جی ڈی (پی)، انجینئرنگ، ایئر ڈیفنس کورس ، اے اینڈ ایس ڈی، لاگ اور کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر مہمان خصوصی تھے

اے پی پی  |  May 03, 2024

راولپنڈی۔2مئی (اے پی پی):149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، 8ویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجوایشن تقریب جمعرات کو پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر مہمان خصوصی تھے۔

پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی اس موقع پر موجود تھے۔اکیڈمی پہنچنے پر مہمان خصوصی کا استقبال پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کیا۔تقریب کے دوران مجموعی طور پر 144 ایوی ایشن کیڈٹس، 1 جنٹلمین کیڈٹ اور 4 نیول کیڈٹس نے گریجوایشن کیا۔ مہمان خصوصی نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں ٹرافیاں تقسیم کیں۔

کالج آف فلائنگ ٹریننگ میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر اعزازی تلوار ایوی ایشن کیڈٹ سکواڈرن انڈر آفیسر محمد جنید ملک نے وصول کی۔جنرل سروس ٹریننگ میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ٹرافی ایوی ایشن کیڈٹ سارجنٹ فصیح عباس کو دی گئی۔ایئر ڈیفنس کورس میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر چیف آف دی ایئر اسٹاف ٹرافی ایوی ایشن کیڈٹ حبیب الرحمان نے وصول کی۔

ایڈمن اینڈ سپیشل ڈیوٹیز کورس میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر چیف آف دی ایئر سٹاف ٹرافی ایوی ایشن کیڈٹ محمد ارسلان شکیل کو دی گئی۔کمبیٹ سپورٹ کورس میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر اصغر خان ٹرافی ایوی ایشن کیڈٹ خوشحال خان نے وصول کی۔ انجینئرنگ ڈسپلن میں بہترین کارکردگی پر چیف آف دی ایئر سٹاف ٹرافی پاکستان نیول کیڈٹ سارجنٹ امان اللہ کو دی گئی۔

گریجویٹ ہونے والے کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے گریجویٹ ہونے والے کیڈٹس اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد دی۔ آرمی چیف نے پاکستان کے دفاع کے لیے پی اے ایف کے کردار کو سراہتے ہوئے روشنی ڈالی کہ پی اے ایف پیشہ ورانہ مہارت اور انتہائی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے۔

گریجویشن کی تقریب کے بعد لڑاکا طیاروں اور ایروبیٹکس کی فضائی نمائش ہوئی۔ گریجوایشن پریڈ کو اعلیٰ فوجی اور سویلین معززین کے ساتھ ساتھ گریجویشن کرنے والے کیڈٹس کے والدین نے بھی دیکھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More