وہ سات چیزیں جنھیں گرم موسم میں گاڑی میں رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے

بی بی سی اردو  |  May 29, 2024

Getty Images

پاکستان کے مختلف علاقے اِس وقت ہیٹ ویو کے لپیٹ میں ہیں۔ اس کی وجہ سے جہاں بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں کُچھ ایسی باتیں ہیں جنھیں اس گرم موسم میں ہم انجانے میں نظر انداز کر کے بڑے نقصان کا موجب بن سکتے ہیں۔

اسلام آباد کے رہائشی ریحان عالم کے ساتھ بھی گذشتہ دنوں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا کہ۔ ریحان کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی گاڑی میں آگ بجھانے والا سپرے رکھتے ہیں جو ایک دن گرمی کی شدت کے باعث اچانک پھٹ گیا۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ریحان کا کہنا تھا کہ ’اس واقعے میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا مگر اس کی وجہ سے میری نئی گاڑی کا اندونی حصہ خاصہ متاثر ہوا ہے۔‘

ریحان کا کہنا تھا کہ ’میری عادت ہے کہ میں گاڑی میں اگ بجھانے کا چھوٹا آلہ (فائر اسٹنگویشر) رکھتا ہوں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔ تاہم گذشتہ دنوں اچانک پڑنے والی شدید گرمی سے یہ پھٹ گیا۔‘

اگر آپ سوشل میڈیا پر نظر دوڑائیں تو پاکستان میں بڑھتی گرمی کے ساتھ آپ کو صارفین کی جانب ایسی پوسٹس اور ویڈیوز شیئر ہوتی ہوئی ملیں گی جن میں گاڑی میں موجود سگریٹ لائٹر، باڈی سپرے یا پرفیوم وغیرہ کے پھٹنے کے واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

موسم گرما کے دوران طبی ماہرین عوام کو صحت کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس گرم موسم میں آپ کی گاڑی میں موجود روز مرہ استعمال کی اشیا بھی گرمیوں میں خاصی احتیاط کی متقاضی ہوتی ہیں اور اگر اُن کی طرف توجہ نہ کی جائے تو نقصان ہو سکتا ہے۔

سین فرانسیسکو سٹیٹ یونیورسٹی کی ماہرین کے مطابق موسمِ گرما میں دھوپ میں موجود آپ کی گاڑی کے اندر کا درجہ حرارت باہر کے درجہ حرارت سے دو گُنا سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑی کے اندر کے زیادہ اور انتہائی خطرناک درجہ حرارت کی وجہ سے اس میں موجود اشیا خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ کو اس بارے میں علم ہو کہ اس گرم موسم میں آپ کو اپنے گاڑی کے اندر کیا رکھنے ہے اور کیا نہیں۔

اس رپورٹ میں ہم ان سات چیزوں کے بارے میں بتائیں گے جنھیں گرمی کے موسم میں گاڑی میں نہیں چھوڑنا چاہیے۔

بچے اور پالتو جانورGetty Images

یہاں جن سات چیزوں کے بارے میں آپ کو ہم ماہرین کی رائے کی روشنی میں بتانے جا رہے ہیں اُن کی جانب بڑھنے سے پہلے ابتدا اس بات سے کرتے ہیں کہ موسمِ گرما میں بچوں اور پالتو جانوروں کو گاڑی میں اکیلا بلکل چھوڑ کر نہ جائیں۔

ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ چاہے آپ کسی بھی دکان کے باہر گاڑی چند ہی لمحات کے لیے کھڑی کر کے کوئی ایک چھوٹی سی بھی چیز لینے کے لیے جانا چاہتے ہوں تو بھی ایسا نہ کریں۔

سین فرانسیسکو سٹیٹ یونیورسٹی کی ماہرین کے مطابق شدید گرم موسم میں ایسی صورتحال میں آپ کی معمولی سی لاپرواہی کسی بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق گاڑی کے اندر موسمِ گرما میں درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے جس سے بچوں اور پالتو جانوروں میں ہیٹ سٹروک اور پھر دم گھٹنے کا بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔

