Getty Images
پاکستان میں تقریباً ایک دن تک سوشل میڈیا پیلٹ فارم ایکس تک صارفین کی رسائی محدود رہنے کے بعد اتوار کی شام جزوی طور پر رسائی شروع ہوئی ہے۔
سنیچر کی شام پاکستان میں سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس تک صارفین کی رسائی کو بند کر دیا گیا تھا اور گذشتہ شام سے پاکستان میں موجود سوشل میڈیا صارفین ایکس ایپ کا استعمال نہیں کر پا رہے تھے۔
انٹرنیٹ پر ان معاملات کی نگرانی کرنے والے ادارے ’نیٹ بلاکس‘ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہروں اور افراتفری کے دوران صارفین کو ایکس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔‘
https://twitter.com/netblocks/status/1758893268375339020
یاد رہے کہ ایکس کی ’بندش‘ ایک ایسے موقع پر سامنے آئی تھی جب راولپنڈی کے کمشنر لیاقت علی چٹھہ کی جانب سے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے الزامات سامنے آئے۔
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں ضلع راولپنڈی میں مبینہ طور پر نتائج بدلنے اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو دھاندلی کے ذریعے جتوانے جیسے الزامات عائد کیے۔ تاہم الیکشن کمیشن نے ان الزامات کی تردید کی اور اس معاملے پر ایک اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔
بی بی سی نے جب پاکستان میں مواصلات کے نگران ادارے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے ایکس کی ’بندش‘ کے بارے میں پوچھا تو پی ٹی اے کے ترجمان کی جانب سے بتایا گیا کہ ’وزارتِ داخلہ کے احکامات پر مُلک بھر میں ایکس کو بند کیا گیا تھا۔‘
البتہ اس ’بندش‘ کے متعلق پی ٹی اے کی جانب سے کوئی اعلامیہ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی وزارت داخلہ نے اس متعلق کوئی بیان جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین کو انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی میں بندش یا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہو، حال ہی میں آٹھ فروری کو انتخابات کے دوران بھی حکومت کی جانب سے موبائل اور ڈیٹا سروسز کو معطل کر دیا تھا۔
گذشتہ برس نو مئی کے بعد سے حکومت کی جانب سے متعدد بار انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا تک رسائی کی مشکلات کی شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔
اتوار کی شام ایکس تک جزوی رسائی شروع ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے اپنے تبصروں میں حکومتی اقدام کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس معلومات تک رسائی اور آزادی اظہار رائے کے حق کے منافی قرار دیا۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے اس بارے میں اپنے رائے دیتے ہوئے لکھا کہ ’ یہ کس طرح کا ملک ہے جہاں ایک بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بنا کسی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے اور عوام اس بارے میں کچھ کر بھی نہیں سکتے۔ اس کا مقصد صرف لوگوں کی آواز کو دبانا، ان سے حقائق چھپانا ہے۔ یہ ریاست ایک مذاق ہے۔‘
https://twitter.com/Heydontfrown/status/1759206562961186827
ہدا نامی صارف نے لکھا کہ ’پاکستان کو سٹار لنک کی ضرورت ہے، ہم سوشل میڈیا کی بندش اور انٹرنیٹ سینسرشپ سے بہتر کے مستحق ہیں۔‘
https://twitter.com/Huda_Nav/status/1759234575748714611
سوشل میڈیا کارکن اسامہ خلجی نے ایکس تک رسائی محدود کیے جانے پر پی ٹی اے اور نگراں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’تقریباً 24 گھنٹوں کے لیے پاکستان بھر میں ایکس بند رہا، اور اس تک رسائی وی پی این کے ذریعے ممکن تھی جبکہ متعدد صارفین نے شکایت کی کہ ان کا وی پی این بھی بند ہے اور انٹرنیٹ بھی سست رفتار ہے لیکن اب تک پی ٹی اے حکام یا عمر سیف کی جانب سے ایک لفظ نہیں کہا گیا۔ ملک میں انٹرنیٹ تک رسائی کو ممکن بنانا ان کا ہی کام ہے۔ یہ شرمناک ہے۔‘
https://twitter.com/UsamaKhilji/status/1759236562913485084
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے حکومتی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ٹیسلا بہت جلد انڈیا میں آ رہی ہے، 4500 سے زائد آئی ٹی کمپنیاں بنگلہ دیش میں کام کر رہی ہیں، سری لنکا کی آئی ٹی کی صنعت ملکی معیشت میں تقریباً 1.2 ارب ڈالر حصہ ڈالتی ہے جبکہ پاکستان میں ہم آج بھی وی پی این استعمال کر رہے ہیں کیونکہ حکومت سوشل میڈیا بند کر دیتی ہیں۔ پاکستان کب تک یہ سہتا رہے گا۔
https://twitter.com/candyy_floss_/status/1759244684453441599
حکومت کی جانب سے ایکس تک رسائی کو محدود کرنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے بھی اس کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستانی شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
انھوں نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایکس کو بند کرنا غلط ہے، معلومات تک رسائی یا اظہار رائے کی آزادی آئینی حقوق ہیں، حکوت کو اس بارے میں وضاحت دینا ہو گی اور شہریوں اور سیاسی کارکنوں کے آئینی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بند کرنا ہو گا۔‘
https://twitter.com/Ali_MuhammadPTI/status/1759081067854589968
پاکستان میں ٹوئٹر تک رسائی میں دشواری: تکنیکی خرابی یا سرکاری بندش؟24 جون کی شام انٹرنیٹ کو آخر ہو کیا گیا تھا؟تحریک انصاف کا ورچوئل جلسہ اور سوشل میڈیا کی بندش کی شکایات: ’پی ٹی آئی روز آن لائن جلسے کرتی ہے تو انٹرنیٹ روز بند کیا جائے گا؟‘پاکستان میں سوشل میڈیا کی بندش کے باوجود مظاہرے کیوں نہ تھم سکے؟ٹوئٹر کے نظام میں خرابی، دنیا بھر کے صارفین متاثرپاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش سے کاروبار زندگی متاثر: ’سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں ڈال سکے تو آرڈر بھی نہیں ملے‘