پریمیئر کے ایک ہفتے بعد ’گریسلڈا‘ امریکہ میں نیٹ فلکس پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز ہے اور مرکزی کردار ’گریسلڈا بلانکو‘ گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والے ناموں میں سے ایک ہے۔
چھ اقساط پر مشتمل اس سیریز میں صوفیہ ورگارا مرکزی کردارادا کر رہی ہیں ہے، جو کہ ہالی ووڈ کی سب سے مشہورلاطینی اداکاراؤں میں سے ایک ہیں۔ یہ کولمبیا کی اس منشیات سمگلر کی کہانی ہے جنھوں نے 1980 کی دہائی میں میامی میں منشیات کی سلطنت کو کنٹرول کرتی تھیں۔
لیکن جیسا کہ کولمبیا کی منشیات کی جنگوں کی تصویر کشی کرنے والی فلمں اور ڈراموں کے ساتھ ہوا ہے، گریسلڈا بھی ’حقیقی واقعات پر مبنی افسانوی ڈرامہ نگاری‘ ہے، اس لیے یہ تفریق کرنا آسان نہیں کہ حقیقت کیا ہے اور افسانہ کیا ہے۔
اس سیریز میں چار بیٹوں کی ماں کو دکھایا گیا ہے جس نے نہ صرف اپنی فوج بنائی بلکہ مخالف ڈرگ کارٹیل میڈیلین کے باسز کا مقابلہ کیا، طوئفوں کو منشیات کی سمگلنگ کے لیے استعمال اور اپنے علاقے پر پکڑ قائم رکھنے کے لیے مردوں اور عورتوں حتیٰ کہ بچوں کا بھی قتل کروایا۔
مگر یہ کہانی کس حد تک سچ ہے اور کتنی جھوٹ کہ گریسلڈا سے نہ صرف پابلو اسکوبار جیسا ڈرگ لارڈ ڈرتا تھا بلکہ اس نے اپنے شوہروں کو بھی قتل کروا دیا تھا۔
اس سوال کا جواب جاننے کے لیے، ہم نے کولمبیا کی صحافی ہوزے گوارنیزو سے بات کی، جو 12 سال سے گریسلڈا بلانکو کی کہانی پر تحقیق کر رہے ہیں اور گرسیلڈا کے متعلق ان کی دوسری کتاب جلد شائع ہونے والی ہے۔
گارنیزو نے بی بی سی منڈو کے ساتھ 150 صفحات پر مشتمل اپنی کتاب کا مسودہ شیئر کیا، جس کا نام نیٹ فلکس سیریز جیسا ہے۔ یہ ہمیں اس چیز کا موازنہ کا موقع دیتا ہے کہ گریسلڈا کے متعلق افسانے اور ان کی حقیقت میں کتنی مماثلت ہے۔
سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ گریسلڈا کے دو شوہر ہیں۔ لیکن حقیقت میں ان کے تین شوہر تھے جو مر چکے ہیں۔
پہلا ہوزے داریو ٹروہیلو تھا جو پیسٹانیا کے نام سے مشہور تھا۔ ان دونوں کی شادی اس وقت ہوئی جب گریسلڈا محض 14 سال کی تھی۔ ان دونوں کے تین بچے تھے۔
کہا جاتا ہے کہ گریسلڈا نے منشیات کا کاروبار انھیں کے ساتھ شروع کیا اور کچھ دعوؤں کے مطابق یہ شادی ان کے لیے سب سے اہم تھی۔
تاہم ٹروہیلو کی موت کے بارے میں متضاد باتیں مشہور ہیں۔
گارنیزوکا کہنا ہے کہ متعدد کتابوں میں کہا گیا کہ گریسلڈا نے ٹروہیلو کی موت کا حکم دیا تھا، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ 'میں اس بات کی تصدیق کرسکا کہ اس کی موت نیویارک میں ہوئی، اسے سروسس (جگر کی بیماری) تھا اور انہیں اس کی لاش کو واپس لانا پڑا۔‘
گریسلڈا کے دوسرے شوہر کا نام البرٹو براوو تھا، جسے اس کے حقیقی نام سے سیریز میں دکھایا گیا ہے۔
گریسلڈا نے اس کے ساتھ میڈلین میں ایک ایکسچینج ہاؤس قائم کیا اور منشیات نیویارک بھجوانے کے کاروبار کو بڑھایا۔ اور اس کے ساتھ ہی، گریسلڈا اپنا آبائی پسماندہ علاقہ چھوڑ کر بیریو انٹیو منتقل ہوگئی۔
