موجودہ دور میں حج کا بحری سفرقابل عمل نہیں ہے، تمام حج انتظامات کو ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے، ڈاکٹر عطاء الرحمان

اے پی پی  |  Apr 29, 2024

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں حج کا بحری سفرقابل عمل نہیں ہے، رواں سال ایندھن اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے باوجود ہوائی جہاز کا کرایہ 15 سے 30 ہزار روپے کم کرایا گیا ہے ،کسی ایک معاون حج کا انتخاب بھی میرٹ سے ہٹ کر نہیں کیا گیا، تمام حج انتظامات کو ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے، توقع ہے کہ آنے والے حج کا تجربہ کافی بہتر رہے گا۔

پیر کو وزارت مذہبی امور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حج اور بین المذاہب ہم اہنگی سمیت دیگر بعض امور وزارت مذہبی امور کی ذمہ داری ہے، حج کے موقع پر پاکستانی حاجیوں کو رہائش اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی ہماری اہم ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 نومبر کو حج پالیسی کابینہ نے منظور کی۔ پاکستان کا کوٹہ ایک لاکھ79ہز210 ہے جو سرکاری اور پرائیویٹ سکیموں میں تقسیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں سے سرکاری حج کا تجربہ بہتر رہا ہے، سرکاری حج سکیم میں 25 ہزار کا کوٹا سپانسر شپ سکیم کے تحت مختص کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال مکمل حج کوٹے کو بروئے کار لانے کی کوشش کریں گے تاکہ ہمارے حج کوٹہ میں کمی نہ کر دی جائے۔اس مرتبہ سعودی حکومت کی پالیسی تھی کہ حج انتظامات جلد مکمل کیے جائیں اس کی وجہ سے ہم نے حج آپریشن جلد شروع کیا ۔

انہوں نے کہا کہ 64 ہزار سرکاری سکیم اور 5 ہزار سے کچھ زائد سپانسرشپ سکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکیم کے تحت حاجیوں کی بکنگ جاری ہے، پرائیویٹ سکیم کے تحت سپانسر شپ سکیم کے لیے 43 ہزار کی تعداد مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال گزشتہ سال سے حج پیکج کی رقم ایک لاکھ روپے کم کی گئی ہے ،گزشتہ سال 97 ہزار روپے کی رقم فی حاجی واپس کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال 15 ہزار سے 30 ہزار روپیہ ایئر لائن کا کرایہ کم کرایا ہے ۔ اس مرتبہ قلیل المدتی حج بھی متعارف کرایا ہے جو 20 سے 25 دن کے دورانیہ پر مبنی ہوگا جس کے اخراجات 55 سے 60 ہزار روپے زائد ہوں گے ،حاجی اپنی مرضی سے کچھ رقم زائد ادا کر کے چار افراد کے لیے مختص کمرے میں دو یا تین افراد اپنی مرضی سے رہائش اختیار کر سکیں گے، تمام حاجیوں کے ساتھ موبائل حج ایپ کے ساتھ رابطہ ہوگا ،یہ ایک نئی سہولت ہے ،ہر پاکستانی حاجی کو روانگی سے قبل ہی موبائل فون سم فراہم کر دی جائے گی، تمام حاجیوں کو پاکستان کے جھنڈے کے رنگوں پر مشتمل سفری بیگ فراہم کیے جائیں گے، حاجیوں کی خدمت کے لیے معاونین حج کے انتخاب کے طریقہ کار کو بہتر بنایا گیا ہے اور این ٹی ایس ٹیسٹ اور فزیکل فٹنس ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے درخواست گزاروں کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاونین کی میرٹ پر سلیکشن کی گئی ہے، ایک معاون حج بھی میرٹ سے ہٹ کر نہیں جائے گا، تمام معاونین کی موبائل ایپ کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے گی۔

مدینہ منورہ میں سرکاری سکیم کے تمام عازمین مرکزیہ میں رہائش اختیار کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ادویات اور ویکسینز کی خریداری میں 15 کروڑ کی بچت کی گئی ہے، تمام ادویات کی رقم حج سے پہلے ادا کر دی جائے گی ہر حاجی کے بیگ پر کیو ار کوڈ ہوگا۔ سامان کی گمشدگی کی صورت میں حاجی تک سامان پہنچانے میں آسانی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری درخواست پر اسلام آباد کے ساتھ ساتھ کراچی ایئرپورٹ پر بھی روڈ ٹو مکہ کی سہولت فراہم کی گئی ہے، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کا انتخاب بھی این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے کیا گیا ہے، معاونین کا انتخاب بھی سول سروس کوٹہ کی طرز پر کیا گیا ہے، رواں سال حج تربیتی پروگرام کا دورانیہ بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی میں ہم نے تمام وہ جگہیں حاصل کی ہیں جہاں ٹرین کی سہولت حاصل ہوگی ۔مشاعر میں سرکاری سکیم کے تمام حاجی ٹرین کی سہولت حاصل کر سکیں گے، وزارت مذہبی امور نے حج آپریشن کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کر دیا ہے، حج اور معاونین پاک ایپ سے کے ذریعے شکایت درج کرا سکیں گے،

توقع ہے کہ آنے والے حج کا تجربہ کافی بہتر ہوگا ،پرائیویٹ سکیم کے عازمین پر بھی لازم ہے کہ وہ پاک حج موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کریں، 9 مئی سے حج فلائٹ آپریشن شروع ہوگا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرکاری سکیم کے تمام حاجیوں کو 24 گھنٹے نئے ماڈل کی جدید بسیں دستیاب ہوں گی، رواں سال پرائیویٹ سکیم کے آپریٹرز سے کہا گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ حاجیوں کی روٹ مکہ پروگرام کے تحت بکنگ کریں تاکہ ہم سعودی حکام کو روٹ مکہ پروگرام کی توسیع کا کہہ سکیں، رواں سال روٹ مکہ سے 65 ہزار عازمین استفادہ کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ سپانسرشپ سکیم کے علاوہ سرکاری سکیم میں کوئی کوٹہ سرنڈر نہیں کیا اس حوالے سے بیرون ملک سے زر مبادلہ کی ترسیل میں کچھ مشکلات تھیں جس کی وجہ سے سپانسر شپ سکیم کے تحت مختص کوٹے کو واپس کرنا پڑا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے حج ایکسپو کے موقع پر سعودی حکام سے وہاں پر انتظامات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی ہے، ہم نے انہیں بتایا ہے کہ ان کی طرف سے کسی معاملے پر کمی بیشی سے ہمارے حج انتظامات پر بھی سوالات اٹھیں گے۔ ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا کہ موبائل سمز اور بیگز کا خرچہ متعلقہ بینک ادا کریں گے، توقع ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری سے آئندہ حج کرایہ نہیں بڑھے گا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بحری سفر حج کی تجویز موجودہ دور میں قابل عمل نہیں ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More