اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 25۔2024 کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی ریسرچ ڈویژن کی 30 جاری سکیموں کیلئے 6690 ملین روپے مختص کئے ہیں جبکہ ایک نئی سکیم کیلئے 310 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔بدھ کو جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق آئندہ مالی سال میں پی کیو آئی انیشیٹیو 2025کے تحت جاری منصوبے کیلئے سرٹیفکیشن انسنٹیو پروگرام برائے ایس ایم ایز کیلئے 120 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جاری پروگرام کمپیٹیو ریسرچ پروگرام کیلئے نئے مالی سال میں 190 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پی سی ایس آئی آر کے جاری منصوبہ کیلئے 757.783ملین روپے رکھے گئے ہیں جبکہ جاری منصوبہ ڈی آر ایس آئی کیلئے 40 ملین روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔ جاری منصوبہ ڈویلپمنٹ آف کمپیوٹر کنٹرولڈ فرمنٹارز اینڈ پروڈکشن آف بائیو کیمیکل اینڈ بائیو پروڈکٹس کیلئے 400 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جاری منصوبہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن آف پی سی ایس آئی آر کیلئے 120 ملین روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔پی سی ایس آئی آر کے جاری منصوبہ اسٹیبلشمنٹ آف میٹریل ریسورس سنٹر کیلئے 625.773 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ایک اور جاری منصوبہ(این سی ایف اے) کے قیام کیلئے 200ملین روپے، نسٹ میں جاری منصوبہ ایسٹیبلشمنٹ آف ایڈیشنل پروڈکشن لائنز فار ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کیلئے 96.755 ملین روپے، سنٹر فار آرٹیفیشل انٹلیجنس کے لئے 264.699 ملین روپے، نسٹ میں بین الاقوامی امن اور استحکام مرکز کے قیام کے لئے 371.307 ملین روپے، لطیف ابراہیم نینو ٹیکنالوجی سنٹر میں انڈسٹریل پروڈکشن آف نینو میٹریل کے جاری منصوبہ کیلئے 207.209 ملین روپے، پاک۔ کوریا ٹیسٹنگ فیسیلٹی کیلئے 100.486 ملین روپے، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ سیل کے لئے 5 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ جین ایڈیٹنگ آف بائیولاجیکل ایجنٹس کے لئے 250 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔لانچنگ آف سٹم ان پاکستان فیز ون کے لئے 229.498 ملین روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔ میڈیکل ایکوپمنٹ اینڈ ڈیوائسز انوویشن سنٹر کیلئے 350 ملین روپے، سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سمندری پانی کی سطح کی مانیٹرنگ وغیرہ کی سکیم کیلئے 104.227 ملین روپے جبکہ نیشنل ڈیجیٹل آرکائیوز کے لئے 31.210 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پی سی ایس آئی آر میں ریسر چ ڈویلپمنٹ اینڈ انوویشن پروگرام کیلئے 5 ملین روپے، چپ ڈیزائن سنٹر کیلئے 158.846 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ گوادر میں اوشنوگرافک رسیرچ سنٹر کے لئے 230.424 ملین روپے، مشینری ایکوپمنٹ کی اپ گریڈیشن کے لئے 41.537 ملین روپے، میڈیکل باٹینیکل سنٹر پشاور کے لئے 23.698 ملین روپے، پرنٹڈ سرکٹ بورڈ فیسیلٹی کے لئے 96.548 ملین روپے، نسٹ چپ ڈیزائن سنٹر کے قیام کے لئے 170 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ کوالٹی سیڈ پروڈکشن کے نظرثانی منصوبہ کیلئے 500 ملین روپے، پی سی ایس آئی آر کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسفر ٹیکنالوجی کیلئے 300 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔نیشنل ہمپ اینڈ کینابیز انالیٹیکل لیبارٹری کے قیام کیلئے 400 ملین روپے، پاکستان میوزیم آف نیشنل ہسٹری کے منصوبہ کیلئے 300 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے نئی سکیم اسٹیبلشمنٹ آف سنٹر آف ریسرچ ان سرفیس انجینئرنگ اسلام آباد کیلئے 310 ملین روپے کی رقم مختص کی ہے۔