جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ،پاکستان

اے پی پی  |  Apr 03, 2024

نیویارک ۔3اپریل (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جو کسی بھی طرح سے بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ۔ اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں پاکستانی مندوب گل قیصر سروانی نے عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے بھارت کے ایک بار پھر کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ ہونے کا دعویٰ کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے غلط موقف کوبار بار دہرانے کی کوشش اسے کسی بھی فورم پر قابل قبول نہیں بناسکتی ۔ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے دعوے کے برعکس، بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر کی صورتحال، بھارت کے بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی تیاری، جارحانہ انداز، اوروار ڈاکٹرائن ،کمیشن کے دائرہ کار میں آتے ہیں کیونکہ بھارتی اقدا مات سے نہ صرف علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ تخفیف اسلحہ کی کوششوں کو روکنے کے مترادف ہیں ۔بھارتی نمائندے نے کمیشن کے افتتاحی اجلاس میں پاکستانی سفیر منیر اکرم کی تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھاکہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور پاکستان پر بھارت میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔

پاکستانی مندوب گل قیصر سروانی نے کہا کہ ان کے ملک کو دہشت گردی کے ایک بڑے خطرے کا سامنا ہے جسے اس کا مشرقی پڑوسی (بھارت) جو دہشت گردی کو ریاستی سطح پر سپانسر کرتا ہے اور جس کا دہشت گردی کا نیٹ ورک عالمی سطح پر پھیل چکا ہے،جو سرحدوں کو پار کرتے ہوئے دنیا کے بہت سےممالک میں پہنچ چکا ہے ۔گل قیصر سروانی نے جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعہ پر پاکستان کے موقف کو دہراتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر برقرار ہے اور اس کا حتمی فیصلہ اس کے عوام کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے ہوناہے۔

پاکستانی مندوب نے کانفرنس برائے تخفیف اسلحہ (سی ڈی) کے کام کے پروگرام پر فزائل میٹریل کٹ آف ٹریٹی (ایف ایم سی ٹی) پربھارت کے دلچسپی لینے پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کی قومی سلامتی کے مفادات غیر متناسب طور پر متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے تخفیف اسلحہ پر کانفرنس میں دیرینہ تعطل کو توڑنے کے لیے تمام وفود سے لچک کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ سی ڈی میں اتفاق رائے حاصل کرنے میں ناکامی صدر کی طرف سے تمام رکن ممالک کو بورڈ میں لانے کے لیے مخلصانہ اور جامع کوششوں کی کمی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔پاکستانی مندوب نے علاقائی اور عالمی سطح پر تخفیف اسلحہ کے امکانات پر ان کے براہ راست اثرات پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے علاقائی امن اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوششوں سے نمٹنے کا مطالبہ کیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More