افغانستان میں تباہ ہونے والا ’بدقسمت‘ طیارہ انڈیا کا نہیں: سول ایوی ایشن حکام

اردو نیوز  |  Jan 21, 2024

روسی ایوی ایشن کے حکام نے کہا ہے کہ اس کا ایک رجسٹرڈ طیارہ چھ مسافروں سمیت افغانستان میں لاپتہ ہو گیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی سول ایوی ایشن نے کہا ہے کہ سنیچر کی رات کو افغانستان میں ریڈار کی سکرینوں سے طیارہ غائب ہو گیا تھا۔

روسی ایوی ایشن کے حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 1978 میں تیار کردہ فرانسیسی ساختہ طیارہ ڈی ایف ٹین ایک چارٹرڈ ایمبولینس تھا جو انڈیا سے ازبکستان کے راستے ماسکو جا رہا تھا۔

اتوار کو افغان میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ ایک انڈین مسافر طیارہ بدخشاں کے ضلع زیبک میں توپخانہ کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا ہے۔

افغان میڈیا کی رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے انڈین حکام نے کہا تھا کہ صوبہ بدخشاں میں گر کر تباہ ہونے والا طیارہ انڈیا کا نہیں۔ 

انڈین سول ایوی ایشن کی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بدقسمت طیارہ حادثہ جو افغانستان میں پیش آیا ہے وہ نہ تو انڈین طیارہ ہے اور نہ ہی چارٹرڈ طیارہ۔ یہ مراکش کا رجسٹرڈ چھوٹا طیارہ ہے۔‘

The unfortunate plane crash that has just occurred in Afghanistan is neither an Indian Scheduled Aircraft nor a Non Scheduled (NSOP)/Charter aircraft. It is a Moroccan registered small aircraft. More details are awaited.

— MoCA_GoI (@MoCA_GoI) January 21, 2024

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طیارہ بدخشاں صوبے میں گر کر تباہ ہوا جس کی سرحد چین، تاجکستان اور پاکستان سے ملتی ہے لیکن حادثے کا صحیح مقام معلوم نہیں ہو سکا۔

صوبائی محکمہ اطلاعات کے سربراہ ذبیح اللہ امیری کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیموں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔

’ہمیں طیارہ حادثہ کے بارے میں آج صبح مقامی افراد نے اطلاع دی۔‘

بدخشاں کے سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کی قسم اور اس میں سوار مسافروں کی تعداد کا تعین ابھی نہیں ہو سکا ہے۔

روسی ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ روس کا ایک رجسٹرڈ طیارہ جس میں چھ افراد سوار تھے، سنیچر کی شام کو افغانستان میں ریڈار کی سکرینوں سے غائب ہو گیا تھا۔

ڈی ایف ٹین ایک چارٹرڈ طیارہ تھا جو انڈیا سے ازبکستان کے راستے ماسکو جا رہا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More