وزیراعظم نے گرین ٹرانس شپمنٹ ٹرمینل کی تعمیر کے لیے وزیر خزانہ کی زیر سربراہی بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دے دی

اے پی پی  |  Apr 25, 2024

اسلام آباد۔25اپریل (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نےکراچی میں پاکستان کے پہلے گرین ٹرانس شپمنٹ ٹرمینل کی تعمیر کے لیے وزیر خزانہ کی زیر سربراہی بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔وزیراعظم نے پاکستان اور ڈنمارک کے مابین زرعی شعبے اور ماحول دوست توانائی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیاہے۔جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیف ایگزیکٹو آفیسر اے پی ایم ٹرمینلز اور بورڈممبر اے پی مولر میئرسک کیتھ سوینڈسن کی سربراہی میں وفدنے ملاقات کی۔ملاقات میں کیتھ سوینڈسن نے کراچی میں پاکستان کے پہلے گرین ٹرانس شپمنٹ ٹرمینل کی تعمیر میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے اس منصوبے کے لیے وزیر خزانہ کی زیر سربراہی بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دے دی جس میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے نمائندے بھی شامل ہیں۔وزیراعظم نے پاکستان اور ڈنمارک کے مابین زرعی شعبے اور ماحول دوست توانائی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا۔کیتھ سوینڈسن نے پاکستان کی کاروبار اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر اظہار اطمینان کیا۔

ملاقات میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لنلف، وفاقی وزراء برائے تجارت، خزانہ، بحری امور اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔مجوزہ منصوبے کی تعمیر سے کراچی کی بندرگاہ میں بڑے کارگوجہاز لنگر انداز ہو سکیں گے۔اس منصوبے سے وسطی ایشیائی ممالک تک دنیا بھر سے کارگو باآسانی پہنچایا جا سکے گا۔ای پی ایم ٹرمینلز لاہور، ترنول اور پشاور میں بھی بین الاقوامی معیار کی لاجسٹکس سٹوریج فیسیلیٹی تعمیر کرے گی۔

مجوزہ منصوبے سے پوری دنیا کو پاکستانی برآمدات تک رسائی حاصل کرنے میں آسانی میسر ہو گی۔اس منصوبے کی بدولت لاجسٹکس کے اعتبار سے پاکستان خطے کا مرکز بن جائے گا۔اس منصوبے سے پاکستانی مصنوعات کی قدر میں اضافہ کرنے کے مواقع پیدا ہوں گے جس سے لوگوں کو روزگار ملے گا اور معیشت مزید ترقی کرے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More