براوو گریسلڈا کے پہلے تین بچوں کا سوتیلا باپ تھا، جو اس دوران ایک پرائیویٹ سکول میں پڑھتے تھے اور 70 کی دہائی میں کافی آرامدہ زندگی گزار رہے تھے۔
افسانے میں، گریسلڈا خود براوو کو اس وقت مار دیتی ہے جب وہ اس کو قرض چکانے کے لیے اپنے بھائی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ لیکن، حقیقت میں ان واقعات کے بارے میں کوئی اشارے نہیں ملتے۔
گارنیزو کہتے ہیں کہ ’بہت ساری شہادتیں اور دستاویزات موجود ہیں جو بتاتی ہیں کہ البرٹو براوو وہ میڈلین کارٹیل کے ایک دھڑے کے ہاتھوں بوگوٹا میں مارا گیا تھا۔ اس دھڑے کے کئی افراد کو سیریز میں بھی دکھائے گئے ہیں۔‘
اس کے کچھ عرصے بعد گریسلڈا، جو اس وقت میامی میں رہائش پذیر تھی، اپنے تیسرے شوہر ڈاریو سیپولویڈا سے ملاقات ہوئے۔وہ سیریز کے مرکزی کرداروں میں سے ایک ہیں۔
اس کے ساتھ ہی ان کا چوتھا بچہ ہوتا ہے جس کا نام مائیکل کورلیون سیپولویڈا براوو تھا۔ ان کا نام ماریو پوزو کے ناول ’دی گاڈ فادر‘ کے افسانوی کردار کے نام پر رکھا گیا تھا اور جس پر فرانسس فورڈ کوپولا نے فلم بنائی تھی۔
بظاہر سیپولویڈا کو ایک ذاتی مسئلے کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا، جسا کہ افسانے میں بھی دکھایا گیا ہے۔
گارنیزو کہتے ہیں، 'ایسے کئی اشارے ملتے ہیں جس سے یہ پتا چلتا ہے کہ سیپلویڈا کے قتل سے گریسلڈا کا تعلق تھا کیونکہ وہ انکے بیٹے کو کولمبیا لے گیا تھا۔‘
شمالی امریکہ کے ایک پروڈیوسرکو دیے گئے ایک انٹرویو میں قبول کیا تھا کہ وہ ان کے بچے کو اپنے ساتھ لے گیا تھا۔ گارنیزونے اپنی کتاب میں بھی اس انٹرویو کا ذکر کیا ہے۔
تو یہ عین ممکن ہے کہ گریسلڈا شاید اپنے تین شوہروں میں سے ایک کا قتل کیا ہو، لیکن یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ انھوں نے اپنے تینوں شوہروں کو قتل کیا ہو۔
ڈرامائی گرفتاری سے بچ جانے والے بچے
گریسلڈا کے بچے سیریز میں اپنے اصلی ناموں کے ساتھ ثانوی کرداروں کے طور پر دکھائی گئے ہیں۔
اوبر، ڈکسن اور اوسوالڈو (سیریز میں جس کا نام اوزی ہے) گریسلڈا کے پہلے شوہر سے تھے، جبکہ مائیکل کورلیون ان کے آخری آخری شوہر سے۔
سیریز کے سب سے ڈرامائی لمحات میں سے ایک وہ ہے جب گریسلڈا اپنے چار بچوں کے ہمراہ کیلیفورنیا فرار ہو جاتی ہیں۔ میڈلین کارٹیل کے ساتھ جنگ نے ان کو میامی چھوڑنے پر مجبور کر دیا تھا۔ اور حقیقت میں بھی ایسا ہی کچھ ہوا تھا۔
مگر یہ سچ نہیں کہ انھوں نے اپنے دشمنوں سے بھاگنے کی حکمت عملی کے طور پر خود کو حکام کے حوالے کیا تھا۔
گارنیزو کہتے ہیں کہ ’میں نے ڈی ای اے ایجنٹ پالومو کا انٹرویو کیا جو گریسلڈا کی گرفتاری کے پیچھے تھا۔ اس نے تصدیق کی کہ اسنے کیلیفورنیا کا وہ قصبہ ڈھونڈ لیا تھا جہاں گریسلڈا چھپی ہوئی تھی اور اسے ڈھونڈنے کے لیے اس نے لگژری کاروں کے سراغ کا پیچھا کیا۔‘
