’نک دا کوکا‘ کے بعد ’فوجی کوکا‘: معروف گلوکار ملکو کو فوج کی حمایت میں مکھڑا کیوں گانا پڑا؟

بی بی سی اردو  |  Jun 24, 2024

پاکستان کے معروف گلوکار محمد اشرف عرف ملکو آج کل خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں اس کی وجہ رواں ماہ لندن جانے والی ایک پرواز سے انھیں آف لوڈ کیا جانا تھا تاہم اب ان کا نام پرویژنل نیشنل آئیڈینٹیفکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) سے نکال دیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کو بتایا کہ اعلیٰ حکام کی ہدایات کی روشنی میں ملکو کا نام اس فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اگر کسی شخص کا نام وزارت داخلہ کی اس فہرست میں آتا ہے تو اس پر بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی ہوتی ہے۔

ملکو کے وکیل محمد اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ ان کی معلومات کے مطابق ان کے موکل کا نام چھ مارچ کو پی این آئی ایل میں شامل کیا گیا تھا اور اس لسٹ میں کسی بھی شخص کا نام زیادہ سے زیادہ ایک ماہ تک برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

ان کے مطابق اگر کسی کا نام اس لسٹ میں مزید مدت کے لیے رکھنا مقصود ہو تو یہ فائل دوبارہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور پاسپورٹ سیل کو بھیجی جاتی ہے جن کی تجاویز کی روشنی میں توسیع کی جاتی ہے۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے گلوکار محمد اشرف عرف ملکو کی بیرون ملک روانگی روکنے کے خلاف درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کر لی ہے۔

مذکورہ گلوکار نے انھیں ایف آئی اے کی جانب سے بیرون ملک جانے سے روکنے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شمس مرزا نے اس درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا اور ان سے 15 جولائی تک جواب طلب کیا تھا۔

ملکو پر بیرون ملک سفر کرنے کی پابندی کیوں لگی؟

17 جون کو پاکستان کے معروف گلوکار ملکو اور ان کی ساتھی گلوکارہ سارہ الطاف کو لاہور سے لندن جانے والی ایک پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا۔ ایئرپورٹ کے باہر اپنے وکیل کے ہمراہ ایک ویڈیو پیغام میں ملکو نے کہا تھا کہ ’میں نے ایک گانا گایا ہے اور اس کی وجہ سے میرا نام پی این آئی لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’عوام مجھے سننا چاہتی ہے اور آرٹسٹ تو سب کا سانجھا ہوتا ہے۔ اس طرح مجھے آف لوڈ کر دینے سے دنیا میں کیا پیغام جائے گا؟‘

بی بی سی کے لیے صحافی طاہر سرور میر سے بات کرتے ہوئے گلوکار ملکو نے بتایا کہ ’17 جون کو سوا دس بجے کے قریب جب لندن کے لیے ہماری بورڈنگ ہو چکی تو ایف آئی اے کے اہلکاروں نے مجھے میرے اصلی نام محمد اشرف ملک سے پہچانتے اور پکارتے ہوئے بتایا کہ مجھ پر بیرون ملک سفر پر پاپندی عائد ہے۔‘

انھوں نے بتایا کہ ’مذکورہ عملہ میرے ساتھ محبت اور احترام سے پیش آیا تاہم فی الحال میں بیرون ملک سفر نہیں کر رہا۔‘

اس سوال کے جواب میں کہ ایئرپورٹ کے عملے نے آپ کو کیا بتایا کہ آپ پر کیا الزام ہے اور آپ کو لندن کی فلائٹ سے کیوں آف لوڈ کیا گیا؟ ملکو کا کہنا تھا کہ ’مجھے بتایا گیا کہ ایئر پورٹ کا عملہ کسی ادارے سے اس بابت دریافت کرنے کا مجاز نہیں ہے۔‘

تو کیا ملکو برطانیہ پی ٹی آئی کے احتجاجی جلسہ قیدی 804 میں شریک ہونے جارہے تھے؟ ملکو نے برطانیہ میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے شوز کا نام ’نک دا کوکا‘ تجویز کیا گیا ہے۔ میں انھی شوز میں پرفارم کرنے جا رہا تھا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’برطانیہ نہیں جا سکا تاہم مجھے بیرون ملک روانگی کی اجازت مل گئی ہے لیکن میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال میں ملک میں قیام کروں گا۔‘

ملکو کا کہنا ہے کہ ’قیدی 804 کے حق میں نے کئی گیت گائے ہیں لیکن میرا ایمان ہے کہ میرا پروردگار جو کرتا ہے وہ بندے کے حق میں بہتر ہوتا ہے۔‘

تاہم یہ کہانی 17 جون کو شروع نہیں ہوتی۔

دسمبر 2023 کے دوران گلوکار ملکو کے گانے ’نک دا کوکا‘ اور اس کا پارٹ ٹو یوٹیوب پر اپ لوڈ کیے گئے جنھیں ایک کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا ہے۔

