ستر سال تک لوہے کے پھپھڑوں سے سانس لینے والے پال الیگزینڈر انتقال کر گئے

اے پی پی  |  Mar 14, 2024

اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):امریکا میں بچپن میں پولیو کا شکار ہونے کے بعد سات دہائیوں تک ’آئرن لنگ‘ (لوہے کے پھپھڑوں )کے اندر رہنے والا شخص پال الیگزینڈر78سال کی عمر میں انتقال کر گیا۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق پال الیگزینڈر 1952 میں وائرس کا شکار ہونے کے بعد گردن کے نیچے سے مفلوج ہو گئے تھے۔

وہ ٹیکساس میں کووڈ انیس ہونے کے بعد ہسپتال علاج معالجے کے دوران انتقال کر گئے۔الیگزینڈر کو پولیو اس وقت ہوا جب وہ 6 سال کا تھا۔انفیکشن نے اسے گردن سے نیچے تک مفلوج کر دیا تھا اور وہ آزادانہ طور پر سانس لینے کے قابل نہیں تھا، اس لیے ڈاکٹروں نے اسے لوہے کے پھیپھڑوں میں ڈال دیا، جو اس وقت ایک جدید ترین لائف سپورٹ ٹیکنالوجی تھی جو سانس لینے اور باہر نکالنے میں مدد کرتی ہے جو کہ ایک دھاتی سیلنڈر تھا اور وہ ان کے جسم کو گردن تک ڈھانپے ہوئے تھا۔اس کی جگہ 1960 میں ونٹیلیٹرز نے لے لی تھی تاہم پال نے ونٹیلیٹرز پر جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اب اس کی عادت ہو گئی ہے ۔

یہ پھیپھڑا جسے وہ اپنا ’لوہے کا گھوڑا‘ کہتے تھے انھیں سانس لینے میں مدد کرتا تھا۔ یہ ہوا کو اندر کھینچتا جس سے پھیپھڑوں میں ہوا بھرتی اور اور پھر ہوا بھی باہر نکالتا اس طرح پھیپھڑے سانس لینے کا عمل جاری رکھتے۔پال کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی ہے بطور ایسے شخص کے شامل ہے، جو طویل عرصے تک لوہے کے پھیپھڑے میں رہا۔ واضح رہےان 70 سالوں میں، الیگزینڈر کالج گئے اور وکالت کی تعلیم حاصل کی اور وکیل بن گئے اور پریکٹس بھی کرتے رہے ۔ انہوں نے 2020 میں “تھری منٹس فار اے ڈاگ ” کے نام سےاپنی زند گی بارے ایک کتاب بھی لکھی تھی ۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More