اور بظاہر یہ گرفتاری سیریز کی نسبت حقیقی زندگی میں زیادہ ڈرامائی تھی کیونکہ ’ڈی ای اے ایجنٹ نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اسے پکڑنے میں کامیاب ہو گیا تو وہ اسے بوسہ دے گا اور جب اس نے اسے بائبل پڑھتے ہوئے پکڑا تو اس نے یہی کیا۔‘
تاہم افسانے میں، گرفتاری کی قیادت جون ہاکنز کے کردار نے کی ہے، جو میامی پولیس کی ایک افسر ہوتی ہے جسے اپنے مرد ساتھیوں سے امتیازی سلوک کا سامنہ ہوتا ہے۔
ہاکنز ایک حقیقی کردار ہے جس نے گریسلڈا کو پکڑنے میں مدد کی تھی۔ سنہ 2017 میں ایک پوڈ کاسٹ 'لا انفورسمنٹ ٹاک' کی ایک قسط میں ہاکنز نے ایک پدر شاہی معاشرے میں اپنے کیریئر اور کوکین کی گاڈ مدر کی کا پیچھے کرنے کے اپنے تجربے کے بارے میں بات کی تھی۔
ہاکنز اس اداکارہ سے ملی ہیں جس نے اس سیریز میں ان کا کردار نبھایا ہے۔
لیکن جب گریسلڈا گرفتار کر لی گئیں تو ان کے بچوں کے ساتھ کیا ہوا؟
ڈرامے میں، تینوں بٹے بچے اس سے پہلے ہی مر جاتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں ایسے اشارے ملتے ہیں کہ ڈکسن بچ گیا تھا۔
گارنیزو کہتے ہیں کہ اوبر میڈلین میں منشیات کے ایک سودے میں مارا گیا تھا جبکہ اوسوالڈو کو پابلو ایسکوبار نے لا کیٹیڈرل جیل میں قتل کروا دیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ’منجھلا لڑکا ڈکسن زندہ رہا اور جب گریسلڈا کولمبیا واپس آئی تو وہ اس کے ساتھ رہتا تھا۔ مگر وہ منشیات کا عادی ہو گیا تھا۔‘
مائیکل کورلیون گریسلڈا کے بچوں میں سب سے جانے مانے ہیں۔ وہ اس وقت 43 سال کے ہیں اور انھوں نے حال ہی میں نیٹ فلکس اور صوفیہ ورگارا، جو اس سیریز کی ایک ایگزیکٹو پروڈیوسر بھی ہیں، کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ ان کی اجازت اور معاوضہ دیے بغیر ان کی ماں کی زندگی پر ڈراما بنایا گیا ہے۔
Getty Imagesصوفیہ ورگارا ان اداکاروں کے ساتھ جو نیٹ فلیکس سیریز میں گریسلڈا کے بچوں کا کردار ادا کر رہے ہیںگریسلڈا کے ساتھی اور اس کے دشمن
سیریز کی پہلی قسط کا آغاز پابلو ایسکوبار کے اس جملے سے ہوتا ہے، ’وہ واحد شخص جس سے میں ڈرتا ہوتا ہوں وہ گریسلڈا بلانکو نامی ایک عورت ہے۔‘
اس بات کی تصدیق کرنا آسان نہیں ہے کہ آیا ایسکوبار نے حقیقتاً ایسا کچھ سوچا یا کہا تھا، یا پھر یہ بھی ان افسانوں کا حصہ ہے جو منشیات کی دنیا کے متعلق تخلیق کی گئی ہیں۔
گارنیزو کا کہنا ہے کہ گریسلڈا اور ایسکوبار کی ملاقات ضرور ہوئی تھی لیکن اس تاثر کے برعکس کے ان کے درمیان دوستی تھی، وہ دونوں دشمن تھے۔
وہ کہتے ہیں کہ ’میں نے ایسکوبار سے بچ جانے والے مشہور ہٹ مین پوپیے کا انٹرویو کیا، کیونکہ کسی نے بھی ان سے گریسلڈا کے بارے میں نہیں پوچھا تھا۔ اسے کچھ تفصیلات یاد تھیں جیسے کہ پابلو اسکوبار کو اس بات پر فخر تھا کہ مافیا کی دنیا میں اس کا پہلا بڑا دشمن گریسلڈا تھی۔‘
