادا کیا۔ آئندہ سال کے لیے صدر شی جن پھنگ کو ایس سی او کی چیئرمین شپ ملنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ایس ای او خطے کے عوام کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More