جب یونیورسٹی میں آپ کا ہمسایہ اور دوست ایک دن بادشاہ بن جائے

بی بی سی اردو  |  Jun 27, 2024

یونیورسٹی پہنچ کر آپ کو کس کا ساتھ نصیب ہوتا ہے، یہ ایک لاٹری کی طرح ہے۔

1983 میں آکسفورڈ میں پڑھنے والے ایک امریکی طالب علم کیتھ جارج کے ساتھ بھی کُچھ ایسا ہی ہوا جب ان کا نیا دوست جاپان کا ولی عہد نکلا۔

آج کے شہنشاہ ناروہیتو جو اس وقت ولی عہد تھے اور مرٹن کالج میں کیتھ کے بغل والے کمرے میں رہا کرتے تھے۔

مغربی ورجینیا سے تعلق رکھنے والے کیتھ بتاتے ہیں کہ ’شروع میں یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ میرے برابر کے کمرے میں ولی عہد رہتے ہیں، لیکن بہت جلد ہماری دوستی ہو گئی۔‘

Getty Imagesشہزادے نے 1983 میں مرٹن کالج آکسفورڈ میں ایک نئے طالب علم کی حیثیت سے آغاز کیا۔

40 سال سے زائد عرصے کے بعد شہنشاہ ناروہیتو برطانیہ کے سرکاری دورے پر پہنچے ہیں اور اس دوران انھوں نے زمانہ طالب علمی کے دوستوں کو بھی ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔

شمالی امریکہ کے اپلاچیائی پہاڑوں سے تعلق رکھنے والے اور بلیو گراس موسیقی کے شوقین کیتھ نے نوجوان جاپانی شہزادے کو شاہی گھرانے کی طرزِ رہائش سے ہٹ کر ایک نئی دُنیا دیکھنے کا موقع دیا۔

یونیورسٹی پہنچنے پر ولی عہد کے لیے کسی تقریب کا انعقاد نہیں کیا گیا تھا۔ کیتھ کا کہنا ہے کہ ’انھوں نے مجھے پہلے ہی دن کہہ دیا تھا کہ مجھے ہیرو کہہ کر بلایا جائے۔‘

آپ کا پڑوسی اگر شاہی خاندان کا فرد ہو تو اس کا مطلب یہ بھی ہوا کرتا ہے کہ اُن کی سکیورٹی کے لیے وہاں اہلکار ہوں گے اور اگر وہ پب یا ریستوران جائیں گے تو وہ سب بھی اُن کے ساتھ ہوں گے۔

کیتھ کا کہنا ہے کہ ’میری تو اُن (سکیورٹی اہلکاروں) کے ساتھ بھی اچھی دوستی ہو گئی۔‘

یونیورسٹی کے بعد بھی جاپان کے شہنشاہ اور امریکی وکیل آپس میں رابطے میں رہے جس دوران ولی عہد کی مغربی ورجینیا کے شہر مورگن ٹاؤن میں کیتھ اور ان کے اہل خانہ سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔

شہزادے کو اپنے گھر میں بطور مہمان رکھنے کے شکریہ کے طور پر، کیتھ کے والد اور والدہ کو واشنگٹن ڈی سی میں رونالڈ ریگن اور جارج ایچ بش کے ساتھ ایک سرکاری عشائیہ میں بھی مدعو کیا گیا۔

اقتدار کے دوست اور ہوتے ہیں اور اپوزیشن کے دوست اورانڈین وزیراعظم کو 30 سال سے راکھی پہنانے والی پاکستانی ’بہن‘: ’مودی کے لیے میری تمام دعائیں قبول ہوئی ہیں‘ملکۂ برطانیہ اور ان کے ہندوستانی دوست کی داستان

لیکن کیتھ کو جو بات یاد ہے وہ بس یہ کہ انھوں نے ایک شہنشاہ کو شاہی طرزِ زندگی سے نکال کر واپس زمانہ طلب علمی کی یاد تازہ کرنے کا موقع فراہم کیا تھا۔

کیتھ کا کہنا ہے کہ ’سب سے بڑی آسائش ذاتی آزادی ہے۔‘ وہ بتاتے ہیں کہ ’جب ان کا دل چاہتا وہ پیزا کھانے کے لیے نکل پڑتے۔‘

برطانیہ میں ولی عہد نسبتاً گمنام طور پر گھوم سکتے تھے اور کیتھ کا کہنا تھا کہ ان کے شاہی دوست کو توجہ حاصل کیے بغیر باہر جانا ’پسند‘ تھا۔

کیتھ کا کہنا ہے کہ ’انھیں آکسفورڈ کے آس پاس کے مناظر بہت پسند تھے، وہ پب اور ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے تھے۔‘

وہ اپنی دوستی اور ایک ساتھ گُزرے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں ’وہ خوش رہتے تھے اور اپنے زمانہ طالبِ علمی سے بھرپور لطف اندوز ہونا چاہتے تھے۔‘

یونیورسٹی کے دوران جاپانی شہزادے نے بلیو گراس بینڈ کے ساتھ وولا نامی موسیقی کا آلہ بھی بجایا تھا۔

اگرچہ اس سرکاری دورے میں شہنشاہ ناروہیتو کے لیے سرخ قالین بچھایا گیا ہے جس میں بکنگھم پیلس میں سرکاری ضیافت بھی شامل ہے، لیکن شاید وہ اپنے طالب علمی کے دوستوں سے ملنے کے منتظر ہوں گے۔

کیتھ کہتے ہیں کہ ’میں جانتا تھا کہ وہ کون ہیں اور میں ان کا احترام کرتا تھا۔ وہ ایک فرد کے طور پر کون تھے، ہماری دوستی اس سب سے بڑھ کر تھی۔ وہ اس لیے میرے دوست نہیں تھے کیونکہ اس وقت وہ ولی عہد تھے۔‘

اب یہ دونوں دوست 60 کی دہائی میں ہیں اور کیتھ اپنی بیٹیوں کو ایک دوسرے سے تعلق قائم رکھتے دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ تقریباً 40 سال پہلے شروع ہونے والی دوستی اگلی نسل میں بھی جاری رہے۔

وہ اس غیر متوقع طور پر بننے والے طویل تعلق کو آج بھی یاد کرتے ہیں تو انھیں خوشگوار احساس ہوتا ہے۔

’میں کہہ سکتا ہوں کہ جاپان کے شہنشہاہ میرے بہت اچھے دوست ہیں۔‘

جاپان کی ’گیم آف تھرونز‘ اور نئے شہنشاہجاپانی شہزادی ملکہ بننے سے کیوں گھبرا رہی ہیں؟جب جاپانی ریڈ آرمی نے دو عرب ہائی جیکروں کی موت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل کے ’لوڈ‘ ائیر پورٹ پر حملہ کیاغلطی پر چھوٹی انگلی کی قربانی کا غیرت کوڈ: ’جاپانی مافیا یاکوزا‘ جو آج بھی سرِعام اپنی روایات پر چل رہا ہے’خدائی‘ سے انسٹاگرام تک: شاہی خاندان جسے سوشل میڈیا کی طاقت کے سامنے جھکنا پڑا
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More