اس گانے میں ’اڈیالہ جیل‘ اور ’قیدی 804‘ جیسے الفاظ ہیں اور بظاہر یہی لگتا ہے کہ اسے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں بنایا گیا جو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ تاہم ملکو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’میں نے صرف قیدی نمبر 804 کے لیے نہیں سب جماعتوں کے لیے گانے گائے ہیں۔‘

پھر 21 جون کو ملکو کے مشہور گانے ’نک دا کوکا‘ کے چوتھے ورژن کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جسے ’فوجی کوکا‘ بھی کہا گیا۔

اس گانے کے بول کچھ یوں تھے: پاک فوج نے اپنا فرض نبھانا اے، کج وی ہوجائے پاکستان بچانا اے (پاک فوج نے اپنا فرض نبھانا ہے، کچھ بھی ہو جائے پاکستان بچانا ہے)۔

’آ تینوں موج کراواں‘: عارف لوہار کا نیا گانا جس کی دھن انھوں نے اپنے بچوں کو چپس کھلاتے ہوئے بنائی’سفارش بھی چلتی ہے اور میرٹ بھی‘: پاکستان کے سول ایوارڈز ہر سال متنازع کیوں ہو جاتے ہیں؟

گانے کے اس حالیہ کلپ پر ملکو کے چاہنے والوں اور موجودہ حکومت کے ناقدین کا دعویٰ ہے کہ ملکو عمران خان اور پی ٹی آئی کی حمایت پر زیرِ عتاب آئے جس کے بعد انھیں فوج کی حمایت میں بھی گانا بنانا پڑا۔

عمران خان کے دور میں وزیر اطلاعات رہنے والے رہنما فواد چوہدری نے ’نک دا کوکا‘ کے اس نئے مکھڑے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ملکو نے اپنے تازہ ’نک دا کوکا‘ کے ذریعے پریس کانفرنس کر دی ہے۔‘

یہ ان کی جانب سے نو مئی کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنسز کی جانب اشارہ تھا جس میں متعدد رہنماؤں نے پارٹی سے لاتعلقی اور کچھ نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

یوں تو پریس کانفرنس ایک صحافتی اصطلاح ہے جس میں مختلف لوگ، سیاسی جماعتیں اور ادارے اپنا لائحہ عمل سامنے لاتے ہیں لیکن ایک عرصہ سے پریس کانفرنس کا مطلب کسی کے سیاسی نظریے میں اچانک تبدیلی کے بعد خاص سیاسی جماعت سے علیحدگی کا اعلان بھی ہے۔

تاہم خود ملکو کا کہنا ہے کہ ’میں ہمیشہ سے یہ سمجھتا ہوں کہ افواج پاکستان اور ارض پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔ پاکستان کو بچانا اور اس کی حفاظت کرنا فوج کی ذمہ داری ہے، افواج اپنا فرض بخوبی نبھا رہی ہیں۔‘

ملکو کو فوج میں حمایت میں کیوں گانا پڑا؟

اس سوال پر کہ انھوں نے عمران خان کی حمایت کی بجائے اس بار فوج کی حمایت میں گانا کیوں گایا، ملکو نے کہا کہ ’یہ فوج ہماری اپنی ہے۔ اس فوج میں میرے بڑے بھائی ملک محمد اسلم لانس لائیک کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’میرے سسر اور برادر نسبتی بھی فوج سے وابستہ رہے۔ فوج میں ہمارے بھائی ہیں۔ اس لیے اپنی فوج سے محبت اور وابستگی کے اظہار پر بھی فخر محسوس کرتا ہوں۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا ان پر کوئی دباؤ تھا تو ملکو نے کہا کہ ان کے گانے ’نک دا کوکا‘ کے تین ورژن ریلیز کیے گئے مگر تین کا ہندسہ بُرا سمجھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’چار کا عدد خوش کن ہے اور جب کوئی دنیا سے جاتا ہے تو جنازے کے لیے بھی چار لوگ چاہیے ہوتے ہیں۔‘ ملکو نے کہا کہ ’ہر کام کا ایک وقت ہوتا ہے۔ میں نے ’فوجی کوکا‘ بغیر کسی دباؤ کے گایا ہے، لہذا میری نیت پر شک نہ کیا جائے۔‘

تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس گانے کے پہلے تین پارٹس کی ’مقبولیت بتاتی ہے کہ لوگوں نے میرے گیتوں کو پسند کیا یا میں نے وہ گیت گائے جو لوگ سننا چاہتے تھے۔‘

ملکو کہتے ہیں کہ ’خدارا میری عقیدت اور میرے جذبات کی بھی قدر کی جائے، میں بھی سچا پاکستانی ہوں اور مجھے بھی وطن سے محبت کا حق ہے جو مجھ سے کوئی چھین نہیں سکتا۔‘

عمران خان سے نواز شریف تک: پاکستانی سیاست میں ’لاڈلے‘ کی اصطلاح کیوں مشہور ہوئی؟عاصمہ شیرازی کا کالم: سچ مُچ کے نیوٹرلحکومتی دستاویزات کے مطابق اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زندگی کیسی ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More