میگھن مارکل دورانِ حمل سوشل میڈیا پر ہراساں کیے جانے پر نالاں: ’اگر آپ کی ماں یا بیٹی ہوتی تو آپ ایسا نہیں کرتے‘

بی بی سی اردو  |  Mar 09, 2024

Getty Images

ڈچز آف سسیکس نے سوشل میڈیا کے ’بظاہر نہ ختم ہونے والے زہریلے پن‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ آرچی اور لیلیبیٹ کی پیدائش سے قبل دورانِ حمل انھیں ’بلیئنگ اور بدسلوکی‘ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

میگھن ٹیکساس کے شہر آسٹن میں سالانہ ایس ایکس ایس ڈبلیو فیسٹیول میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک ہائی پروفائل پینل میں مقرر تھیں۔

انھوں نے کہا کہ اب وہ اپنی بھلائی کے لیے اس طرح کے سوشل میڈیاتبصروں سے دور رہتی ہیں۔ اس تقریب میںپرنس ہیری سامعین کی پہلی قطار میں بیٹھے تھے۔

میگھن نے کہا کہ میڈیا اور ڈیجیٹل شعبے کے کچھ حصوں میں لوگ ’انسانیت کو بھول گئے ہیں۔‘

انھوں نے وضاحت کی کہ ’سوشل میڈیا اور آن لائن پر مجھے جو غنڈہ گردی اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا وہ اس وقت تھا جب میں آرچی اور لیلی کے ساتھ حاملہ تھی۔‘

’آپ صرف اس کے بارے میں سوچتے ہیں اور اپنا سر تھام لیتے ہیں کہ لوگ اتنے نفرت سے بھرے ہوئے کیوں ہوتے ہیں، یہ مضیحکہ خیز نہیں ہے، یہ ظالمانہ ہے۔‘

تقریب کے دوران 42 سالہ سابق اداکارہ نے فلم اور انٹرٹینمنٹ میں متنوع نمائندگی کی اہمیت سے لے کر ماں بننے کی تصویر کشی تک کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

میگھن کا کہنا تھا کہ انھیں یہ بات پریشان کن لگی کہ خواتین آن لائن ایک دوسرے کے خلاف نفرت پھیلا رہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے یہ سب سمجھ نہیں آتا۔‘ انھوں نے سوال کیا کہ ’اگر آپ کسی خاتون کے بارے میں کچھ خوفناک پڑھ رہے ہیں تو آپ اسے اپنے دوستوں کے ساتھ کیوں شیئر کر رہے ہیں؟‘

’اگر یہ خاتون آپ کی دوست، آپ کی ماں یا آپ کی بیٹی ہوتی، تو آپ ایسا نہیں کرتے؟‘

’میرے خیال میں یہ وہ چیز ہے جو اس وقت ڈیجیٹل دنیا اور میڈیا کے کچھ حصوں میں جو کچھ ہو رہا ہے اس میں کھو گئی ہے کہ ہم اپنی انسانیت کے بارے میں بھول گئے ہیں اور اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔‘

Getty Images

ساتھی پینل لسٹ کیٹی کورک کی درخواست پر میگھن نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح انھوں نے 11 سال کی عمر میں کنزیومر گڈز کمپنی پراکٹر اینڈ گیمبل کو ایک خط بھیجا تھا جس کے نتیجے میں ڈش واشنگ لیکویڈ کی تشہیر کرنے والے جنسی تعصب پر مبنیاشتہار کو تبدیل کیا گیا تھا۔

میگھن نے کہا کہ اس تجربے نے انھیں بولنے اور وکالت کرنے کی طاقت دکھائی۔

انھوں نے براہ راست سامعین سے کہا،’آپ کی آواز چھوٹی نہیں ہے، اسے صرف سننے کی ضرورت ہے۔‘

اداکارہ بروک شیلڈز بھی پینل میں شامل تھیں۔1978 ء کی فلم پریٹی بے بی میں بطور چائلڈ اداکار اپنے پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ’جب میں 11 سال کی تھی تو میں ایکجسم فروش کا کردار ادا کر رہی تھی۔‘

نایاب شرکت

یہ ایونٹ پوٹیوب پر بھی سٹریم کیا گیا، جس میں میگھن کے بارے میں زیادہ تر تبصرے انتہائی مثبت تھے۔

ڈیوک آف سسیکس اور میگھن شاہی خاندان سے دستبرداری کے بعد خاص طور پر برطانوی اخبارات میں شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

اوپرا پر ایک انکشافات سے بھرے انٹرویو اور نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم کے بعد جوڑے کی سکروٹنی بڑھ گئی ہے۔

کیلیفورنیا منتقل ہونے اور آرچیویل فاؤنڈیشن قائم کرنے کے بعد سے اس جوڑے کی عوامی سطح پر موجودگی کم رہی ہے۔

میگھن آخری بار ستمبر 2022 میں انگلینڈ میں تھیں۔ شہزادہ ہیری کی جانب سے 2014 میں قائم کیے گئے انویکٹس گیمز کے 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر برطانیہ واپسی کے حوالے سے آن لائن قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

میگھن ایسے وقت میں منظر ِ عام پر آئی ہیں جب شاہی خاندان کے لیے ایک مشکل دور چل رہا ہے کیونکہ بادشاہ کینسر کا علاج کروا رہے ہیں اور پرنسز آف ویلز برطانیہ میں پیٹ کی سرجری سے صحت یاب ہو رہی ہیں۔

کیٹ مڈلٹن کے ماموں گیری گولڈ اسمتھکے سیلیبریٹی بگ برادرنامی شو میں جانے کے بعد ان پر نگاہیں مزید گہری ہو گئی تھیں۔

گولڈ سمتھ نے آئی ٹی وی رئیلٹی شو میں میگھن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور مبینہ طور پر دعویٰ کیا تھا کہ شہزادہ ولیم نے اپنے بھائیسے تعلقات بحال کرنے کی کوشش کی تھی۔

اس سے قبل پرنس ہیری کی سوانح حیات اسپیئر کو برٹش بک ایوارڈز کے لیے دو زمروں میں شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔

میگھن، ہیری اور برطانیہ: حالات اس نہج پر کیسے پہنچے؟شاہی خاندان اور اپنے رشتہ داروں کو معاف کرنا آسان نہیں ہے: میگھن مارکلشہزادہ ہیری: ٹیبلائڈ پریس کا ’نفرت آمیز رویہ‘ برطانیہ چھوڑنے کی بڑی وجہ بنا’اب ہم اپنے لیے خود بات کر سکتے ہیں، اس سے آزادی کا احساس ملا ہے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More