بنکاک۔22مارچ (اے پی پی):بین الاقوامی تنظیمیں اور دنیا بھر کے ممالک ہانگ کانگ کی جانب سے قومی سلامتی کے نئے قانون کی حتمی منظوری پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔جاپانی خبررساں ادارے کے این ایچ کے کے مطابق ہانگ کانگ کی قانون ساز کونسل نےمتفقہ طور پر قومی سلامتی کا بل منظور کیا ہے جس کے تحت ریاستی رازوں کی چوری، جاسوسی اور بیرونی مداخلت سمیت، قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں کی ممانعت کریں گے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ قانون کی کچھ شقیں مبہم ہیں اور وہ اختلاف رائے کا اظہار کرنے والوں کے علاوہ صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بلا جواز نشانہ بنا سکتی ہیں۔نا ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کے تحفظ کی جانب منفی قدم ہے۔برطانیہ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ قانون ہانگ کانگ کے لوگوں میں اپنی آواز دبانے کی ثقافت کو فروغ دے گا اور آزادی اظہار، حق اجتماع اور ذرائع ابلاغ کی آزادی پر جاری قدغن کے عمل کو تقویت بخشے گا۔وزارت نے ہانگ کانگ کے حکام پر زور دیا کہ وہ بنیادی انسانی حقوق اور آزادیوں کا احترام کریں۔یورپی یونین نے کہا کہ یہ قانون ہانگ کانگ میں یورپی یونین کے شہریوں، تنظیموں اور کمپنیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔اس نے یہ بھی کہا کہ قانون سازی نے بین الاقوامی کاروباری مرکز کی حیثیت سے ہانگ کانگ کی طویل مدتی کشش پر سوالیہ نشان ڈال دیا ہے۔