’سلمان خان پر حملے کے لیے ان کے گھر اور فارم ہاؤس کی ریکی کی گئی‘

بی بی سی اردو  |  Jun 02, 2024

Getty Images

انڈیا کے شہر ممبئی کی پولیس نے اداکار سلمان خان پر حملے کی مبینہ سازش کرنے والے چار افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ممبئی پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ کے 16 سے 17 ارکان نے فروری میں ’پینویل‘ میں سلمان خان کے گھر اور فارم ہاؤس کی ریکی کی تھی اور ان کی کار پر مبینہ طور پر حملے کے منصوبہ بندی کی تھی۔

اے این آئی کے مطابق پولیس اس مقدمے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔

پولیس کے مطابق انھیں یہ اطلاع ملی تھی کہ لارنس بشنوئی گروپ نے اس کام کے لیے 60 سے 70 لڑکوں کی خدمات حاصل کی ہیں اور سمپت نہرا گینگ کے لوگ ممبئی، ریگڈ، نیو ممبئی، تھانے، پونے اور گجرات سے آئے ہوئے ہیں اور سلمان خان پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

منصوبے کے مطابق سلمان خان پر کمسن لڑکوں کے ذریعے حملہ کروانا تھا۔

ممبئی پولیس کے مطابق حملے کے بعد منصوبہ بندی کے تحت ملزمان نے انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کے کنیا کماری سے کشتی کے ذریعے سری لنکا فرار ہو جانا تھا۔

نئی ممبئی پولیس کے ڈی سی پی وویک پنسارے نے میڈیا کو اس کی تفصیلات بتائیں۔ انھوں نے کہا کہ ’ہم نے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے مطابق ملزمان کئی دنوں سے اداکار پر حملے کی سازش کر رہے تھے۔‘

اس حوالے سے انڈین میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ اس گینگ کو اسلحہ کسی پاکستانی ڈیلر کی جانب سے فراہم کیا جانا تھا تاہم وویک پنساری نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کے گروپس میں ایسی معلومات نظر آئی ہیں کہ یہ ملک کے باہر سے اسلحہ منگوانے کی بات کر رہے ہیں لیکن اس بارے میں مزید تحقیقات کرنی پڑے گا اس کے بعد ہی کچھ پکا بول سکتے ہیں۔‘

خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق گرفتارہونے والے چاروں ملزمان جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی اور اس کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی کے ساتھ رابطے میں تھے اور انھوں نے بشنوئی برادران کے کہنے پر فارم ہاؤس اور ان جگہوں کا دوبارہ جائزہ لیا جہاں سلمان خان 'کام' کرتے تھے۔

’سلمان خان کو پہلے بھی دھمکیاں ملتی رہی ہیں‘

رواں سال اپریل میں ہی ممبئی کے باندرہ میں واقع سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کی گئی تھی، جس میں پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ ان میں سے ایک نے جیل میں خود کشی کر لی۔

پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ ممبئی میں فلمی اداکاروں پر حملہ کر کے بھتہ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس سے قبل گذشتہ سال مارچ میں سلمان خان کو دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے لارنس بشنوئی اور گولڈی برار کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

اس کے بعد جون کے مہینے میں انڈیا ٹوڈے نے گولڈی برار کا فون پر ایک انٹرویو کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سلمان خان ان کی ’ہٹ لسٹ پر ہیں اور وہ انھیں ضرور ماریں گے۔‘

اس سے قبل گذشتہ سال بھی سلمان خان کو دھمکی دی گئی تھی جب ان کے والد اور معروف سکرپٹ رائٹر سلیم خان کو صبح کی واک کے دوران ایک پرچی ملی تھی جس میں ہندی زبان میں لکھا کہ ’جلد ہی سلمان خان کا وہی حال ہو گا جو سدھو موسے والا کا ہوا ہے۔‘

سلیم خان نے اس دھمکی کے بارے میں ممبئی پولیس کو خبر دی اور باندرہ کے پولیس سٹیشن میں ایک رپورٹ درج کرائی گئی ہے ۔ پولیس نے سلیم خان کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے نمائندے نے دوران انٹرویو جب ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ انھوں نے تین بار سلمان خان کو مارنے کے لیے لڑکے بھیجے تو گولڈی برار نے اس پر کہا کہ ’وہ اپنے دشمنوں کو ختم کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔‘

BBCگولڈی برار کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کینیڈا میں مفرور ہیںسدھو موسے والا کے قتل کے ملزمان لارنس بشنوئی اور گولڈی برار کون ہیں؟’کالے ہرن کے شکار کا بدلہ‘: سلمان خان کے گھر فائرنگ والے ملزمان جنھیں جرم کی دنیا میں شہرت پانے کا لالچ دیا گیالارنس بشنوئی گینگ

پولیس کے مطابق بشنوئی کے گینگ میں تقریباً 700 ارکان ہیں۔ مبینہ طور پر یہ گینگ آج کل کینیڈا سے چلایا جاتا ہے اور اسے چلانے والے گینگسٹر کا نام گولڈی برار ہے۔

پولیس گولڈی برار کو سدھو موسے والا قتل کے مرکزی سازشی سمیت کئی دیگر کیسز میں تلاش کر رہی ہے۔ پنجاب پولیس کے مطابق وہ سدھو موسے والا کے قتل کا ذمہ دار ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ لارنس بشنوئی کے اس گینگ میں پنجاب، ہریانہ اور راجستھان کے لوگ شامل ہیں۔ یہ گینگ تین ریاستوں میں سرگرم ہے۔

ایک ٹیلی ویژن چینل کو دیے گئے انٹرویو میں لارنس بشنوئی اپنے گینگ کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’یہ گینگ نہیں ہے، یہ ایک ہی درد رکھنے والے لوگوں کا گروپ ہے۔‘

’کالے ہرن کے شکار کا بدلہ‘: سلمان خان کے گھر فائرنگ والے ملزمان جنھیں جرم کی دنیا میں شہرت پانے کا لالچ دیا گیا’سدھو موسے والا مغرور تھا، سلمان خان ہٹ لسٹ پر ہیں انھیں ضرور ماریں گے‘: گینگسٹر گولڈی برارسلمان خان کو موت کی دھمکی،‘ آپ کا حال موسے والا جیسا ہو گا‘انڈین پنجاب کے گینگز جیلوں اور دوسرے ممالک سے کیسے چلائے جاتے ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More