پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی امریکہ کے ہاتھوں شکست کے بعد کپتان بابر اعظم کو عمران خان کی مثال پیش کردی۔
علی ظفر نے ایکس پر پاک بھارت ٹاکرے سے قبل کپتان بابر اعظم کے لیے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا ۔انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جب بھی پاک بھارت میچ ہوتا ہے تو دونوں ممالک کے شائقین میں ایک خاص قسم کا جوش ہوتا ہے اور تھوڑی پریشانی بھی ہوتی ہے اسی لیے میں نے سوچا کہ میں اپنی ٹیم اور بابر اعظم کو ایک مفید مشورہ دے دوں شاید اس کا کچھ مثبت اثر ہو۔
بھارت کے 51 فیصد، پاکستان کے 49 فیصد جیتنے کے چانسز ہیں، ثقلین مشتاق
گلوکار نے کہا کہ کرکٹ میچ میں ہار جیت ہونا اپنی جگہ ہے لیکن امریکا کے خلاف میچ میں ہم نے دیکھا کہ سپر اوور میں بابر اعظم خود بیٹنگ کے لیے نہیں آئے بلکہ دوسرے کھلاڑیوں کو بھیج دیا تو یہ بات کچھ سمجھ نہیں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک لیڈر میں بے خوفی اور خود اعتمادی کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ علی ظفر نے سابق کپتان عمران خان کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے ماضی کی ایک مثال کو یاد کیا جب آسٹریلیا کے خلاف ایک اہم میچ میں پاکستان کو فتح حاصل کرنے کے لئے آخری اوور میں صرف 4 رنز کی ضرورت تھی جو کہ آسٹریلین ٹیم بہت آسانی سے بنا کر میچ جیت سکتی تھی لیکن اس مشکل وقت میں عمران خان خود بولنگ کرنے کے لیے میدان میں آئے تھےاور 4سکور بھی نہیں بننے دیا تھا۔
علی ظفر نے قومی ٹیم اور بابر اعظم کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ اس کے علاوہ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کی فٹنس بھی عالمی معیار کے مطابق ہونی چاہیے۔
تین ماہ ملکی سیاست کیلئے اہم، ہو سکتا ہےشہباز شریف قومی اسمبلی تحلیل کردیں، منظور وسان
انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور بات جو میں اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کو کہنا چاہوں گا وہ یہ ہے کہ اگر کسی کھلاڑی کو انگریزی نہیں بولنی آتی تو اس میں شرمندہ ہونے کی کوئی بات نہیں۔
اسے اپنی قومی زبان اردو میں فخر سے بات کرنی چاہیے اور کوئی ترجمان اس کی بات کا انگریزی میں ترجمہ کر دے کیونکہ ایک کھلاڑی کے لیے اچھی انگریزی بولنا اہم نہیں ہے بلکہ صرف اچھا کھیلنا ضروری ہے۔