پی این سی اے میں ملکہ ترنم نورجہاں ، مہدی حسن اور موسیقار اے حمید کو خراج عقیددت پیش کرنے کے لئے تقریب کا انعقاد

اے پی پی  |  Jun 06, 2024

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں ملکہ ترنم نورجہاں ،شہنشاہ غزل مہدی حسن اور معروف موسیقار اے حمید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تقریب سجائی گئی جس میں ملک کی نامورگلوکاراؤں نے شرکت کی اور ملکہ ترنم نورجہاں شہنشاہ غزل مہدی حسن اور معروف موسیقار اے حمید کے مشہور زمانہ گیت گاکر خراج عقیدت پیش کیا۔

ڈی جی پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس محمد ایوب جمالی اور دیگر ڈائریکٹرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔پی این سی اے میں منعقد ہونے والے اس یادگار پروگرام میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ڈی جی پی این سی اے محمد ایوب جمالی مہمان خصوصی تھے جنہوں نے پاکستانی ہنرمندوں کی کارکردگی پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔محمودہ قمر ،حسن عباس ،سلمان عادل ،محمد علی ،گلشن جہاں اور ریئس محمد سمیت دیگر فنکار شامل تھے جنہوں نے اپنی پرفارمنس سے حاضرین کو خوب متاثر کیا ۔

پروفیسر شہباز نے مہدی حسن پر لکھی گئی تقریر پیش کی حسن رضا نے نور جہاں جبکہ رضوان حمید نے اے حمید پر تقریر کی دو گھنٹوں تک جاری رہنے والے اس میوزیکل شو کا بنیادی مقصد ملکہ ترنم نورجہاں شہنشاہ عزل مہدی حسن اور معروف موسیقار اے حمید کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا ۔تقریب میں شامل فنکاروں نے پاکستان کے مقبول ترین کلام اور ان کی دھنیں پیش کیں۔

یہ وادیاں یہ پربتوں کی شہزادیاں انتہائی خوبصورتی سے پیش کی گئی جبکہ زندگی میں تو سبھی پیار کیاکرتے ہیں نے سبھی حاضرین محفل کو بے حد محظوظ کیا۔اس موقع پر ڈی جی پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس محمد ایوب جمالی کا کہنا تھا کہ موسیقی کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ڈی جی پی این سی اے نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے میڈم نور جہاں مہدی حسن اور اے حمید کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ڈی جی محمد ایوب جمالی کا کہنا تھا کہ یہ تینوں بلند پایہ شخصیات تھے جو گلوکاری کے بہترین استاد تھے ۔

میوزکل پروگرام پی این سی اے کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ فنکاروں ،گلوکاروں اور موسیقاروں کو اپنی مہارتوں کو پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔اس موقع پر حاضرین کا کہنا تھا کہ ملکہ ترنم نور جہاں جیسی گلوکارائیں روز روز پیدا نہیں ہوتیں نوجوان گلوکار ان کے فن سے سیکھ کر اپنا منفرد مقام بنا سکتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More