اقوام متحدہ۔4اپریل (اے پی پی):شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیانگ یانگ کے خلاف امریکی قرارداد کے مسودے کو روکنے کے لئے ویٹو پاور کا استعمال کرنے پر روس کا شکریہ ادا کیا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے مستقل نمائندہ کم سونگ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی قرارداد کے مسودے میں شمالی کوریا پر قرارداد 1718 کے مطابق عائد کی گئی پابندیوں کی کمیٹی کی معاونت کرنے والے ماہرین کے پینل کے مینڈیٹ میں توسیع پر زوردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے ویٹو پاور کا استعمال قابل تعریف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے کبھی بھی پیانگ یانگ پر سلامتی کونسل کی طرف سے عائد پابندیوں یا پابندیوں کی کمیٹی کی سرگرمیوں کو تسلیم نہیں کیا۔ گزشتہ ہفتے روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے ویٹو پاور کا استعمال کیا اور شمالی کوریا پر پابندیوں سے متعلق ایک ماہر پینل کے مینڈیٹ میں 30 اپریل 2025 تک توسیع کے لیے امریکا کی طرف سے پیش کردہ ایک مسودہ قرارداد کو روک دیا۔سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے قرارداد کے مسودے کی حمایت میں ووٹ دیا جبکہ چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس کی جانب سے قرارداد کے مسودے کو ویٹو کرنے پر مغرب کے رد عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ روس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کو سنجیدگی سے لیتا ہے لیکن وہ پیچھے بیٹھ کر ان اقدامات کو بعض ریاستوں کو سزا دینے کے لیے اندھا دھند ہتھیار میں تبدیل ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔ شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی 1718 میں ماہر پینل کا مینڈیٹ 30 اپریل 2024 کو ختم ہو رہا ہے۔