ڈیرہ بگٹی میں نایاب تیندوے کا شکار، سات افراد کے خلاف مقدمہ درج

اردو نیوز  |  Jun 24, 2024

حکام کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں مقامی افراد نے نایاب نسل کے تیندوے کو مار ڈالا ہے۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد حکومت نے سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ تین ماہ کے دوران معدومی کے خطرے سے دو چار  پرشیئن لیپرڈ کے شکار کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی محمد اعجاز سرور نے اردو نیوز کو بتایا کہ نایاب تیندوے کے شکار کا واقعہ ڈیرہ بگٹی کے دور دراز پہاڑی علاقے زین لوٹی میں پیش آیا ہے۔

ڈیرہ بگٹی کے مقامی صحافی امام بگٹی کے مطابق ’پہاڑی علاقے میں چرواہوں کو تیندوا نظر آیا تھا اور انہیں شکایت تھی کہ یہ جنگلی جانور ان کی بھیڑ بکریوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔‘

تیندوے کی موجودگی کی اطلاع چرواہوں نے دیہاتیوں کو دی جس کے بعد وہ اسلحہ لے کر جمع ہوئے اور تیندوے کو ڈھونڈنے نکل پڑے۔

تیندوا پہاڑ میں موجود ایک غار میں چھپ گیا تھا مگر مسلح افراد نے پاؤں کے نشانات کی مدد سے وہاں تک اس کا پیچھا کیا اور گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ اس کے بعد اس کی ویڈیو بھی بنائی ۔

ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی کے مطابق انتظامیہ کو اس واقعے کی اطلاع سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آنے کے بعد ہی ملی جس کے بعد مقامی لوگوں کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ سات ملزمان کی شناخت کر کے ان کے خلاف بلوچستان وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

سیکریٹری جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان دوستین جمالدینی کے مطابق واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر کوئٹہ سے خصوصی ٹیم بھیجی جا رہی ہے تاکہ مکمل تحقیقات کی جا سکیں۔

محکمہ جنگلی حیات بلوچستان کے کنزویٹر عرض محمد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔

گزشتہ چھ برسوں میں چھ تنیدوے مارے گئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے بتایا کہ شکار کیا گیا تیندوا پرشیئن لیپرڈ ہے جس کی نسل کو معدومی کا خطرہ ہے۔ اسے نقصان پہنچانا بلوچستان کے جنگلی حیات کے تحفظ کے 2014 کے قانون کے تحت جرم ہے اور اس کی کم از کم سزا تین ماہ قید اور جانور کے قدر کے برابر جرمانہ لاگو ہوتا ہے۔

محکمہ جنگلی حیات کے مطابق یہ تین ماہ کے دوران تیندوے کے شکار کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے اپریل میں بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے کنڈ ملیر میں نانی مندر کے قریب دیکھے گئے تیندوے کا کچھ دنوں بعد پیر بمبل کے علاقے میں شکار کیا گیا تھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں بھی ڈیرہ بگٹی کے علاقے نیلغ میں تیندوے کے شکار کی خبر سامنے آئی تھی۔

کنزویٹر وائلڈ لائف بلوچستان عرض محمد کے مطابق دو سالوں کے دوران ڈیرہ بگٹی میں تیندوے کے شکار کا یہ دوسرا اور گزشتہ چھ سالوں میں بلوچستان میں یہ چھٹا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے کوئٹہ کے قریب مستونگ، لسبیلہ اور مکران میں اس طرز کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More