’یہ اس وقت ہوا جب ایسکوبار اپنا پہلا بار کوکین بیچنے کی کوشش کر رہا تھا جبکہ گریسلڈا پہلے سے ہی اس کاروبار میں تھی اور اس کے پاس پیسے تھے۔‘
ان کے درمیان یہ تناؤ 70 کی دہائی کے آخر میں میڈلین میں پہلے تصادم کا باعث بنا اور اس ہی وجہ سے گریسلڈا کو کولمبیا چھوڑ کر میامی میں اپنی قسمت آزمانی پڑی۔
نئے شہر میں آنے کے بعد، گاڈ مدر کو ایک بہت ہی بااثر خاندان 'اوچوا برادران' کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ میڈلن کارٹل کا حصہ تھے اور ان کی قیادت فبیو اوچوا کر رہے تھے۔ مافیا کی دنیا میں یہ خاندان کافی طاقتور مانا جاتا تھا۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ اوچوا اور گریسلڈا کے درمیان کشیدگی جاری رہی جب تک کہ وہ شراکت دار نہیں بن گئے۔ جیسا کہ سیریز میں دکھایا گیا ہے گریسلڈا نے اورمارٹا اوچاؤ سالڈاریاگا کے درمیان دوستی بھی گئی تھی۔
مارٹا اوچوازکی کزن تھی، انھوں نے گریسلڈا کو مال دیا اور پھر اس ہی کے ہاتھوں قتل ہوئی۔
’مارٹا کی تشدد زدہ لاش میامی کے ایک پائپ سے ملی اور یہ گریسلڈا کے کاروبار کے مستقبل کا اہم موڑ ثابت ہوا۔‘
گارنیزو لکھتے ہیں کہ ’اس وقتتک (فروری، مارچ اور اپریل 1984)، گاڈ مدر کے پاس کوئی شراکت دار نہیں بچا تھا، کیونکہ یا تو وہ ان کی مقروض تھی، یا تو اس نے انھیں قتل کرنے کا حکم دیا تھا ، یا وہ اس پر بھروسہ نہیں کرتے تھے۔‘
جہاں تک رافیل اور پاپو کے کرداروں کا تعلق ہے، وہ دونوں حقیقی کردارتھے اور یہ ان کے اصلی نام ہیں۔
رفائل سلازر، جو رفیقو کے نام سے مشہور تھے، میڈلین کا ایک مشہور منشیات فروش تھا۔
سیریز میں ایک منظر دکھایا گیا ہے جس میں گریسلڈا کی جانب سے بھیجا گیا ایک کیوبن شخص پاپو میہیا پر ہوائی اڈے پر حملہ کرتا ہے۔ گارنیزو تصدیق کرتے ہیں کہ حقیقی زندگی میں بھی ایسا ہی ہوا تھا۔
میہیا اس حملے میں بچ جاتے ہیں اور اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنے لگتے ہیں۔
گاڈ مدر کے اتحادی - ہٹ مین اور جسم فروش
سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ گریسلڈا میامی میں کرائے کے قاتلوں اور خواتین جسم فروشوں کے نیٹ ورک کی بدولت اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔ یہ عورتیں، جن کو وہ میڈلین سے جانتی تھی، ان کو گریسلڈا نے کپڑوں میں منشیات چھپا کر سمگل کرنے کی تربیت دی تھی۔
لیکن کیا ان کا خود کا تعلق جسم فروشی کی دنیا سے تھا؟
’مجھے ایسا نہیں لگتا۔ بیریو اینٹیوکوئیا سے جمع کی گئی شہادتیں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ ان کی والدہ جسم فروش تھیں۔'
’گریسلڈا کے والدین وہاں رہتے تھے اور وہ اس کیبرے (ناچ گانے) کے ماحول میں جوان ہوئی تھیں۔ کچھ شہادتیں ملی ہیں کہ وہ وہاں رقص کیا کرتی تھں۔‘
اس سے، گریسلڈا کے ان خواتین کے ساتھ تعلقات کے بارے میں وضاحت ملتی ہے جو جسم فروشی کرتی تھیں اور اپنے نقلی بالوں، جوتوں اور کپڑوں میں منشیات چھپا کر لے کر جاتی تھیں۔
