یو اے ای سے مقابلہ برابر، ایشین کپ میں فلسطین کے لیے امکانات روشن

اردو نیوز  |  Jan 19, 2024

ایشین کپ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ میں پہلی بار برابر کا مقابلہ کرنے کے بعد ٹورنامنٹ میں فلسطینی فٹ بال ٹیم کے آگے بڑھنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فلسطینی ٹیم نے اس سے قبل پینلٹی سپاٹ سے میچ کو برابر کرنے کا موقع گنوا دیا تھا اور اس کے بعد گروپ سی میں میچ جیتنے کے متعدد مواقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی تھی۔

الجنوب سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں فلسطین کو پوائنٹ اس وقت ملا جب بدر ناصر اپنی ہی ٹیم کے خلاف چلے گئے جبکہ اس سے قبل سلطان عادل ایک گول کرنے میں کامیاب ہوئے۔

میچ میں بدر ناصر نے ایک گول کر کے ٹیم کے لیے ایک پوائنٹ حاصل کیا۔

 فلسطینی ٹیم کے کوچ میکرم ڈابوب کہتے ہیں کہ ’مجھے یقین ہے کہ ہم نے ایک شاندار میچ کھیلا ہے، ہم جیت کے حقدار ہیں، ہمارے کھلاڑی بہت بہادر ہیں مگر ہم نے بہت سے مواقع ضائع کیے۔‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’صرف ایک نکتے نے ہماری جیت کے امکانات کو زندہ رکھا۔‘

متحدہ عرب امارات کے کوچ پاؤلو بینٹو نے کھلاڑیوں کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’میں یہ کہنا چاہتا ہوں ہمارے کھلاڑی آخری دم تک لڑتے رہے، اس میچ سے بھی یہی ظاہر ہے، کھلاڑی 10 ہوں یا 11 ٹیم ہمیشہ ایسا ہی جذبہ پیش کرتی ہے۔‘

شام کے وقت ہونے والے میچ کے آغاز سے قبل ’آزاد فلسطین‘ کے نعرے بھی گونجتے رہے جبکہ میچ کے دوران بھی ان کو دوہرایا جاتا رہا۔

میچ کے 23ویں منٹ میں یو اے ای اس وقت آگے نکل گیا جب عادل نے علی صالح کے پاس پر گول کیا۔

فلسطینی ٹیم کو سکور برابر کرنے کا موقع اس وقت ملا جب خلیفہ الحمادی کی جانب سے عدی دباغ کو گراؤنڈ کے کونے پر گھسیٹا گیا۔

اس کے بعد ویڈیو اسسٹنٹ ریفری (وی اے آر) سے جائزہ لینے کا کہا گیا اور جیسے ہی ان کی جانب سے پینلٹی کا اشارہ کیا گیا سٹیڈیم تالیوں سے گونج اٹھا۔

اسی وقت الحمادی کو سرخ کارڈ دکھایا گیا جس سے فلسطین کے حق میں نعرے مزید تیز ہو گئے تاہم فلسیطین کی جانب سے تیمر صیام کک کے ذریعے گول کرنے میں ناکام رہے۔

بعدازاں ناصر نے پہلے ہاف کے آخر میں گیند کو تقریباً اپنے ہی گول پوسٹ کی طرف موڑ دیا تھا اور اس کو روکنے کی کوشش میں گول لائن کلیئرنس کر لی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More