باڈی سپرے اور پرفیوم

گرم موسم کی وجہ سے پسینہ آنا ایک عام سی بات ہے جس کے باعث انسانی جسم میں پیدا ہونے والی پسینے کی ناگوار بُو پریشانی کا باعث ہو سکتی ہے۔

اور اسی بُو کو دور کرنے کے لیے ہم عموماً گاڑی کے ڈیش بورڈ میں باڈی سپرے یا پرفیوم وغیرہ رکھتے ہیں۔ مگر خیال رہے کہ ہیٹ ویوز کے اس موسم میں ایسا کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق زیادہ تر پرفیومز میں الکوحل کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ جب پرفیوم کی بوتلوں کو گرم گاڑی میں چھوڑ دیا جاتا ہے یا گاڑی میں طویل عرصے تک براہ راست دھوپ کے سامنے رکھا جاتا ہے تو الکوحل کے گرم ہونے اور اس وجہ سے پھٹنے اور ایسا ہونے کی صورت میں آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

امریکہ کی انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق گاڑی میں ایروسول باڈی سپرے شدید موسمی حالات میں پھٹ سکتے ہیں جس کی وجہ سے نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔

ہینڈ سینیٹائزرGetty Images

کورونا کی وبا کے بعد سے ہم میں سے ایک بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے کہ جو اب اس وبا کے بعد اور شاید اس سے قبل بھی ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کرنے والے لوشن اور آئل استعمال کرتے ہیں۔

مگر ماہرین کے مطابق ہینڈ سینیٹائزر کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگنے کا خطرہ انتہائی زیادہ ہوتا ہے۔

دُنیا کے مختلف مُمالک میں کام کرنے والی نیشنل فائر پروٹیکشن ایجنسی کے ٹیکنیکل سروسز کے ڈائریکٹر نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ ’ہینڈ سینیٹائزر میں شامل الکوحل کی بڑی مقدار گرم موسم میں اسے خطرناک بنا دیتی ہے۔ اس کے گاڑی میں استعمال کی بعد ایک چھوٹی سی چنگاری بھی آگ کے بھڑکنے کا سبب بن سکتی ہے۔‘

دوسری جانب امریکہ کی انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق گاڑی میں ایک چھوٹا سا گیس کا کنٹینر یا ایروسول سپرے کنٹینر انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ تو ایسے میں باڈی سپرے، کار ائیر فریشنرز اور آگ بجھانے کے لیے کام آنے والے سپرے گرمی کی شدت کی وجہ سے پھٹ سکتے ہیں۔

بیٹریاں

دُنیا کی معروف موبائل کمپنی ایپل کے مطابق موبائل فونز، ٹیبلیٹس یا لیپ ٹاپ میں موجود لیتھئیم آئن بیٹریز سورج کی روشنی اور تپش میں زیادہ دیر رابطے میں آنے کی وجہ سے پھٹ سکتی ہیں جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ کے بھڑکنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ یہ اشیا انھیں ٹھنڈے ماحول میں رکھنے کے لیے ایک انتباہ کے ساتھ آتی ہیں۔ تاہم اگر بیٹریاں زیادہ گرم موسمی حالات کا سامنا کریں تو اس کی وجہ سے مصنوعات کی کارکردگی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

ایسے ہی پاور بینکس اور کمپیوٹر ہارڈ ڈرائیوز بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔

سگریٹ لائٹر

سگریٹ لائٹرز کے اندر بھی مائع گیس موجود ہوتی ہے۔ جب انھیں گاڑی میں چھوڑ دیا جائے تو گرمی اور گاڑی میں بڑھ جانے والے درجہ حرارت کی وجہ سے یہ پھٹ سکتے ہیں اور آگ بھڑک اٹھنے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

اسی نوعیت کے دیگر آتش گیر مادے یا آلات بھی گرم موسم میں خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

ادویات، کھانا اور پانی کی پلاسٹک کی بوتلیںGetty Images

سٹینفورڈ یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی گاڑی کسی بھی مقام پر سورج کی روشنی میں کھڑی ہے تو ایسے میں آپ کی گاڑی میں موجود ادویات کا اثر زائل ہو سکتا ہے اور وہ آپ کو فائدہ دینے کی بجائے یہ صحت کے لیے نقصان کا باعث ہو سکتی ہیں۔

