صحت خراب، برطانوی جوڑے کی طالبان کی قید میں موت واقع ہو سکتی ہے: اقوام متحدہ

اردو نیوز  |  Jul 21, 2025

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ طالبان کی قید میں موجود عمر رسیدہ برطانوی جوڑے کی حالت خراب ہے اور دوران حراست ہی میاں بیوی کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

عرب نیوز نے سنڈے ٹائمز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے پیٹر رینالڈز اور اہلیہ باربی رینالڈز کی عمریں بالترتیب 80 اور 76 سال ہیں اور ان کو یکم فروری کو بامیان صوبے سے بغیر کسی الزام کے گرفتار کیا گیا تھا۔  

یہ جوڑا 2009 سے وہیں پر رہا تھا اور طالبان کی جانب سے ان کو حراست میں لیے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی تھی۔

اقوام متحدہ کی جانب سے تشدد کے معاملات کے لیے مقرر کردہ خصوصی نمائندہ الائس ایڈورڈز کا کہنا ہے کہ ’ہمیں ایسی کوئی وجہ نہیں ملی جس کی بنا پر جوڑے کو حراست میں لیا گیا اور درخواست کرتے ہیں کہ جوڑے کی گرفتاری کے معاملے پر نظرثانی کی جائے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ان کو انتہائی برے حالات میں قید میں رکھنا ایک غیرانسانی فعل ہے اور جب صحت بھی خراب ہو تو بات مزید تشویشناک ہو جاتی ہے۔‘

یہ جوڑا 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے سے قبل بھی افغانستان میں ایک تربیتی پروگرام چلاتا تھا اور اس کے بعد بھی وہیں رہ رہا تھا۔

پکڑے جانے کے بعد اس کو کئی ماہ انتہائی برے حالات میں گزارنا پڑے پہلے ان کو پل چرخی جیل میں رکھا گیا اور بعد میں انٹیلی جنس سروسز کے ہیڈ کوارٹر کے زیر زمین سیل میں قید رہا۔

رپورٹ کے مطابق میاں بیوی کے پاس کوئی بستر موجود ہے نہ دوسرا سامان، ان کو چٹائیوں پر سونا پڑتا ہے جبکہ فون تک رسائی بھی بہت کم ہے۔

2023 میں منی سٹروک کا سامنا کرنے والے پیٹر کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ان پر حراست کے دوران فالج کا حملہ یا دل کا دورہ پڑا، جبکہ ان کی اہلیہ باربی کو انیمیا کے باعث چکر آتے ہیں۔

برطانوی وزارت خارجہ کے عہدیدار جس نے پچھلے ہفتے افغانستان کا دورہ کیا تھا، کا کہنا ہے کہ انہوں کے پیٹر کے چہرے کو انتہائی سُرخ پایا اور اس پر چھلکے سے بھی تھے جو ممکنہ طور پر سکن کینسر کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

الائس ایڈورڈ کے مطابق ’ان کی صحت انتہائی تیزی سے گر رہی ہے اور مناسب طبی دیکھ بھال تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ان کا ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔‘

باربی رینالڈز نے دورہ کرنے والے عہدیدار سے بات کرتے ہوئے کہا تھا ’ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہم ریاست کے مہمان ہیں، مگر مہمانوں کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کا یہ کون سا طریقہ ہے۔‘

برطانوی جوڑا 18 سال سے بامیان میں مقیم تھا (فوٹو: سکرین شاٹ)

پیٹر نے ٹیلی فون پیغام پر سنڈے ٹائمز کو بتایا کہ ان کو انتہائی خطرناک قیدیوں کے ساتھ باندھ کر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے اس صورت حال کو ’جہنم سے قریب تر‘ قرار دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے رپپسٹس اور قاتلوں کے ساتھ رکھا گیا جبکہ ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پیروں میں بیڑیاں پہنائی گئی ہیں۔ یہاں ایک شخص ایسا بھی ہے جس نے اپنی بیوی اور تین بچوں کو قتل کیا ہے۔‘

جوڑے کی بیٹی سارہ انٹویسٹل کا کہنا ہے کہ انہیں والدہ نے والد کی گرتی ہوئی صحت کے بارے میں بتایا جس پر وہ سخت تشویش کا شکار ہیں۔

ان کے مطابق ’ان کو فوری طور پر طبی دیکھ بھال کی ضرورت ہے، یقیناً طالبان نہیں چاہیں گے کہ والد کی موت ان کے ہاتھوں ہو، یہ صورت حال ایک ٹائم بم کی طرح ہے۔‘  

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More