اس وقت تو اس حکمت عملی نے کام کیا کیونکہ تب ہوائی اڈوں پر ایکسرے مشینیں نہیں ہوا کرتی تھیں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ، منشیات سمگلروں کو حکام سے بچنے کے لیے نئے طریقے تلاش کرنے پڑے۔
Getty Images
جہاں تک ہٹ مین (کرائے کے قاتلوں) کا تعلق ہے، سیریز دو اہم کرداروں کو دکھایا گیا ہے جو واقعی گریسلڈا کی زندگی کا حصہ تھے۔ وہ تھے چوچو اور ریوی۔
سب سے زیادہ ڈرامائی کہانی چوچو کاسترو کی ہے۔
گارنیزو کا کہنا ہے کہ گریسلڈا اسے میڈلین میں اس وقت سے جانتی تھی جب وہ جوان تھے۔ وہ لوگ اتفاقاً میامی کیفے میں نہیں ملے تھے جیسا کہ سیریز میں دکھایا گیا ہے۔
مگر یہ بات حقیقت ہے کہ گریسلڈا چوچو کے تین سالہ بیٹے جونی کی موت کی ذمہ دار تھی۔ چوچو نے خود گوارنیزو کو اس کی تصدیق کی ہے۔
’اس نے مجھے بتایا کہ انھیں اس کار سے گولی ماری گئی جس میں ریوی سوار تھا۔ انھوں نے اس کا پیچھا کیا اور بچے کو مار دیا۔ مگر سیریز میں یہ نہیں دکھایا گیا کہ چوچو اپنے بیٹے کی لاش کو برف کے ٹب میں رکھ کر پوری رات اپنی بیوی کے ساتھ روتے ہوئے گزارتا ہے اور بالآخر بچے کی لاش مسجد کے حوالے کر دیتا ہے۔‘
چوچو معجزانہ طور پر کئی سال تک زندہ رہا۔ ان کی سنہ 2019 میں کووِڈ سے وفات ہوئی۔ اس کی بیوی، جینتھ، اب بھی زندہ ہے۔
جہاں تک جارج رویرا (ریوی) کا تعلق ہے، وہ ایک ایسا کردار ہے جو ان بہت سے واقعات میں شامل تھا جو سیریز میں دکھائے گئے ہیں۔
گارنیزو کے لئے ریوی میامی میں گریسلڈا کے اصل ہٹ مین تھے۔ سیریز میں جس اداکار نے ریوی کا کردار ادا کیا ہے وہ کافی حد تک ان کی طرح دکھتا ہے۔
گریسلڈا کا اختتام
گریسلڈا کا زوال اس وقت ہوا جب وہ جیل میں گئیں۔
ڈرامے میں تفتیشکاروں کی مایوسی ظاہر کی گئی جب وہ گریسلڈا پر صرف منشیات کی سمگلنگ کا الزام ثابت کر پاتے ہیں۔ اور ان تمام قتل کے واقعات کے لیے جس کی وہ ذمہ داری تھیں، ثابت نہیں کر پاتے۔
تاہم وہ گریسلڈا کو تین قتل کے کیسز کے ساتھ جوڑنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں بشمول تین سالہ بچے کے قتل کی۔
مگر گارنیزو کہتے ہیں کہ ’گریسلڈا 80 کی دہائی کے اوائل میں میامی میں ہونے والے کم و بیش قتل کے 100 واقعات میں ملوث تھیں۔‘
جیسا کہ سیریز میں دکھایا گیا ہے گریسلڈا کے خلاف مقدمے کا مرکزی گواہ ریوی تھا۔ تاہم ان کی ایک اہلکار کے ساتھ جنسی نوعیت کی کچھ کالز کی وجہ سے سکینڈل کا کار ہو گئے اور اس سے حکام کا منصوبے متاثر ہو گیا۔
آخر میں گریسلڈا کو عمر قید یا موت کی سزا نہیں ملی، لیکن انھوں نے 19 سال امریکہ میں قید میں گزارے نہ کہ سات یا 13 سال جیسا کہ سیریز میں بتایا گیا ہے۔
سزا پوری ہو نے کے بعد گریسلڈا میڈلین واپس آگئیں جہاں ان کو سنہ 2012 میں69 سال کی عمر میں قتل کر دیا گیا۔
گارنیزو کی نظر میں یہ مافیا کی دنیا میں ایک کارنامہ ہے کہ گریسلڈا اس زمانے کی واحد منشیات فروش تھیں جو آزاد رہتے ہوئے بڑھاپے کی عمر تک پہنچیں۔