اسی طرح یونیورسٹی آف مینی سوٹا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی بوتلیں، خاص طور پر پلاسٹک کی بوتلیں بھی زیادہ دیر گاڑی میں رہنے اور شدید گرمی کی وجہ سے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہیں کیونکہ گاڑی کے گرم ہونے کی وجہ سے جہاں ایک طرف آپ کو گرم پانی پینے کو ملے گا وہیں پلاسٹک کی بوتل کے دھوپ میں گرم ہونے کی وجہ سے اس کے خطرناک ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہو جاتے ہیں۔

اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ گرم موسم میں پہلے سے تیار کردہ کھانا اور سبزیاں بھی نہیں رکھنی چاہیں کیونکہ ایسا کرنے سے ان میں بیکٹیریا کی بڑی تعداد پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو آپ کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

گیلے کپڑےGetty Images

موسم کی شدت کی وجہ سے اکثر لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ کسی نہ کسی ایسی جگہ کا رُخ کر سکیں کہ جہاں پانی ہو اور اُس میں نہا کر گرمی کو بھگانے کی ایک کوشش کر سکیں۔ یہ سب تو ایک جانب مگر اس کے بعد واپسی کے سفر کے دوران اپنے گیلے کپڑوں کو مناسب انداز میں کسی جگہ رکھیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گیلے کپڑے یا تولیہ گاڑی کے اندر چھوڑنے یا رکھنے سے بیکٹیریا اور پھپھوندی کی نشوونما ہو سکتی ہے۔ ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ گیلے کپڑوں یا تولیے پر چھوڑی گئی نمی جراثیم کی تعداد میں اضافے کے لیے ایک شاندار ماحول پیدا کر سکتی ہے۔

گرم موسم میں سفر کے لیے چند احتیاطی تدابیر

پاک ویلز کے چیئرمین سنیل منجھ نے بی بی سی کو بتایا کہ اس گرم موسم میں سب سے پہلے تو اپنے گاڑی کے ٹائر میں ہوا کے تناسب کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے اور اس بات کا ہمیشہ خیال رکھیں کہ گاڑی کے چاروں ٹائروں میں ہوا مناسب ہو۔ اسی کے ساتھ ساتھ گرمی کے موسم میں اگر آپ کی گاڑی کے ٹائر پرانے اور کمزور ہیں تو لمبے سفر سے اجتناب کریں۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ موسمِ گرما کے آغاز کے ساتھ ہی اپنی گاڑی کے ریڈیئیٹر کو صاف کروائیں، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ گاڑی کا ریڈیئیٹر مٹی کی وجہ سے چوک یا بند ہوتا ہے جس کی وجہ سے گاڑی گرم ہو سکتی ہے اور انجن کو نقصان ہو سکتا ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ریڈیئیٹر کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اچھے اور معیاری کولنٹ کا استعمال کریں۔

سنیل کا کہنا ہے کہ گرم موسم کی آمد سے قبل اپنے گاڑی کے اے سی اور بیٹری کو بھی چیک کروائیں۔ اے سی کے فلٹر کی صفائی کروائیں تاکہ دوران سفر گرمی کی شدت سے بچا جا سکے۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ اول تو کوشش کریں کہ اس گرم موسم میں لمبا سفر نہ کیا جائے لیکن اگر مجبوری کی وجہ سے نکلنا پڑے تو غروبِ آفتاب کے بعد یا طلوعِ آفتاب سے سب قبل کریں۔

اسی بارے میںپاکستان میں ہیٹ ویو: بچوں کو شدید گرمی اور بیماری سے بچا کر رکھنے کے پانچ طریقے پاکستان میں ہیٹ ویو کی پیش گوئی: شدید گرمی ہمارے جسم پر کیسے اثرانداز ہوتی ہے اور کیا یہ جان لیوا بھی ہو سکتی ہے؟ہیٹ ویو کے دوران خود کو محفوظ رکھنے کے لیے آپ کیا کر سکتے ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More